کانز فلم فیسٹیول میں عریاں لباس پہننے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کانز فلم فیسٹیول نے رواں سال اپنی ریڈ کارپٹ پالیسی میں واضح تبدیلیاں کرتے ہوئے مکمل برہنگی اور غیر معمولی حد تک پُرآرائش یا بڑے سائز کے ملبوسات پر پابندی لگا دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام 2022 میں ایک مظاہرہ کرنے والی خاتون کے ٹاپ لیس ہونے اور حالیہ گرامی ایوارڈز میں بیانکا سنسوری کے عریاں لباس پہننے جیسے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
فیسٹیول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد لباس پر مکمل پابندی لگانا نہیں بلکہ تقریب کے اصولوں اور فرانسیسی قوانین کے مطابق مکمل برہنگی کو روکنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی فیسٹیول نے وضاحت کی ہے کہ ایسے افراد کو ریڈ کارپٹ پر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جن کے لباس کے لباس زیادہ پھولے ہوئے اور بڑے ہوں جس سے دیگر مہمانوں کی آمدورفت میں رکاوٹ ہو یا سنیما ہال میں بیٹھنے کے انتظامات کو متاثر کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں کانز فیسٹیول اپنے لباس سے متعلق سخت ضوابط کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے ہائی ہیلز کی لازمی شرط پر۔ حالیہ برسوں میں کم ہیل والے سینڈلز پہنے کی اجازت ملی ہے، مگر اسنیکرز تاحال ممنوع ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین میں پاور بینکس کے ساتھ فضائی سفر پر پابندی کیوں لگائی گئی؟
چینی حکام نے اندرونِ ملک پروازوں میں بغیر تصدیق شدہ پاور بینکس لے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، یہ اقدام لیتھیئم بیٹری سے چلنے والے آلات میں آگ لگنے کے متعدد واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا آپ کا پاور بینک جعلی ہے؟ ان علامات سے پتہ چلائیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (CAAC) نے اعلان کیا کہ 28 جون 2025 سے ایسے پاور بینکس جو ’چائنا کمپلسری سرٹیفکیشن (3C)‘ سے محروم ہوں، یا جن پر واضح لیبلنگ نہ ہو، یا جن کا تعلق واپس منگوائے گئے ماڈلز سے ہو، انہیں طیارے میں ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکام کے مطابق یہ اقدام فضائی سفر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے، خاص طور پر ایسے واقعات میں اضافے کے بعد جن میں بیٹریاں حد سے زیادہ گرم ہو کر خطرناک ہو گئی تھیں۔
یہ فیصلہ حالیہ 2 بڑے پاور بینک ریکال (واپسی) کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے عام استعمال ہونے والے پورٹیبل چارجرز کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھا دیے۔
رواں ماہ کے آغاز میں شینزن کی کمپنی Romoss کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنے 20,000mAh کے تقریباً 4,92,000 پاور بینکس واپس منگوائے، کیونکہ چین کی متعدد یونیورسٹیوں نے ان میں آتشزدگی کے خطرے کی شکایت کی تھی۔ یہ ماڈلز جون 2023 سے جولائی 2024 کے درمیان تیار کیے گئے تھے۔
اسی طرح، عالمی شہرت یافتہ الیکٹرانکس برانڈ Anker Innovations نے بھی 20 جون کو ممکنہ آگ کے خطرے کے باعث اپنے تقریباً 7,10,000 پاور بینکس دنیا بھر سے واپس منگوائے۔
CAAC کے مطابق 2025 کے آغاز سے اب تک طیاروں کے اندر لیتھیئم بیٹریوں والے آلات کے دھواں چھوڑنے یا آگ پکڑنے کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جنہوں نے فوری ضوابطی کارروائی کو لازم بنا دیا۔
ادارے نے خبردار کیا کہ ناقص یا بغیر ضابطے کے پاور بینکس خاص طور پر طیاروں میں جہاں آگ بجھانے کے وسائل محدود ہوتے ہیں، ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔
اگرچہ لیتھیئم آئن بیٹریز کے لیے 3C سرٹیفکیشن لازمی قرار دیے جانے کی آخری تاریخ یکم اگست مقرر ہے، لیکن CAAC کی نئی ہدایات اس سے پہلے ہی نافذ ہو جائیں گی، جس کا مطلب ہے کہ ماضی میں خریدے گئے غیر تصدیق شدہ پاور بینکس بھی اب ساتھ لے کر سفر نہیں کیے جا سکیں گے۔
یہ پابندی علاقے میں لگائی جانے والی دیگر فضائی پابندیوں میں تازہ اضافہ ہے۔ ایئر ایشیا، ملائیشیا ایئرلائنز، EVA ایئر اور ہانگ کانگ سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ سمیت کئی ادارے اسی نوعیت کی ہدایات پہلے ہی جاری کر چکے ہیں، جن میں پاور بینکس کے مکمل طور پر ساتھ لے جانے، دورانِ پرواز استعمال یا چارج کرنے، یا اوور ہیڈ بن میں رکھنے پر پابندی شامل ہے۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق یہ اقدام بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی اور ذاتی الیکٹرانک آلات کے پھیلاؤ کے پیش نظر حفاظتی ضوابط کو سخت کرنے کی نشاندہی کرتا ہے۔
شنگھائی میں مقیم ایوی ایشن سیفٹی کنسلٹنٹ ژانگ وے کے مطابق فضا میں لیتھیئم بیٹری کی آگ بجھانا انتہائی مشکل ہوتا ہے، اس لیے CAAC کے پیشگی اقدامات بین الاقوامی حفاظتی معیار کے مطابق ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاور بینک چین فضائی سفر