پاک فوج نے اوکاڑہ اور عارف والا میں مزید 5 بھارتی ڈرونز مار گرائے
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
لاہور(اوصاف نیوز)پاک فوج نے بھارت کے مزید 6 اسرائیلی ساختہ ڈرون مار گرائے، اوکاڑہ میں 4، پاکپتن اور وہاڑی میں ایک، ایک بھارتی ڈرون کو مار گرایا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بھارتی جارحیت کے بعد پاک فوج کی جانب سے وہاڑی، پاکپتن اور اوکاڑہ میں اسرائیلی ساختہ 6 بھارتی ڈرون تباہ کر دیے گئے، ایک ڈرون کو وہاڑی، ایک پاکپتن جبکہ 4 ڈرونز کو اوکاڑہ میں تباہ کیا، اب تک دشمن کے کل 35 ڈرونز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تمام ڈرونز مسلسل ریڈار پر مانیٹر کیے جارہے تھے، جب بھی کوئی ڈرون آتا ہے تو وہ مسلسل ریڈار پر دیکھا جارہا ہوتا ہے، ہمارے ایئر ڈیفنس سسٹم میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ چھوٹے ڈرون کو بھی ٹریک لیتا ہے، شہری علاقوں اور کمرشل فلائٹس کی موجودگی میں ڈرون مارگرانے کا ایک آپریشنل طریقہ کار ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کا دفاعی نظام دشمن کے حملوں کو مسلسل ناکام بنا رہا ہے، پاکستان کا دفاعی اور ایئرڈیفنس سسٹم انتہائی مضبوط ہے۔
پاک فوج کی ایل او سی پر بھرپور کارروائی، بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر تباہ، چیک پوسٹ پر قبضہ کرلیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاک فوج
پڑھیں:
بھارتی طیاروں کیلیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ آج متوقع
کراچی:حکومت پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ آج جاری ہونے والے نوٹم (نوٹس ٹو ایئرمین) کے ذریعے کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستانی فضائی حدود 24 اپریل کو بھارتی طیاروں کے لیے بند کی گئی تھی، جس کے بعد 23 مئی کو ایک ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔
اب دوسرے مرحلے کی پابندی کا نوٹم آج ختم ہونے جا رہا ہے، اور اس کے اختتام پر مزید ایک ماہ کے لیے فضائی حدود کی بندش کا نوٹم جاری کیا جائے گا۔
حکومت پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹم میں بھارتی فضائی ٹریفک کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی تفصیلات درج ہوں گی۔ یہ پابندی بھارت کے ساتھ موجودہ کشیدگی کے پیش نظر عائد کی گئی تھی اور اس کا مقصد فضائی حدود کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی طیاروں کو مخصوص راستوں سے گزرنے میں دشواری پیش آتی ہے، اس پابندی کا اطلاق بھارتی طیاروں کے لیے ہو گا تاہم پاکستان کی فضائی حدود دیگر بین الاقوامی پروازوں کے لیے کھلی رہیں گی۔