پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں عباد فاروق کوٹ لکھپت جیل سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
تحریک انصاف کے رہنما میاں عباد فاروق کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔ انہیں 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق میاں عباد فاروق کی رہائی عدالتی فیصلے اور قانونی کارروائی کے بعد عمل میں آئی۔ وہ کافی عرصے سے کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے اور 9 مئی کے واقعے میں ان پر جلاؤ گھیراؤ اور اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔رہائی کے موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں اور ان کے اہلِ خانہ کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود تھی، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔تحریک انصاف کی قیادت نے میاں عباد فاروق کی رہائی کو انصاف کی فتح قرار دیا ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میاں عباد فاروق تحریک انصاف
پڑھیں:
عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلیے کوششیں جلد رنگ لائیں گی‘ فواد چودھری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-08-14
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام اور سیاسی قیدیوں بشمول بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ہماری کوششوں کے اثرات اگلے 10 سے 15 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں محمود مولوی، عمران اسماعیل اور فواد چودھری حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات پر زور دیتے رہے ہیں۔ اْن کا کہنا ہے کہ ہماری کوششوں کا مقصد ملک میں سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنا اور عمران خان کی رہائی کی راہ ہموار کرنا ہے، جو 2023 سے جیل میں قید ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ پاکستان میں سیاست میں ٹھہراؤ اور عمران خان سمیت سیاسی اسیران کی رہائی کے لیے شروع کی جانیوالی کوششوں کو بڑی ابتدائی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اس کے اثرات اگلے 10 سے 15 دنوں میں واضح ہونا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سمیت عمران اسماعیل اور محمود مولوی یہ کوشش پاکستان کے سیاسی استحکام کے لیے کر رہے ہیں، ان شا اللہ وہ وقت قریب ہے جب فاصلے کم ہوتے نظر آئیں گے، پاکستان کے سیاسی استحکام اور طویل المدتی ترقی کے سفر کے لیے سیاسی تلخیاں کم ہونا ضروری ہیں۔ یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر گزشتہ روز کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا ’وہ نہ حکومت سے بات کریں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے۔