آرمی چیف کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ، پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات اور ایئر فورس کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
فوٹو آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بدھ کو ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور بھارتی جارحیت کے مذموم منصوبے کو ناکام بنانے پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دشمن کے متعدد جہاز مار گرانے اور اپنا لوہا منوانے پر ایئر فورس کو سراہا اور بھارتی جارحیت کے مذموم منصوبے کو ناکام بنانے پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انھوں نے تینوں سروسز کے مابین بہترین تعاون کو بھی سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس عزم کو دہرایا گیا کے کسی کو پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی نہیں کرنے دی جائے گی۔ جو پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی کی کوشش کرے گا اس کی قیمت ادا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے دشمن کے 5 جہاز گرانا افواج کی صلاحیت کا ثبوت ہے: اویس لغاری آذربائیجان کی پاکستان پر بھارتی حملے کی مذمت کہا جا رہا ہے رافیل طیارے بہت اچھے ہیں مگر بھارتی پائلٹس نکمے نکلے ہیں، اسحاق ڈارواضح رہے کہ گزشتہ رات کی تاریکی میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کر کے میزائل حملوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے جبکہ 3 ڈرون اور متعدد کواڈ کاپٹر بھی تباہ کر دیے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھی بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا گیا، بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈکوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کر دی گئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر پاک فضائیہ آرمی چیف کے مطابق
پڑھیں:
کشمیر: بھارتی فوجی افسر کا ایئر لائن کے عملے پر حملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اگست 2025ء) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک سینیئر فوجی افسر کے خلاف سری نگر ہوائی اڈے پر اسپائس جیٹ ایئر لائن کے چار ملازمین کو بورڈنگ کے دوران اضافی سامان کے چارجز کی ادائیگی پر اختلاف کے بعد مبینہ طور پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
تاہم پولیس نے فوجی افسر کی جوابی شکایت کے تحت ایئر لائن کے عملے کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی ہے۔
واقعہ کیا ہے؟یہ واقعہ سری نگر ہوائی اڈے کے بورڈنگ گیٹ نمبر دو پر اسپائس جیٹ کی دہلی کے لیے ایک پرواز کی روانگی سے چند منٹ قبل پیش آیا۔ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب ایئرلائن کے عملے نے آرمی افسر سے اپنے اضافی سامان کی ادائیگی کے لیے کہا۔
(جاری ہے)
فوجی افسر 16 کلو کیبن کا سامان لے کر جا رہے تھے، جبکہ اجازت صرف سات کلوگرام کی ہے۔
ان سے اضافی چارجز ادا کرنے کو کہا گیا، جس سے انہوں نے انکار کر دیا اور سکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بورڈنگ مکمل کیے بغیر زبردستی ایرو برج میں داخل ہو ئے۔ایئر لائن کا کہنا ہے کہ ایک سکیورٹی اہلکار انہیں واپس لایا اور پھر وہ گیٹ پر جارحانہ ہو گئے، اور اسپائس جیٹ کے عملے کے چار ارکان پر حملہ کر دیا۔
سری نگر کے ایئر پورٹ پر ہونے والا یہ واقعہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہو گیا، جس میں مذکورہ بھارتی فوجی افسر کو ایئر لائن کے ملازمین پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ ویڈیو گزشتہ روز سے ہی انٹرنیٹ پر وائرل ہو چکا ہے۔ 'قاتلانہ حملہ'ایئرلائن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فوجی افسر نے، "ہمارے عملے کے ارکان پر گھونسوں، بار بار لاتوں سے شدید حملہ کیا، اور قطار بنانے کے لیے جو اسٹینڈ استعمال ہوتا ہے، اسے مارنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کیا۔"
اس میں مزید کہا گیا کہ ایک ملازم بے ہوش ہو کر گر گیا، تاہم اسے مسلسل لات ماری گئی۔
"ایک اور ملازم نے اپنے ساتھی کی مدد کرنے کی کوشش کی، جس پر اتنے زور سے مار لگی کہ جبڑا فریکچر ہونے کے ساتھ ہی چہرے پر شدید چوٹیں آئیں۔"ایئر لائن کا کہنا ہے کہ اس کے زمینی عملے پر ہونے والے پرتشدد حملے میں ایک ملزم کی ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہوا ہے، جبکہ دوسرے کے جبڑے اور چہرے پر چوٹیں آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ طبی ٹیموں نے فوری طور پر زخمیوں کی دیکھ بھال کی اور انہیں خصوصی علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
فوج کی تعاون کی یقین دہانیاسپائس جیٹ نے شہری ہوا بازی کی وزارت کو خط لکھا ہے، جس میں "قاتلانہ حملے" پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایئرلائن کے بیان میں کہا گیا، "ہم اپنے ملازمین کے خلاف تشدد کے کسی بھی عمل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور اس معاملے کو مکمل قانونی اور ضابطہ کار انجام تک پہنچائیں گے۔"
ایئر لائن نے اصولوں کے مطابق مذکورہ شخص کو نو فلائی لسٹ میں رکھنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
ادھر بھارتی فوج نے اتوار کی شام کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اس واقعہ کا نوٹس لیا اور کہا، "26 جولائی کو سری نگر کے ہوائی اڈے پر ایک آرمی اہلکار اور ایئر لائن کے عملے کے درمیان مبینہ جھگڑے کا معاملہ بھارتی فوج کی نوٹس میں آیا ہے۔ بھارتی فوج نظم و ضبط اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے اور تمام الزامات کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔
"فوج نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ وہ "مقدمہ کی تحقیقات میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون" کرے گی۔
اسپائس جیٹ نے شہری ہوا بازی کی وزارت کو خط لکھ کر اپنے عملے پر ہونے والے "قاتلانہ حملے" سے آگاہ کیا ہے اور مسافر کے خلاف مناسب کارروائی کی درخواست کی ہے۔ ایئرلائن نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایئرپورٹ حکام سے حاصل کر کے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
ایئر لائن کا کہنا ہے کہ "جب اضافی سامان کے بارے میں مسافر کو شائستگی سے مطلع کیا گیا اور چارجز ادا کرنے کے لیے کہا گیا، تو مسافر نے انکار کر دیا اور بورڈنگ کے عمل کو مکمل کیے بغیر ہی زبردستی ایرو برج میں داخل ہو گیا، جو ایوی ایشن سکیورٹی پروٹوکول کی واضح خلاف ورزی ہے۔