پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا، محفوظ مقام پر منتقل؟ سوشل میڈیا پر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر اطلاعات ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا ہے اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تاہم سرکاری طور پر اس کی ابھی تصدیق نہیں ہوسکی ۔
یادرہے کہ پاک بھارت جنگی حالات کے تناظر میں قومی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنے کی باتیں ہورہی ہیں ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
چین نے اے آئی کی بدولت بلند ترین ڈیم تعمیر کرکے پانی ذخیرہ کرنا شروع کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین نے جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے سنکیانگ کے علاقے میں دنیا کا سب سے اونچا کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم تعمیر کر لیا ہے، جس میں پانی بھرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
یہ ڈیم 247 میٹر بلند ہے، جو ایک 80 منزلہ عمارت کے برابر ہے، اور اسے مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید انجینئرنگ کی مدد سے بنایا گیا ہے۔ اس کا نام داشیشیا ڈیم رکھا گیا ہے۔
منصوبے کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی تعمیر میں خودکار ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ بغیر ڈرائیور مشینری، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل ٹوئن اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز نے اس منصوبے کو نہ صرف محفوظ بنایا بلکہ اسے مقررہ وقت سے 8 ماہ پہلے تکمیل کے قریب پہنچا دیا۔ چینی میڈیا کے مطابق یہ عمل تھری ڈی پرنٹنگ سے مشابہ ہے، جس نے زلزلوں اور مشکل جغرافیائی حالات میں بھی ڈیم کی مضبوطی کو یقینی بنایا۔
اگلے سال مکمل ہونے پر یہ ڈیم 1.17 ارب کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کر سکے گا، جس سے 5 لاکھ 33 ہزار ہیکٹر زرعی زمین کو سیراب کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ ڈیم 750,000 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو سالانہ 1.9 ارب کلو واٹ آور بجلی فراہم کرے گا اور لاکھوں گھروں کی توانائی کی ضروریات پوری کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم نہ صرف کم لاگت والا منصوبہ ہوتا ہے بلکہ یہ زلزلوں کے خلاف زیادہ مزاحمت رکھتا ہے۔ چینی حکام نے اس منصوبے کے ماحولیاتی پہلو کو بھی نظرانداز نہیں کیا اور دریائے تارم کے قدرتی ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار مچھلیاں چھوڑیں۔ داشیشیا ڈیم چین کی انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کو کس قدر تیز اور محفوظ بنا سکتی ہے۔
ویب ڈیسک
شیخ یاسین