پاک بھارت تنازع ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کرسکتا ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ انڈیا نے بدھ کے روز دو تین بار کچھ شہروں کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی اور ابھی بھی خطرہ ہے کہ انڈیا حملہ کرے گا۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ دو ہفتے قبل جو مسئلہ شروع ہوا، اس کا ابھی اختتام نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اگر انڈیا بغیر کسی وجہ اور ثبوت کے کارروائی کر سکتا ہے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ پاکستان کو ادھار چکانا چاہیے۔پاکستان کے وزیر دفاع نے یہ بھی کہا اگر ہم اب انڈیا کو کوئی جواب دیں گے تو ہمارے پاس اس کے لیے معقول جواز بھی ہے لیکن ہم انڈیا میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خدشہ ظاہر کردیا۔امریکی نیوز چینل کو انٹرویو میں خواجہ آصف دوٹوک پیغام دیا کہ پاکستان کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا، لیکن بھارت صورتحال مزید سنگین بنائے جارہا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک مکمل جنگ کے لیے بھرپور طریقے سے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تنازع ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کرسکتا ہے، بھارت نے بین الاقوامی سرحدی خلاف ورزی کرکے صورتحال مزید سنگین بنائی اور دہلی سرکار مسلسل کشیدگی بڑھارہی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مکمل جنگ کے لیے بھرپور طریقے سے تیار ہیں، ہم کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے لیکن بھارت مسلسل ایسے اقدامات کر رہا ہے، جن سے تنازعات میں اضافہ ہو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ انڈیا نے دو تین مرتبہ کچھ شہروں کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی، کم از کم ریڈار کے اوپر تاکہ جب ضرورت پڑے تو ان شہروں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ایک مکمل جنگ خواجہ آصف نے وزیر دفاع نے کہا کہ
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک بار پھر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصافحے کے معاملے پر اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔
بھارتی بورڈ کے مطابق 5 اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں شیڈول پاک بھارت ویمنز میچ میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ ملنے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی وہی ہے جو گزشتہ ہفتے ایشیا کپ کے دوران اختیار کی گئی تھی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کرکٹ کے تمام بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، تاہم بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم نے میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کھیل کو سیاست کی نذر کر دیا تھا۔ اس رویے پر شائقین اور ماہرین کرکٹ نے بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب ورلڈکپ میں بھی اسی قسم کے مؤقف کے باعث خدشہ ہے کہ ایک بار پھر اسٹیڈیم کے ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت میچ ویمنز ورلڈکپ کے اہم ترین مقابلوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین اس کے شدت سے منتظر ہیں، تاہم بی سی سی آئی کا یہ رویہ کھیل کی روح کے خلاف سمجھا جا رہا ہے اور کرکٹ سے وابستہ حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے، سیاست کو اس میں شامل کر کے کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے جذبے کو متاثر نہ کیا جائے۔