وزرات مذہبی امور نے عازمین حج کو کس بات سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے حج اسکیم کے تحت جانے کے خواہشمند تمام عازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نجی منظمین (Munazzameen) کے ذریعے حج پیکجز کی بکنگ کرتے وقت مکمل احتیاط سے کام لیں۔
مملکت سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے مقرر کردہ وقت کے اندر بعض نجی منظمین کی جانب سے مشاعر (طوافہ و قدانہ) واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث، پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت مختص کوٹے میں ترمیم کی گئی ہے۔
اب اس اسکیم کے تحت کل کوٹہ تقریباً 25,698 عازمین تک محدود کر دیا گیا ہے، اور حج 2025 کے لیے کسی بھی قسم کے اضافی کوٹے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے مطابق عازمین حج کے لیے ایک محفوظ اور باقاعدہ حج کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل نکات پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے:
کسی بھی ادائیگی سے قبل نجی منظم کی حیثیت اور حج کوٹے کی تازہ ترین منظوری کی تصدیق کریں۔
منظور شدہ منظمین کی فہرست اور اپنے کوائف کی تصدیق کے لیے وزارت کی درج ذیل ویب سائٹ وزٹ کریں:
http://pvt-inquiry.
سوشل میڈیا یا دیگر غیر رسمی ذرائع پر دی جانے والی غیر مصدقہ معلومات یا اشتہارات پر ہرگز انحصار نہ کریں۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے تمام منظمین (Hajj Cluster Companies) کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی سرکاری طور پر تصدیق شدہ کوٹے سے زائد کسی بھی عازمِ حج کی بکنگ نہ کریں۔ خلاف ورزی کی صورت میں وزارت کی جانب سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا کہنا ہے کہ وزارت ایک شفاف، ذمہ دار اور مربوط حج آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے عوام کا تعاون ناگزیر ہے تاکہ تمام انتظامات حج پالیسی اور سعودی عرب کے قواعد و ضوابط کے مطابق انجام پا سکیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کو فتح دلانے والے فتح میزائل کو بھارت کیوں نہیں روک سکا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے کے لیے
پڑھیں:
بھارت میں مذہبی عدم برداشت کے سنگین نوعیت کے واقعات ہوتے ہیں: مراد علی شاہ
— فائل فوٹووزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں مذہب کے حوالے سے کتنی عدم برداشت ہے، بھارت میں مذہبی عدم برداشت کے سنگین نوعیت کے واقعات ہوتے ہیں۔
اپنے بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ سندھ مذہبی رواداری سے متعلق پوری دنیا میں مثال ہے، سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس کا آج آخری روز ہے، سندھ کے صوفیوں نے مذہبی رواداری کا درس دیا، ہندو، سکھ، مسیحی اور ہر مذہب کے لوگ ساتھ ہیں اور اقلیتوں کا دن منا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو وزیر اعلیٰ ہاؤس بلایا تھا اور درخواست کی کہ پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے لیے دعائیں کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت سندھ ہمیشہ اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑی رہے گی، کوئی بھی جب ملک پر بری نظر سے دیکھتا ہے تو سب اکٹھے ہو کر پاکستان کی بقاء کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ اقلیتوں کو حق ملے، سندھ حکومت نے اقلیتی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کیا ہے، اقلیتیوں کی عبادت گاہوں کے لیے انہی کے مذاہب کے لوگ پولیس میں بھرتی کیے گئے ہیں۔