تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام علامتی پریڈ، بھارت کو واضح پیغام دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ٹی بی یو ایم کے سربراہ نے پریڈ سے خطاب میں کہا کہ سن لے مودی پاکستان کو تیرے ڈرونز اور تیری فریب کاریاں نہیں ڈرا سکتیں، یہ قوم نعرۂ تکبیر سے گونجتی ہے۔ تجھے لگتا ہے کہ پاکستانی ذلت قبول کریں گے؟ ہرگز نہیں! ذلت وہ سیاستدان قبول کرتے ہیں جو اقتدار کے پجاری ہیں۔ ذلت وہ مولوی قبول کرتے ہیں جو فرقہ واریت کا زہر گھولتے ہیں،لیکن محمد (ص) کے امتی،فاطمہ زہرا (س) کے پیروکار،اور حسین (ع) کے سپاہی کبھی بھی ذلت کو گوارا نہیں کرتے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کی اپیل پر جمعہ کے روز بھارتی جارحیت کیخلاف بھرپور قومی یکجہتی اور عزم کا مظاہرہ کیا گیا۔ جامعہ عروۃالوثقیٰ میں نماز جمعہ کے پُرجوش اور حماسی خطبے کے بعد علمائے کرام، طلاب، اسکاوٹس، نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین کے منظم دستوں نے شاندار پریڈ کی۔ اس عظیم الشان اجتماع میں عوام کی بڑی تعداد نے وطن سے وفاداری اور دفاعِ وطن کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور شرکت کی۔ اس پریڈ کا مقصد یہ واضح پیغام دینا تھا کہ پاکستان کی دینی قیادت متحد اور یک زبان ہے، اور دشمن کو یہ بتانا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے آگے نہ جھکے گا اور پوری قوت، حوصلے اور پامردی کیساتھ ہر محاذ پر دشمن کا مقابلہ کرے گا۔
پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ آج ہم نے جمعة المبارک کے دن ایک علامتی ریلی نکال کر یہ اعلان کیا ہے کہ ہم دفاعِ وطن کیلئے تیار ہیں! ہم ہر قربانی کیلئے آمادہ ہیں، ہم پاک فوج کیساتھ کھڑے ہیں، ہم ان کے شانہ بشانہ ہر میدان میں حاضر ہیں۔ ہم ملک کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کریں گے اور کبھی دشمن کو اس پاک سرزمین پر قدم رکھنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوتا ہر آنیوالے دن میں ہماری تیاری کا تسلسل جاری رہے گااور اگر وقت نے پکارا، تو ہم محاذ پر بھی حاضر ہوں گے اور اگر پیچھے رہنا پڑا، تو محاذ کے خادم بن کر بھی کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو نہ شام بننے دیں گے، نہ لبنان، نہ یمن۔ کیونکہ پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ایٹم بم اور اس سے بھی بڑی طاقت 25 کروڑ باایمان عوام ہیں اور یہ عوام دین اور قرآن کی طاقت سے سرشار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سن لے مودی پاکستان کو تیرے ڈرونز اور تیری فریب کاریاں نہیں ڈرا سکتیں، یہ قوم نعرۂ تکبیر سے گونجتی ہے۔ تجھے لگتا ہے کہ پاکستانی ذلت قبول کریں گے؟ ہرگز نہیں! ذلت وہ سیاستدان قبول کرتے ہیں جو اقتدار کے پجاری ہیں۔ ذلت وہ مولوی قبول کرتے ہیں جو فرقہ واریت کا زہر گھولتے ہیں،لیکن محمد (ص) کے امتی،فاطمہ زہرا (س) کے پیروکار،اور حسین (ع) کے سپاہی کبھی بھی ذلت کو گوارا نہیں کرتے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قبول کرتے ہیں جو کہ پاکستان کریں گے کہا کہ
پڑھیں:
خالصتان تحریک میں نئی شدت، سکھ فار جسٹس کا ریفرنڈم کرانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوٹاوا:۔ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص سکھوں پر ریاستی جبر اور ہندوتوا نظریے کی شدت پسندی کے خلاف خالصتان تحریک ایک بار پھر زور پکڑنے لگی ہے۔ سکھ فار جسٹس تحریک کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے بھارت کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے 23 نومبر 2025 کو کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں خالصتان ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا ہے۔
اندراجیت سنگھ گوسل کا کہنا تھا کہ وہ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور بھارتی حکومت کی جانب سے اُن پر ہتھیاروں کے جھوٹے مقدمے قائم کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، خالصتان اب صرف ایک خواب نہیں بلکہ ہر سکھ کی آواز بن چکا ہے۔
ریفرنڈم کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت بیرونِ ملک سکھ رہنماو ¿ں کو نشانہ بنانے کے لیے خفیہ ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی اس ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔
پنوں نے بھارت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر مودی حکومت میں ہمت ہے تو وہ آ کر بیرون ملک گرفتاریاں کر کے دکھائے۔ انہوں نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ تمہارا سمن تیار ہے، اور میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔
خالصتان تحریک کے حامیوں کا مو ¿قف ہے کہ بھارتی حکومت کی فسطائی پالیسیاں، جبر، اقلیت دشمنی اور مذہبی آزادی پر قدغن سکھ نوجوانوں کو دوبارہ خالصتان کی طرف راغب کر رہی ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق خالصتان کے لیے منعقد ہونے والے ان بین الاقوامی ریفرنڈمز کو عالمی سطح پر سکھ کمیونٹی کی ناراضگی کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے، جو اب محض ایک نعرے کے بجائے ایک منظم عالمی تحریک کی صورت اختیار کر چکی ہے۔