انجینئر حمید حسین کی ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن ممبران سے ملاقات، مسئلہ پاراچنار کے حل کیلئے بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی پر مبنی اعلی سطح وفد بنایا جائے گا۔ وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت زرتاج گل وزیر اور انجینئر حمید حسین شامل ہونگے، وفد وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور سے ملاقات کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کی پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر سے قومی اسمبلی میں ملاقات ہوئی، جس میں موجودہ ملکی صورتحال سمیت پارا چنار کرم کے مسئلہ پر خصوصی طور پر گفتگو کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی پر مبنی اعلی سطح وفد بنایا جائے گا۔ وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت زرتاج گل وزیر اور انجینئر حمید حسین شامل ہونگے، وفد وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور سے ملاقات کرے گا اور پارا چنار کرم کی سنگین صورتحال کے حل بارے فوری عملی اقدامات سمیت آٹھ ماہ سے بند راستے کی بندش ختم کرنے کو یقینی بنانے پر زور دے گا۔
بعد ازاں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کی بھی ملاقات ہوئی جس میں وفاقی وزیر نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ پارا چنار کرم کے مسئلے کو اعلیٰ حکام تک اٹھائیں گے اور اس ایشو کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
جنرل اسمبلی: امریکی ویزا نہ ملنے پر فلسطینی صدر کا ویڈیو خطاب منظور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 20 ستمبر 2025ء) فلسطینی صدر محمود عباس کو امریکی ویزا جاری نہ ہونے کے بعد آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی مباحثے میں ریکارڈ شدہ ویڈیو خطاب کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی صدر کو تقریر کی اجازت دینے سے متعلق پیش کردہ قرارداد کے حق میں 145 ووٹ آئے، پانچ ارکان (اسرائیل، ناؤرو، پالاؤ، پیراگوئے اور امریکہ) نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چھ ارکان (البانیہ، فجی، ہنگری، شمالی میسیڈونیا، پانامہ اور پاپوا نیوگنی) رائے شماری سے غیرحاضر رہے۔
قرارداد میں پیشگی ریکارڈ شدہ تقاریر کے اجرا کے لیے طریقہ کار طے کیے گئے ہیں جن کے تحت صدر عباس ویڈیو کے ذریعے جنرل اسمبلی کے ہال میں اپنا خطاب جمع کرائیں گے اور نیویارک میں فلسطین کے ایک نمائندے کی جانب سے ان کا تعارف کرایا جائے گا۔
(جاری ہے)
اس اقدام کے تحت فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل پر ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس اور دیگر اعلیٰ اجلاسوں میں براہ راست لنک یا ریکارڈ شدہ ویڈیو کے ذریعے بیانات دینے کی اجازت بھی دی ہے جبکہ یہ انتظامات صرف موجودہ 80ویں اجلاس کے لیے لاگو ہوں گے۔
سعودی قرارداد بھی منظورایک اور اقدام کے تحت، 193 رکنی جنرل اسمبلی نے سعودی عرب کی تجویز کردہ ایک قرارداد کو رائے شماری کے بغیر منظور کر لیا جس میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کو 22 ستمبر 2025 کو ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں ویڈیو یا ریکارڈ شدہ پیغام کے ذریعے خطاب کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
29 اگست کو امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن اور فلسطینی اتھارٹی کے ارکان کے ویزے منسوخ اور مسترد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کی وجہ قومی سلامتی کے خدشات بتائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ افراد ماضی کی یقین دہانیوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔