اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے حج اسکیم کے تحت جانے کے خواہشمند تمام عازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نجی منظمین (Munazzameen) کے ذریعے حج پیکجز کی بکنگ کرتے وقت مکمل احتیاط سے کام لیں۔

مملکت سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے مقرر کردہ وقت کے اندر بعض نجی منظمین کی جانب سے مشاعر (طوافہ و قدانہ) واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث، پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت مختص کوٹے میں ترمیم کی گئی ہے۔

اب اس اسکیم کے تحت کل کوٹہ تقریباً 25,698 عازمین تک محدود کر دیا گیا ہے، اور حج 2025 کے لیے کسی بھی قسم کے اضافی کوٹے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے مطابق عازمین حج کے لیے ایک محفوظ اور باقاعدہ حج کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل نکات پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے:

کسی بھی ادائیگی سے قبل نجی منظم کی حیثیت اور حج کوٹے کی تازہ ترین منظوری کی تصدیق کریں۔

منظور شدہ منظمین کی فہرست اور اپنے کوائف کی تصدیق کے لیے وزارت کی درج ذیل ویب سائٹ وزٹ کریں:

http://pvt-inquiry.

hajjinfo.org

سوشل میڈیا یا دیگر غیر رسمی ذرائع پر دی جانے والی غیر مصدقہ معلومات یا اشتہارات پر ہرگز انحصار نہ کریں۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے تمام منظمین (Hajj Cluster Companies) کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی سرکاری طور پر تصدیق شدہ کوٹے سے زائد کسی بھی عازمِ حج کی بکنگ نہ کریں۔ خلاف ورزی کی صورت میں وزارت کی جانب سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا کہنا ہے کہ وزارت ایک شفاف، ذمہ دار اور مربوط حج آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے عوام کا تعاون ناگزیر ہے تاکہ تمام انتظامات حج پالیسی اور سعودی عرب کے قواعد و ضوابط کے مطابق انجام پا سکیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کو فتح دلانے والے فتح میزائل کو بھارت کیوں نہیں روک سکا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے کے لیے

پڑھیں:

اسپیکر قومی اسمبلی سے چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، خطے کی صورتحال اور مسلم امہ کے اتحاد پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ کے مطابق ملاقات کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات عقیدے، بھائی چارے اور اعتماد پر مبنی ہیں ، سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا مخلص دوست ہے، پارلیمانی تعاون دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ دوستی، اعتماد اور علاقائی امن کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹریٹجک معاہدہ پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز اور باعث فخر ہے، معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دیرپا شراکت داری اور ترقی کے نئے باب کا آغاز ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان، ولی عہد محمد بن سلمان، سپیکر مجلس شوریٰ ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ اور سعودی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان-سعودی تعلقات مشترکہ مذہبی، اخلاقی اور سماجی اقدار پر مبنی ہیں۔

انہوں نے سعودی قیادت کو ’’خادمین حرمین شریفین‘‘ کے کردار پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مسلم امہ کی عظیم ثقافتی اور اخلاقی وراثت کے تحفظ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان-سعودی سٹریٹجک میوچل ڈیفنس ایگریمنٹ پر دستخط تاریخی سنگ میل ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے سعودی شاہ سلمان، ولی عہد محمد بن سلمان اور سپیکر مجلس شوریٰ ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کو معاہدے پر مبارکباد دی اور کہا کہ سعودی قیادت نے ہمیشہ مسلم امہ کے اتحاد اور عالمی امن کے لیے موثر کردار ادا کیا ہے، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا وژن امہ کی فلاح اور ترقی کی علامت ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے سعودی عرب کا قائدانہ اور مثبت کردار قابل ستائش ہے ، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اسے حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داری ملی ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن ایک صفحہ پر ہیں، پاک-بھارت جنگ میں سعودی عرب کی جانب سے اظہار یکجہتی پر مشکور ہیں، مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب کی پاکستان کے موقف کی تائید قابل ستائش ہے، تمام بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور سعودی عرب یکساں موقف کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین شوریٰ کونسل ڈاکٹر عبداللہ محمد بن ابراہیم الشیخ کو پاک-سعودی تعلقات کے فروغ کیلئے ان کی کاوشوں کے اعتراف میں پاکستان کا سب کا بڑا سول ایوارڈ کل دیا جائے گا۔

چیئرمین سعودی شوریٰ ڈاکٹرعبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے سپیکر کے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا دورہ کر کے دلی خوشی محسوس کر رہا ہوں، پاکستان اور سعودی عرب ہر شعبے میں ساتھ ساتھ ہیں، پاکستان کے ساتھ تعلقات وقت کے ساتھ مزید بہتر ہوتے جا رہے ہیں، دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کو بہت قریب لایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے، پاکستان کی پارلیمان اور سعودی شوریٰ کے مابین تعلقات میں وسعت کی ضرورت ہے، پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، سعودی عرب کی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو کلیدی اہمیت حاصل ہے، امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مسلم ممالک میں اتحاد اور یکجہتی ناگریز ہے۔

دونوں رہنمائوں نے مسلم امہ کے اتحاد، علاقائی تعاون اور اقتصادی شراکت داری کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ دونوں برادر ممالک کی پارلیمانوں میں رابطوں کے فروغ سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

ملاقات میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی شریک تھے۔ ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفی شاہ ، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، اراکین قومی اسمبلی سید حفیظ الدین، زیب جعفر، ملک عامر ڈوگر، سحر کامران، مجاہد علی اور نور عالم خان بھی شریک ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • معذور کوٹے میں میرٹ کی خلاف ورزی، امیدوارعدالت پہنچ گئے
  • وزیر خزانہ سے اکیومن وفد کی ملاقات، سرمایہ کاری و دیگر امور پر گفتگو
  • پہلی ترجیح جاری نسل کشی روکناہے، حماس کی میڈیا سے محتاط رہنے کی اپیل
  • پی پی سے تنازع کے حل کیلئے ن لیگ متحرک: وزیراعظم کی واپسی تک انتظار کا مشورہ، معاملات حل کرنے کی یقین دہانی
  • اسپیکر قومی اسمبلی سے چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • تنازعات میں گھرے خلیل الرحمٰن قمر کو ہمایوں سعید کا انوکھا مشورہ
  • ایلون مسک نے بھی مذہبی تبلیغ کا علم بلند کردیا، امریکیوں سے چرچ واپسی کی اپیل
  • حماس کی غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی انتظامیہ کے سپرد کرنے پر آمادگی‘ پاکستان کا خیر مقدم
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا بلوچستان یونیورسٹی کا دورہ، طلبا سے پیشہ ورانہ امور پر گفتگو
  • بھارت، بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ