کانز فلم فیسٹیول میں عریاں لباس پہننے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کانز فلم فیسٹیول نے رواں سال اپنی ریڈ کارپٹ پالیسی میں واضح تبدیلیاں کرتے ہوئے مکمل برہنگی اور غیر معمولی حد تک پُرآرائش یا بڑے سائز کے ملبوسات پر پابندی لگا دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام 2022 میں ایک مظاہرہ کرنے والی خاتون کے ٹاپ لیس ہونے اور حالیہ گرامی ایوارڈز میں بیانکا سنسوری کے عریاں لباس پہننے جیسے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
فیسٹیول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد لباس پر مکمل پابندی لگانا نہیں بلکہ تقریب کے اصولوں اور فرانسیسی قوانین کے مطابق مکمل برہنگی کو روکنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی فیسٹیول نے وضاحت کی ہے کہ ایسے افراد کو ریڈ کارپٹ پر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جن کے لباس کے لباس زیادہ پھولے ہوئے اور بڑے ہوں جس سے دیگر مہمانوں کی آمدورفت میں رکاوٹ ہو یا سنیما ہال میں بیٹھنے کے انتظامات کو متاثر کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں کانز فیسٹیول اپنے لباس سے متعلق سخت ضوابط کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے ہائی ہیلز کی لازمی شرط پر۔ حالیہ برسوں میں کم ہیل والے سینڈلز پہنے کی اجازت ملی ہے، مگر اسنیکرز تاحال ممنوع ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا
BERLIN:جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمدات پر رواں سال اگست میں عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت کے ترجمان سیبسٹین ہِلے کے مطابق یہ فیصلہ 24 نومبر سے نافذالعمل ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ پابندیوں کا نفاذ اس وقت کیا گیا تھا جب اسرائیلی حکومت نے غزہ سٹی میں اپنے فوجی آپریشن کے بڑے پیمانے پر توسیع کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
اس وقت جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلحہ برآمدات محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ واضح کیا تھا کہ زمینی صورتحال کے مطابق اس پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 اکتوبر سے غزہ میں نافذ سیزفائر مجموعی طور پر مستحکم ہے اور یہی پیشرفت پابندیوں کے خاتمے کا بنیادی سبب بنی ہے۔
سیبسٹین ہِلے کے مطابق جرمنی توقع کرتا ہے کہ تمام فریق سیزفائر معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔