اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )مسلم لیگ (ن )کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا مودی کی تقریر سے ظاہر ہورہا تھا ایک ہارے شخص کی تقریر ہے، مودی اپنی کامیابی کا ایک ثبوت پیش نہیں کرسکے۔ 

’’جیو نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مودی نے ایک چیز کا اعتراف کیا کہ انھوں نے جنگ کا آغاز کیا، پاکستان جنگ بندی کی خواہش کرنا چاہتا تو پہلے ہی کر لیتا۔ جب آپ 10 مئی کو شکست کھا چکے تھے تو جنگ بندی کی خواہش کی، مودی کو اب بھارت کے عوام سےجنگ لڑنی ہے، انھیں اب عالمی سطح پر بھی جواب دینا ہوگا۔  مودی کے ساتھ کوئی نہیں کھڑا، وہ تنہا ہوچکے ہیں۔ مودی کی تقریر شرمناک شکست کا اعتراف ہے، ان کی باڈی لینگویج ہارے ہوئے شخص کا نوحہ تھی۔ 

ساجد میر کے انتقال کے باعث خالی ہونیوالی سینیٹ کی نشست پر الیکشن شیڈول جاری

اسلام آباد سے جاری بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ کھسیانی بلی کی بوکھلاہٹ تھی، جسے نوچنے کو کھمبا بھی نہیں ملا،’’ آپریشن سندور‘‘ بھارت کی مانگ میں راکھ بھر گیا۔  مودی اتنا بتا دیتا رافیل اور دیگر طیاروں کی لاشیں کہاں گل سڑ رہی ہیں؟رسوا ہونے کے بعد ایسا سیاپا کرنے کی بجائے چپ رہنا بہتر آپشن ہوتا، ذلت کے داغ بہت گہرے ہوتے ہیں، تقریروں سے نہیں دھلتے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پہلگام حملہ تحقیقات؛ ہندوتوا پالیسی پر گامزن مودی سرکار ثبوت پیش کرنے میں ناکام

بھارت میں بی جے پی کی کٹھ پتلی اور ہندوتوا پالیسی پر گامزن مودی سرکار پہلگام حملے سے متعلق تحقیقات میں ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

پہلگام حملے کی تحقیقات میں بھارتی حکام کی نااہلی اور حکومتی سطح پر شفافیت کا فقدان واضح  دکھائی دینے لگا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ دو کشمیری نوجوانوں نے چند ہزار روپے کے عوض پاکستانی حملہ آوروں کی مدد کی۔ ایک نوجوان مظفرآباد اور کراچی گیا تاکہ تربیت اور حملہ آوروں کو مدد فراہم کر سکے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ 15 کشمیری اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) نے دہشتگردوں کو پناہ، اسلحہ اور فرار کا راستہ فراہم کیا۔

پہلگام حملے کے بعد مجموعی طور پر جو تحقیقاتی رویہ اپنایا گیا، وہ انصاف کے تقاضوں سے زیادہ پروپیگنڈا کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔ بھارتی حکام نے کوئی قابلِ تصدیق ثبوت فراہم نہ کیا، جو تحقیقات میں شفافیت کے فقدان کو ظاہر کرتا ہے۔

محض دعووں اور روایتی نفرت کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھانا بھارت کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی غیر پیشہ ورانہ روش کو ظاہر کرتا ہے۔مذہبی شناخت کی بنیاد پر قتل کی کہانی بھارتی ریاست کی فرقہ پرستی اور تعصب کو بے نقاب کرتی ہے۔

بھارتی میڈیا مذہب کی بنیاد پر قتل کی کہانی گھڑ کر پہلگام واقعے کو ہندومسلم منافرت کے تناظر میں پیش کرتا رہا ہے۔ کشمیریوں کو چند روپوں کے لالچ میں غدار قرار دینا، بھارت کی اندرونی سیاسی مسائل سے توجہ ہٹانے کی منظم کوشش ہے۔

15 مقامی افراد کو OGWs قرار دے کر پورے علاقے کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے، جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حملہ آوروں کا  پاکستان سے تعلق ظاہر کروانا بھی بھارت کا پرانا  وتیرہ ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کو قبول نہ کرنا بھی بھارتی بیانیے کی کمزوری اور تضادات کو مزید اجاگر کرتا ہے۔ اگر بھارت کے دعوے درست ہیں تو وہ شفاف انداز میں عالمی برادری کے سامنے شواہد پیش کرے۔

 

متعلقہ مضامین

  • آج بھارت غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے، کانگریس
  • بھارت کیخلاف ایک اور تاریخی فتح، مودی سرکار پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام
  • اسرائیل ایران جنگ ایک نئے انداز سے ہماری دہلیز پر آگئی تھی، عرفان صدیقی
  • مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا
  • آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد مودی کی نئی چال
  • اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ، پاکستان کو چوکنا اور ایران کو پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی،سینیٹر عرفان صدیقی
  • اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ؛ پاکستان کو چوکنا اور ایران کو پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، عرفان صدیقی
  • اسرائیل اور بھارت کے تازہ ترین گٹھ جوڑ پر ہمیں چوکنا رہنا ہو گا، سینیٹر عرفان صدیقی
  • پہلگام حملہ تحقیقات؛ ہندوتوا پالیسی پر گامزن مودی سرکار ثبوت پیش کرنے میں ناکام
  • دُنیا نے مودی سرکار کا جھوٹا بیانیہ  مسترد کردیا؛ بھارتی جریدے نے پول کھول دیے