وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج ساڑھے تین بجےطلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اویس کیانی:وزیراعظم شہباز شریف نے موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج شام ساڑھے تین بجے طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے حالیہ فیصلوں کی باقاعدہ توثیق کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم وفاقی کابینہ کو ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی پر اعتماد میں لیں گے۔
اجلاس میں مختلف وزارتوں اور سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کی جانب سے بریفنگ بھی دیے جانے کا امکان ہے جس میں تازہ ترین دفاعی اقدامات اور سفارتی محاذ پر پیش رفت پر روشنی ڈالی جائے گی۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
حکام کے مطابق وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلے عوامی سطح پر لائے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت کشیدگی میں اضافے کے بعد ملکی سیکیورٹی صورتحال نہایت حساس ہو چکی ہے جس کے باعث اعلیٰ سطح پر مشاورت اور فیصلوں کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ
پڑھیں:
امریکی حملے: ایران نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا
ایران نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے کھلے اور جارحانہ حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ میں ایرانی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین تند و تلخ جملوں کا تبادلہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا:
’21 جون 2025 کی صبح کے اوائل میں امریکا نے اسرائیلی حکومت کے مکمل تعاون سے، جو اسی وقت ایرانی شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر بمباری کر رہی تھی، ایران کی نگرانی میں کام کرنے والی تین جوہری تنصیبات، فردو، نطنز اور اصفہان، پر جان بوجھ کر، منصوبہ بندی کے تحت اور بلا اشتعال فضائی حملے کیے:
خط میں مزید کہا گیا کہ ’اس کے فوراً بعد امریکی صدر نے پہلے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر، اور پھر وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ان مجرمانہ حملوں اور ایران کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے غیرقانونی استعمال کی ذمہ داری کھلے عام قبول کی،۔
ایرانی مندوب نے ان حملوں کو ’بلا جواز اور پہلے سے منصوبہ بند جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں 13 جون کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر کیے گئے بڑے فوجی حملے کے بعد کی گئیں۔
ایروانی نے عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی تاکہ امریکا کے اس واضح اور غیرقانونی جارحانہ عمل پر بحث کی جا سکے، اسے شدید الفاظ میں مذمت کی جائے، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کو سونپی گئی ذمہ داریوں کے مطابق ضروری اقدامات کیے جائیں۔
وحشیانہ اور غیرقانونی حملے
اس سے قبل ایٹمی توانائی کے ایرانی ادارے (AEOI) نے امریکا اور اسرائیل کے مشترکہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہوئی ہے۔
AEOI کے بیان کے مطابق، ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات فردو، نطنز، اور اصفہان، کو طلوعِ صبح کے وقت نشانہ بنایا گیا، جو کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ادارے نے ان حملوں کو ’وحشیانہ اور غیرقانونی‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ اشتعال انگیزی کسی صورت بے جواب نہیں جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں