پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدر آمد کیلئے پرعزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پرمکمل عملدرآمد کے لئے پر عزم ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چند علاقوں میں بھارتی خلاف ورزیوں کے باوجود پاکستان تحمل کا مظاہرہ کر رہاہے،جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق امور مناسب سطح پر رابطے کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ میدان میں موجود فوجی دستوں کو بھی تحمل سے کام لیناچاہئے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے سیز فائرکی کوئی خلاف ورزی نہیں ہو رہی، پاکستانی قوم فتح کا جشن منارہی ہے۔یاد رہے کہ بھارتی سیکرٹری خا ر جہ وکرم مسری نے پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا یا تھا۔
بھارت کوپاکستان کی تکنیکی صلاحیتوں پرحیرت ہوئی ہوگی: دفاعی تجزیہ کار مائیکل کلارک
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا
فائل فوٹوپاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا۔
پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزارت خارجہ کے غیر سنجیدہ اور حقائق مسخ کرنے والا بیان مسترد کرتا ہے، بھارتی وزارت خارجہ کا بیان حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی عادت کا ایک اور ثبوت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی کے سخت خلاف ہے، بھارت ہر موقع پر جنگی جنون اور الزام تراشی کا سہارا لیتا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان ذمہ دار ایٹمی ملک ہے، کمانڈ اینڈ کنٹرول کا مکمل سویلین نظام موجود ہے، پاکستان نے ہمیشہ تحمل اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کاوشیں دنیا بھر میں تسلیم شدہ ہیں، بھارتی وزارت خارجہ کے بے بنیاد الزامات غیر ذمہ دارانہ اور ثبوت سے عاری ہیں، بھارت کا تیسرے ممالک کو بلاوجہ شامل کرنے کا اقدام سفارتی کمزوری کی علامت ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان ذمہ دار ملک کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے گا، بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا، کشیدگی کی ذمہ داری مکمل طور پر بھارتی قیادت پر عائد ہوگی۔