پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ کل بھارتی آبی جارحیت کی انفارمیشن چیرمین واپڈا نے ہم سے شئیر کی، بھارتی حملے سے نوسیری ڈیم کو جزوی نقصان پہنچا ہے، ایل او سی پر بھارتی جارحیت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ پاک فوج نے گزشتہ 72 گھنٹوں میں بھارتی جارحیت کا مؤثر اور دندان شکن جواب دیا ہے، ہمارے جذبے اور جنون جواں ہیں، بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے دراندازی کا مسلح افواج پاکستان اپنے وقت پر جواب دیں گی، پھر اس رسپانس کو دنیا دیکھے گی، کل بھارتی آبی جارحیت کی انفارمیشن چیرمین واپڈا نے ہم سے شئیر کی، بھارتی حملے سے نوسیری ڈیم کو جزوی نقصان پہنچا ہے، ایل او سی پر بھارتی جارحیت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، ہمیں اپنے ازلی دشمن کے مائنڈ سیٹ کا ادراک ہے، ہم نے بھارتی ذہنیت کو سمجھتے ہوئے بر وقت اقدامات اٹھا دیے تھے، کسی شہری کی رپورٹنگ اور حکومت کی رپورٹنگ میں فرق ہوتا ہے، جب ہم آپ کو کوئی انفارمیشن دیں گے تو ذمہ دارانہ رپورٹنگ ہو گی، آزاد کشمیر حکومت کے موقف اور میڈیا کو مستند معلومات کے لیے ڈی جی پی آر ڈیجیٹل DGPR DIGiTAL کو فالو کیا جائے، بھارتی میڈیا جھوٹا ہے، بھارت کا میڈیا جنگ کا بیانیہ لے کر چل رہا ہے، بھارت کی کمینگی کا ادراک ہے، بھارت نے آج پھر آبی جارحیت کی ہے، میں نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ اگر حالات بدلے تو آزاد حکومت کے جملہ وسائل کا رخ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موڑ دیں گے، کل قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں بھی میں نے کہہ دیا تھا کہ ایمرجنسی کی صورت حال پیدا ہوئی تو بروقت اقدامات اٹھائیں گے، حکومت آزاد کشمیر نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ کے لیے ایک ارب روپے مختص کر دیے ہیں، بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔  ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مظفر آباد میں پر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔ 

انھوں نے کہا بھارت کی جانب سے ایل او سی پر کئی دنوں سے جاری بھارتی شدید جارحیت کے باعث کل 16 شہادتیں ہوئی ہیں، جن میں سے کل 5 نہتے شہری شہید ہوئے ہیں، حکومت آزاد کشمیر نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ کے تحت شہداء اور زخمیوں کے ورثاء کو ادائیگیاں بھی بروقت کی ہیں، ایمرجنسی ہیلتھ سروسیز ادویات کی فراہمی اور ملحقہ علاقوں کے ہسپتالوں کی ضروریات کے لیے وسائل فراہم کر دیے گئے ہیں، حکومت آزاد کشمیر نے نقل مکانی کے لیے نیلم میں 319 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے، اس کے لیے حکومت نجی و سرکاری وسائل کو بھی استعمال کر رہی ہے، علاؤہ ازیں 119 افراد شاردہ سے اور 79 باغ سے نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیے گے ہیں، گزشتہ رات بھارتی شدید گولہ باری کے باعث آزاد کشمیر میں کل 5 شہادتیں ہوئی ہیں، ان میں سے 4 کھوئی رٹہ اور ایک باغ میں ہوئی ہے، ہم کوئیک رسپانس کو 24 گھنٹوں سے 3 گھنٹوں پر لے آئے ہیں، موسٹ سنئر وزیر کی سربراہی میں کابینہ کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے، عوام کے تحفظ اور ہنگامی اقدامات کے لیے ڈویژنل انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے، ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کے لیے 4 ایمبولینسیں نیلم میں ایل او سی کے ملحقہ علاقوں کے لیے مہیا کر دی گئی ہیں، ہمارا عوامی فلاح سے متعلق رسپانس سپیڈی ہے، اس حوالے سے دفاتر میں حاضری کو یقینی بنانے کے لیے آج ایک نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر وقار احمد نور، پیر محمد مظہر سعید شاہ، میاں عبدالوحید، چوہدری محمد رشید، چوہدری اکبر ابراہیم، عبدالماجد خان، جاوید ایوب، اظہر صادق، اکمل سرگالہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ نبی پاکﷺ کا ارشاد ہے کہ جنگ کی خواہش نہ کرو، اگر جنگ مسلط ہو جائے تو پھر پوری قوت سے لڑو۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ پاکستان سفارتکاری کے معاملات کو بہتر انداز میں دیکھ رہا ہے، آئینی طور پر میں انتظامی معاملات اور حربی قوت کی تیاری کا ذمہ دار ہوں، میں بھارتی جارحیت سے شہید ہونے والی مسجد بلال میں گیا ہوں اور وہاں نماز بھی ادا کی۔

وزرات اطلاعات میں ایمرجنسی رسپانس سینٹر قائم کر دیا گیا ہے، ہنگامی حالات کے پیش نظر ایمرجنسی ڈیزاسٹر رسپانس سینٹر کے نمبرز بھی شائع کر دیے جائیں گے، کل رات شہید ہونے والوں کے امدادی چیک ورثاء کے حوالے کر دیے گئے ہیں، ہمارے لیے مشکل یہ ہے کہ ہر سوشل میڈیا کی خبر کو چیک کرنا ممکن نہیں، بھارت کے ہزاروں فیک اکائونٹس انارکی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں، بھارتی میڈیا کے پاس قوت گفتار ہے قوت للکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزارش ہے کہ آزادکشمیر حکومت کے موقف اور میڈیا کے اظہار کے لیے ڈی جی پی آر ڈیجیٹل کو فالو کیا جائے، مظفر آباد میں ایک وزیراعظم کے طرز زندگی میں اور عام شہری کے طرز زندگی میں کوئی فرق نہیں، وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ بھارتی بربریت کی محبوبہ مفتی نے بھی بات کی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر دونوں اطراف کے لوگوں کی نمائندہ حکومت ہے، حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیر چوہدری انوار الحق نے حکومت آزاد کشمیر بھارتی جارحیت ایل او سی نے کہا کہ بھارت کی کے لیے کر دیے

پڑھیں:

صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کا شہدائے جموں کو خراجِ عقیدت

اسلام آباد ( نیوزڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے یومِ شہداء جموں کے موقع پر جموں کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ ہے کہ وہ جموں کے قتلِ عام کو نسل کشی تسلیم کریں اور بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر جواب دہ ٹھہرائیں، جن میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت میں تبدیلی کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 نومبر 1947 کو ہندو ڈوگرہ مہاراجہ کی افواج نے آر ایس ایس کے انتہا پسندوں اور پٹیالہ و کپورتھلہ کی مسلح جماعتوں کی مدد سے برصغیر کی تاریخ کے بدترین قتلِ عام میں سے ایک انجام دیا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ اس سانحے میں دو لاکھ سے زائد مسلمان شہید ہوئے جبکہ پانچ لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی پر مجبور ہو کر سیالکوٹ کے اطراف میں پناہ گزین ہوئے، چند ہی ہفتوں میں جموں کا مسلم اکثریتی علاقہ اقلیت میں بدل گیا، یہ ایک منظم نسلی تطہیر کا نتیجہ تھا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جموں کا قتلِ عام جدید تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے، دنیا دیگر انسانی سانحات کو یاد رکھتی ہے، مگر 1947 میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کو وہ توجہ کبھی نہیں ملی جس کی وہ مستحق ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ان تمام کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے جنہوں نے اپنی آزادی کی طویل جدوجہد میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا، خصوصاً 6 نومبر 1947 کے شہداء کو۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے، پاکستان اور انسانی حقوق کے تمام علمبردار اس اقدام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 6 نومبر 1947 کا دن جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جو آج بھی کشمیری عوام کے دلوں پر تازہ زخم کی مانند ہے، ہر سال دنیا بھر میں کشمیری اس دن کو ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کے طور پر یاد کرتے ہیں، جو کشمیریوں کے خلاف بھارتی افواج کی پہلی منظم نسل کشی کے طور پر تاریخ میں درج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی وزیراعظم کو بہار آنے پر صرف بندوق اور گولی یاد آتی ہے، جے رام رمیش
  • بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشتگردی، ضلع کپواڑہ میں 2کشمیری نوجوان شہید
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا ضلع گاندر بل میں آزادی پسند کشمیریوں کیخلاف بڑا کریک ڈاﺅن
  • آزاد کشمیر کے شہریوں سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: طارق فضل چوہدری
  • فاروق حیدر نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے بڑا مطالبہ کردیا
  • شہدائے جموں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کی آبیاری کی، علی رضا سید
  • افغانستان کی جانب سے چمن بارڈ ر پر سرحدی خلاف ورزی ، فورسزنے جارحیت کا موثر جواب دیا ، وزیر اطلاعات
  • صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کا شہدائے جموں کو خراجِ عقیدت
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • پائیدار ترقی کیلئے امن اور مؤثر قانون سازی ناگزیر ہے، شیری رحمن