Islam Times:
2025-11-11@14:08:05 GMT

خالصتان ریفرنڈم کا اعلان: سکھ رہنماؤں نے بھارت کو للکار دیا

اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT

خالصتان ریفرنڈم کا اعلان: سکھ رہنماؤں نے بھارت کو للکار دیا

سکھ فار جسٹس تحریک کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا ہے کہ اگلا خالصتان ریفرنڈم کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں 23 نومبر 2025ء کو ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ مودی سرکار کی فسطائیت اور ہندوتوا نظریات نے نہ صرف بھارت کے سیکولر تشخص کو داغدار کیا بلکہ اقلیتوں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز کر دیا ہے۔سکھ برادری پر جابرانہ رویے اور دباؤ کے باوجود خالصتان تحریک مزید زور پکڑ رہی ہے۔ سکھ فار جسٹس تحریک کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا ہے کہ اگلا خالصتان ریفرنڈم کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں 23 نومبر 2025ء کو ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں کی حمایت کے لیے سامنے آئے ہیں اور بھارت کو کھلے عام للکار رہے ہیں۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی مودی سرکار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور واضح دھمکی دی کہ بھارتی حکومت اندرجیت سنگھ کو جھوٹے ہتھیاروں کے کیس میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 نومبر کو اوٹاوا میں خالصتان ریفرنڈم بھرپور طریقے سے منعقد ہو گا، جہاں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پنوں نے مودی حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو کینیڈا، امریکا یا یورپ میں آ کر گرفتاری کر کے دکھائے۔انہوں نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’اجیت دوول! تمہارا سمن تیار ہے اور میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔‘‘ رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ مودی سرکار بیرون ملک سکھوں کو نشانہ بنانے کے لیے خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے نیٹ ورکس استعمال کر رہی ہے، مگر اب بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں خالصتان کا قیام ہر سکھ کی آواز بن چکا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خالصتان ریفرنڈم

پڑھیں:

مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار

نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے دہلی کار دھماکے کی تحقیقات کے طریقہ کار پر مودی حکومت سے سخت سوالات اٹھا دیے ہیں۔

کانگریس کے رکن اسمبلی ایچ ڈی راگناتھ نے کہا کہ سی این جی سلنڈر دھماکے کے مقام پر وزیر داخلہ کا فوری دورہ غیر معمولی تھا، جس نے معاملے کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔

راگناتھ کے مطابق امونیم نائٹریٹ کی باقیات کی تحقیقات درست طریقے سے نہیں کی گئیں کیونکہ واقعے کی جگہ کو سیل نہیں کیا گیا، جس سے شواہد متاثر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ جب دہلی میں سی سی ٹی وی نگرانی کا مضبوط نظام موجود ہے تو کار کے بارے میں معلومات کئی گھنٹے بعد کیوں جاری کی گئیں؟

کانگریس رہنما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات یقینی بنائے اور حقیقت عوام کے سامنے لائے۔

متعلقہ مضامین

  • نئی دہلی دھماکا، عینی شاہد نے مودی سرکار کی کہانی جھوٹی ثابت کردی
  • بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے تاریخی ہوگا، ٹرمپ کا اعلان
  • مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار
  • عافیہ کی واپسی پر حکومت کی رضا مندی خوش آئند ہے
  • آر ایس ایس پر پابندی کتنی ضروری ؟
  • ہندوتوا کی آگ اور بھارت کا مستقبل
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • لاہور،14تھانوں کے انچارج انویسٹی گیشنز کے تقرر و تبادلے
  • نریندر مودی کو صرف الیکشن سے مطلب ہے، ملکارجن کھڑگے
  • رمیش سنگھ اروڑا کا گوردوارہ پنجہ صاحب کا دورہ، بھارت کو رویہ بدلنے کا پیغام