وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بزدل دشمن  بھارت کو گمان تھا کہ پاکستان اندرونی خلفشار کا شکار ہے، جب وہ جارحیت کرے گا تو پاکستان کے اندر لڑائی شروع ہو جائے گی، قوم تمام اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے چٹان کی طرح افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 20دن پہلے کا پاکستان آج کے پاکستان سے مختلف ہے، پوری قوم ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، خدا پاک نے ہمیں کامیابی دی ہے اور دشمن کا منہ کالا کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا ہماری کامیابی کی معترف ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اور اکانومی پاکستان سے 8گنا بڑی ہے ،پاکستان نے بھارت کا یہ غرور خاک میں ملا کر ثابت کیا کہ ہمارا دفاع ناقابل تسخیر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بری ،فضایہ اور بحریہ قوم کی مدد اور دعاؤں سے جیت سے ہمکنار ہوئی ،ہمیں اس اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرور ت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں بھارت کی شیلنگ سے بچی زخمی ہے ،اس کا ایک بھائی شہید ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا نے دیکھ لیا جس نے بچوں، خواتین اور گھر بیٹھے بزرگوں حملے کئے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان بھارت کا

پڑھیں:

بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف

سابق سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو نے انکشاف کیا ہے کہ 1980 کی دہائی میں بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کے کہوٹہ یورینیم پلانٹ پر حملے کا خفیہ منصوبہ بنایا تھا تاکہ اسلام آباد کے ایٹمی پروگرام کو روکا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف

رچرڈ بارلو کے مطابق اُس وقت بھارتی وزیرِاعظم اندرا گاندھی نے یہ منصوبہ مسترد کر دیا تھا، جسے انہوں نے ’افسوسناک فیصلہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کارروائی ہو جاتی تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے تھے۔

ڈی کلاسیفائیڈ رپورٹس کے مطابق حملے کا مقصد پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ایران کو ممکنہ منتقلی روکنا تھا۔

بارلو کا کہنا ہے کہ اُس وقت امریکی صدر رونالڈ ریگن کی حکومت اس منصوبے کی سخت مخالف ہوتی، کیونکہ اس سے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف امریکی خفیہ جنگ متاثر ہو سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان نے اس دور میں امریکا کی مجاہدین کو خفیہ امداد روکنے کی دھمکی دے کر اپنے ایٹمی پروگرام کے معاملے پر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی تھی۔

کہوٹہ پلانٹ، جسے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نگرانی میں قائم کیا گیا تھا، بعد ازاں پاکستان کے کامیاب ایٹمی تجربات (1998) کی بنیاد بنا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل افغانستان امریکا اندار گاندھی بھارت پاکستان ریگن سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو

متعلقہ مضامین

  • رمیش سنگھ اروڑا کا گوردوارہ پنجہ صاحب کا دورہ، بھارت کو رویہ بدلنے کا پیغام
  • وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے مجوزہ بل کو نہ صرف منظور کیا بلکہ بھرپور سپورٹ بھی فراہم کی: مصطفیٰ کمال
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • کابینہ اجلاس، ایم کیو ایم کا مجوزہ بل زیر غور آنا، ایم کیو ایم کی بہت بڑی کامیابی ہے: مصطفیٰ کمال
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • وزیراعظم نے کہا کہ وہ آرٹیکل 140 اے کو 27ویں ترمیم میں شامل کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال
  • 27ویں آئینی ترمیم 25 کروڑ لوگوں کی زندگی کو بدلے گی، مصطفیٰ کمال
  • ملک میں 1کروڑ 30لاکھ لوگ بیماریوں سے غربت کی لکیر کے نیچے چلے گئے: مصطفیٰ کمال
  • وی ایکسکلوسیو: آئین زندہ دستاویز، 27ویں کے بعد مزید ترامیم بھی لائی جا سکتی ہیں، مصطفیٰ کمال
  • ستائیس ویں آئینی ترمیم، MQM کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات