وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوتا ہے تو تین اہم نکات زیر بحث آئیں گے جن میں مسئلہ کشمیر، دہشتگردی اور پانی کے معاملات شامل ہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی گزشتہ دو سے تین دہائیوں سے جاری ہے اور پاکستان اس کا سب سے بڑا شکار رہا ہے ایسے میں افسوسناک پہلو یہ ہے کہ دہشتگردی کے متاثرہ ملک پر ہی الٹا الزامات لگا کر حملے کیے گئے خواجہ آصف نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دونوں ممالک کے پاس اس وقت ایک سنہری موقع موجود ہے جسے ضائع نہیں کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے کشمیر پر بات چیت کی حمایت ایک بڑی پیشرفت ہے اور اس مسئلے کو حل کی جانب بڑھانے کا ایک اور اشارہ ہے وزیر دفاع نے بتایا کہ حالیہ کشیدگی کے بعد 10 مئی کو بھارت کی درخواست پر جنگ بندی عمل میں آئی جس میں امریکہ نے ثالث کا کردار ادا کیا تھا پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت پر چند گھنٹوں میں مؤثر جوابی کارروائی کی گئی تھی جس کے بعد جنگ بندی ممکن ہوئی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بھارتی ایئر چیف کے دعوے مسترد، وزیر دفاع کا دونوں ممالک کے طیاروں کی گنتی کا مطالبہ

 

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے اتنے ہی ناقابلِ یقین ہیں جتنے غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ تین ماہ تک بھارت کی جانب سے کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان نے فوری بعد بین الاقوامی میڈیا کو تکنیکی بریفنگز دیں اور آزاد مبصرین نے بھارتی نقصانات کی تصدیق کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے کئی طیارے پاکستان نے تباہ کیے ہیں جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ بھارتی حملوں میں نشانہ نہیں بنا۔
آپریشن کے دوران بھارت کے 6 جنگی طیارے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹمز اور ڈرونز تباہ کیے گئےجبکہ متعدد بھارتی ایئربیسز بھی ناکارہ کر دی گئیں۔دونوں ممالک کے طیاروں کی فہرستیں آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیے خطے میں ایٹمی ماحول میں اسٹریٹیجک غلط فہمی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ہر خلاف ورزی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا اور کسی بھی بگڑتی صورت حال کی ذمہ داری بھارت کے رہنماؤں پر ہوگی۔
انڈین ایئر چیف کا دعویٰ
بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے کم از کم چھ طیارے مار گرائے، جن میں پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا طیارہ شامل ہے جو ممکنہ طور پر جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ طیارہ 300 کلومیٹر کی دوری سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 میزائل سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ یہ جنگ تقریباً 80 سے 90 گھنٹے جاری رہی اور اس دوران پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ پاکستانی نقصان دیکھ کر واضح تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں مزید نقصان ہوگا، اسی لیے انہوں نے مذاکرات کا پیغام بھیجا۔ ان کے مطابق ایس 400 گیم چینجر ثابت ہوا کیونکہ پاکستان اس نظام کو ناکام نہ بنا سکا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے وزیر دفاع  نے بھارت کو بڑا چیلنج کر دیا
  • وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کو طیاروں کے موجودہ ذخیرے کی آزادانہ تصدیق کا چیلنج دے دیا
  • بھارتی ایئر چیف کے دعوے مسترد، وزیر دفاع کا دونوں ممالک کے طیاروں کی گنتی کا مطالبہ
  • خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف کا بیان مسترد کردیا
  • نواز شریف سے خواجہ آصف کی اہم ملاقات
  • استعفے کی تردید کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی نواز شریف سے ملاقات
  • استعفے کی تردید کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی نواز شریف سے ملاقات
  • نواز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی اہم ملاقات
  • باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب، سیکیورٹی حکام کی جانب سے قبائل کے سامنے کونسے3 نکات رکھے گئے ،زمینی حقائق سامنے آگئے
  • مستعفی ہونے کی خبریں، وزیر دفاع خواجہ آصف نے آخرکار حقیقت بتادی