آپریشن بُنیان مّرصُوص: پاکستان نے بھارت کو کتنا نقصان پہنچایا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
لاہور:
لاہور: مختلف ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق آپریشن "بُنیان مرصُوص" کے دوران پاکستان نے ہمہ جہتی کارروائی کے ذریعے بھارت کے اہم عسکری، لاجسٹک اور ڈیجیٹل ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچایا۔
عسکری ذرائع کے مطابق مذکورہ آپریشن کے دوران بیاس میں واقع برہموس میزائل ڈپو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا جبکہ ادھم پور میں جدید ایس 400 فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنا کر ناکارہ بنایا گیا۔
پٹھان کوٹ کا فضائی اڈہ بھی شدید حملے کی زد میں آیا، جس سے رن وے ناقابلِ استعمال ہوگیا اور وہاں موجود لاجسٹک ہیڈکوارٹر میں دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔
پاکستانی فورسز نے جالندھر میں فضائی اڈے کو مسلسل درست نشانہ بنایا گیا، جس سے اس کا بنیادی انفراسٹرکچر شدید متاثر ہوا۔ نکروٹہ میں ناردرن کمانڈ کی برہموس لانچ سائٹ کو تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں وہاں کی آپریشنل کمانڈ درہم برہم ہو گئی۔
پاکستانی شاہینوں نے اکھنور میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مفلوج کر دیا جب کہ ناردرن کمانڈ کے ہیڈکوارٹر کو نقصان پہنچا اور فضائی اڈے پر شدید حملے میں بیس سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔
چندی گڑھ میں اسلحہ ڈپو کو غیر مؤثر بنایا گیا اور وہاں کے مواصلاتی نظام کو بھی متاثر کیا گیا۔ سورت گڑھ اور سرسا میں فضائی اڈے مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے، جبکہ جموں، بارہ مولہ، نکروٹہ اور راجوری سمیت متعدد مقامات پر کمانڈ اور لاجسٹک مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
عسکری ماہرین کے مطابق آپریشن کے دوران فضائی جنگ میں پاکستان کی افواج نے دشمن کے فضائی اثاثوں کو کامیابی سے غیر مؤثر بنایا اور نوے سے زائد بھارتی ڈرونز کو تباہ کر دیا۔
ڈرونز کے ذریعے کیے گئے اندرونی حملوں کا دائرہ جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان، گجرات، ہریانہ اور دیگر حساس علاقوں تک وسیع کیا گیا۔
سانبہ، اُڑی، نوگام، پونچھ، راجوری، بارہ مولہ اور نکروٹہ جیسے مقامات پر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پٹھان کوٹ، امرتسر، فیروزپور، فاضلکہ، جیسلمیر، بھُج، پوکھرن اور لاکھی نالہ جیسے سرحدی علاقوں میں بھی ڈرون کارروائیاں کی گئیں۔
ہریانہ کے حصار میں دہلی این سی آر کے قریب ایک بھارتی میزائل کو راستے میں روکا گیا۔
سائبر وارفیئر کے محاذ پر بھی پاکستان نے غیر معمولی برتری کا مظاہرہ کیا۔ دس ایس سی اے ڈی اے نیٹ ورکس کو ناکارہ بنا کر شمالی بھارت کے توانائی نظام کو مفلوج کیا گیا، جس کے نتیجے میں شمالی گرڈ کا ستر فیصد حصہ بند ہو گیا اور کئی شہری و دیہی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔
انڈین ریلوے کا ڈیجیٹل نیٹ ورک تباہ ہونے سے ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو گیا، جبکہ دہلی گیس اور کشمیر الیکٹرک جیسے اہم شہری نظام بھی بند ہو گئے۔
ڈیجیٹل نفوذ کے دوران پانچ سو سات قیمتی ڈیوائسز کا ڈیٹا حذف کر دیا گیا، ڈیڑھ سو سے زائد حساس ڈیٹا بیسز چرائے گئے، پندرہ ای میل سرورز ہیک کر لیے گئے اور تیرہ اہم سرکاری ویب سائٹس یا تو مسخ کر دی گئیں یا مکمل طور پر ختم کر دی گئیں۔
ان کارروائیوں کے دوران جن اداروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ان میں آدھار (یو آئی ڈی اے آئی)، انڈین ایئر فورس کے اندرونی نیٹ ورکس، مہاراشٹرا الیکشن کمیشن، پے ٹی ایم، ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دو ہزار پانچ سو سے زائد نگرانی کے نظام شامل ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی مدھیہ پردیش شاخ، ایم ٹی این ایل، ایچ اے ایل، بی ای ایم ایل، بی ایس ایف، اے آئی این ٹی ایس ایس اے، سی آر آئی اے آئی جیسے ادارے اور ایک سو دس سے زائد کارپوریٹ ویب سائٹس اور تین قومی میڈیا ادارے بھی اس سائبر آپریشن کی زد میں آئے۔
ذرائع کے مطابق آپریشن بُنیان مرصوص جدید دور کی جنگ کا ایک منفرد نمونہ ہے، جس میں زمینی، فضائی اور ڈیجیٹل میدانوں میں بیک وقت کارروائی کی گئی اور دشمن کے بنیادی نظام کو درہم برہم کر دیا گیا
۔ اس آپریشن کو عسکری حکمتِ عملی کے اعتبار سے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اثرات بھارت کے داخلی نظم و نسق اور جنگی صلاحیت پر آئندہ کئی مہینے تک محسوس کیے جاتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نشانہ بنایا گیا کر دیا گیا کے مطابق کے دوران تباہ کر نظام کو
پڑھیں:
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، آپریشن مڈنائٹ ہیمر کی تفصیلات جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر گزشتہ شب ہونے والے خفیہ حملے کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے پریس کانفرنس میں “آپریشن مڈنائٹ ہیمر” کے تحت کیے گئے فضائی حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
امریکی سیکریٹری دفاع نے کہاکہ امریکا نے ایران کے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور یہ واضح کر دیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فردو جوہری پلانٹ پر حملے میں شامل ہر امریکی اہلکار نے مثالی کارکردگی دکھائی اور ایران کے جوہری عزائم کو ناکام بنا دیا گیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی تو امریکا اس سے کہیں زیادہ سخت ردعمل دے گا، اس آپریشن میں کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔
جنرل ڈین کین نے بتایا کہ حملے میں 125 سے زائد امریکی طیاروں نے حصہ لیا، جن میں 7 بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیارے بھی شامل تھے، یہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا بی 2 بمبار مشن تھا، آپریشن میں 75 گائیڈڈ ہتھیار استعمال کیے گئے، جن میں 14 جدید ترین GBU-57 بم بھی شامل تھے جو پہلی بار عملی طور پر استعمال کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ طیاروں نے امریکا سے اڑان بھری اور راستے میں کئی بار فضا میں ایندھن بھرا، حملے کے آغاز سے قبل ایک امریکی آبدوز نے اصفہان میں کئی تنصیبات پر ٹاماہاک کروز میزائل داغے۔
ایرانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 10 منٹ پر فردو پلانٹ پر پہلا حملہ کیا گیا، جس کے بعد اصفہان اور نطنز میں بھی 25 منٹ کے اندر اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ابتدائی تخمینوں کے مطابق تینوں مقامات پر شدید تباہی ہوئی۔
جنرل ڈین کین کاکہنا تھا کہ ایرانی دفاعی نظام امریکی طیاروں کا سراغ لگانے میں ناکام رہا اور ایرانی حدود میں داخل ہونے پر بھی کوئی مزاحمت سامنے نہیں آئی، آپریشن مکمل ہونے کے بعد بھی افواج ہائی الرٹ پر ہیں اور اس کارروائی کی نوعیت ایسی تھی جسے دنیا کی کوئی دوسری فوج انجام نہیں دے سکتی۔