بھارت کی جانب سے پاکستان پر ڈرونز کی خلاف ورزی کے جھوٹے الزامات کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کے باوجود ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر جھوٹے الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان سے صرف دہشتگردی اور آزاد کشمیر پر بات ہو سکتی ہے، نریندر مودی
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا پاکستان کی جانب سے ڈرونز کی خلاف ورزی کی من گھڑت اور جھوٹی خبریں چلا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کے کسی بھی ڈرون نے سرحد یا لائن آف کنٹرول پار نہیں کی، بھارتی میڈیا کی خبریں ہمیشہ کی طرح جھوٹ کا پلندہ ہیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان سیز فائر کی مکمل پاسداری کر رہا ہے، حقیقت میں بھارتی ڈرونز لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ 10 مئی کو پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد امریکا کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کے خلاف جنگ میں مقبول ہونے والے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کون ہیں؟
گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ ہم نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، یہ بھارت کی خواہش پر ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک فوج پاکستان بھارت کشیدگی جوابی کارروائی ڈرونز خلاف ورزی ڈی جی آئی ایس پی آر ہندوستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک فوج پاکستان بھارت کشیدگی جوابی کارروائی ڈرونز خلاف ورزی ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر ہندوستان وی نیوز خلاف ورزی سیز فائر بھارت کے
پڑھیں:
بھارت کیساتھ کشیدگی ، پاکستان کا دفاعی صلاحیت میں اضافے کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد (رضوان عباسی سے) پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت پر فتح کے بعد دفاعی شعبے میں اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
وفاقی حکومت نے دفاعی نوعیت کی استعمال شدہ گاڑیوں کی عارضی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں باقاعدہ ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت صرف ری-ایکسپورٹ (دوبارہ برآمد) کے مقاصد کے لیے ہوگی، اور یہ اجازت صرف مخصوص اداروں کو دی جائے گی۔
یہ سہولت صرف دفاعی پیداوار سے وابستہ ریاستی ملکیتی اداروں اور ان کے مکمل کمرشل ذیلی اداروں کو حاصل ہوگی۔علاوہ ازیں، ایف بی آر کی ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سپورٹ اسکیم میں رجسٹرڈ اداروں کو بھی استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد وزارتِ دفاعی پیداوار اور وزارتِ داخلہ کی این او سی (NOC) سے مشروط ہوگی۔
حکومتی ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ اجازت استعمال شدہ گاڑیوں یا ان کے چیسز (Chassis) کی درآمد تک محدود ہوگی۔یہ اقدام پاکستان کی دفاعی تیاری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
اسرائیل کیخلاف جنگ میں تاریخی فتح؛ ایرانی سفیر کا بھرپور حمایت پر پاکستان کو خراجِ تحسین