جو اعتراضات لگے ہیں میں ان پر آرڈر پاس کروں گا،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 190ملین پاؤنڈ کیس میں پیرول پر رہائی کی درخواست پر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ جو اعتراضات لگے ہیں میں ان پر آرڈر پاس کروں گا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190ملین پاؤنڈکیس میں بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی،قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے آفس اعتراضات کے ساتھ سماعت کی،قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ جو اعتراضات لگے ہیں میں ان پر آرڈر پاس کروں گا، عدالت نے استفسار کیا کیا یہ اس معاملے کو ڈویژن بنچ میں لےکر جانا چاہتے ہیں،وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ قابل سماعت ہونے کو اسسٹنٹ رجسٹرار نہیں دیکھ سکتا، یہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ ہر کوئی اس عدالت کےلئے قابل احترام ہے۔
پاکستان نے بھارتی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ چیف جسٹس نے کہاکہ
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ، ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار، فریقین سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں بس اونرز ایسوسی ایشن کی ای چالان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینا انتظامیہ کا اختیار نہیں بلکہ موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ سیکشن 121 اے کے تحت ٹریفک مجسٹریٹ ہی سزا دے سکتا ہے۔
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ای چالان اور جرمانوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، شہر کی سڑکوں کی حالت خراب اور ٹریفک سائن واضح نہیں ہیں، کمرشل بسوں پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کاروبار کی کمر توڑ دے گا۔
درخواست میں کہا گیا کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کا نظام درست اقدام ہے لیکن جرمانوں کی رقم غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔