زمین پر گرتے بھارتی ڈرون کا بے خوفی سے نظارہ کرتے عوام کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے مسلسل ڈرون بھیجے جانے کے باوجود پاکستانی عوام بے خوف اور کا جذبہ حب الوطن سے سرشار ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی جانب سے نشانہ بنایا جانے والا ڈرون تباہ ہو کر زمین پر گرتا ہے اور وہاں موجود عوام بالکل بے خوف موجود رہتے ہیں۔
پاکستان نے ایک اور ڈرون مار گرایا۔ pic.
— WE News (@WENewsPk) May 9, 2025
واضح رہے کہ کل سے اب پاکستان ایئرڈیفنس سسٹم اسرائیلی ساختہ ’ہیروپ ڈرون‘ 35 گرا چکا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹنٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ اب تک دشمن کے کل 35 ڈرونز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ تمام ڈرونز مسلسل ریڈارپر مانیٹر کئے جا رہےتھے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں مارگرائے جانیوالے اسرائیلی ساختہ ’ہیروپ ڈرونز‘ کیا ہیں؟
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تمام ڈرونز مسلسل ریڈارپر مانیٹر کے جا رہے تھے، جب بھی کوئی ڈرون آتا ہےتو وہ مسلسل ریڈار پر دیکھا جارہا ہوتا ہے۔
لیفٹنٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق ہمارے ایئر ڈیفنس سسٹم میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ چھوٹے ڈرون کو بھی ٹریک لیتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں اور کمرشل فلائٹس کی موجودگی میں ڈرون مارگرانے کا ایک آپریشنل طریقہ کار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی ڈرون پاکستان ڈرون ہیروپ ڈرونذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی ڈرون پاکستان ہیروپ ڈرون
پڑھیں:
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل شبیر احمد شاہ کی جان بچانے کے لئے مداخلت کریں، محمود ساغر
افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارتی عدلیہ نے یہ جاننے کے باوجود کہ وہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ کی توجہ پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت کی طرف مبذول کرائی ہے جنہیں پراسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور جو2017ء میں گرفتاری کے بعد سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہا کہ شبیر احمد شاہ ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کے مرکزی رہنمائوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی نظریے کی وجہ سے اپنی زندگی کے 38سال مختلف بھارتی جیلوں میں گزارے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2017ء میں جھوٹے الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کے بعد سے وہ گزشتہ آٹھ سالوں سے دہلی کی تہار جیل میں نظربند ہیں حالانکہ بھارتی حکام عدالت میں ان کے خلاف ایک بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے۔ شبیر احمد شاہ کوجو پہلے ہی متعدد عارضوں میں مبتلا ہیں، اب حال ہی میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان کا وزن بھی گر گیا ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں متعدد سرجریز کا مشورہ دیا ہے جس کے لئے خصوصی دیکھ بال کی ضرورت ہے اور جیل میں یہ ممکن نہیں ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارتی عدلیہ نے یہ جاننے کے باوجود کہ وہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ستم ظریفی ہے کہ اس انتہائی اہم وقت پر ان کے اہل خانہ کو علاج کے دوران ان کے ساتھ رہنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ڈی ایف پی رہنما نے او آئی سی کے سربراہ سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت کے ساتھ اس سنگین مسئلے کو اٹھائیں تاکہ علاج کے دوران شبیر احمد شاہ کی اچھی دیکھ بھال کی جا سکے۔ خط میں کہا گیا کہ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ مداخلت کر کے شبیر احمد شاہ کی رہائی کو یقینی بنائیں تاکہ علاج کے دوران وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہ سکیں جسکی انہیں سخت ضرورت ہے۔ آپ کی مداخلت سے شبیر احمد شاہ کی جان بچانے اور دیگر کشمیری سیاسی قیدیوں کی مشکلات کو کم کرنے میں مدد ملے گی جن کی صحت نظربندی کے دوران بگڑتی جا رہی ہے۔