مسلم لیگ ن نے حافظ عبدالکریم کو سینیٹ کی نشست پر اپنا امیدوار نامزد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور:
مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر علامہ ساجد میر کی وفات کے بعد پنجاب سے سینیٹ کی خالی ہونے والی جنرل نشست پر انتخابات 29 مئی کو ہونگے۔
صوبائی الیکشن کمیشن آفس سے دو امیدواروں حافظ عبدالکریم اور علامہ ہشام الہی ظہیر نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے، کل کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری روز ہے۔
مسلم لیگ ن نے ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہل حدیث حافظ عبدالکریم کو سینیٹ کی نشست پر اپنا امیدوار نامزد کردیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے حافظ عبدالکریم کو کاغذات نامزدی جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے پروفیسر ساجد میر کے فرزند احمد میر کو سینیٹ نشست کی پیشکش کی تھی جس سے انہوں نے معذرت کر لی۔
احمد میر نے نواز شریف سے کہا کہ سینیٹ کی نشست پروفیسر ساجد میر کی ذاتی نہیں بلکہ جماعت کی تھی، حافظ عبدالکریم سینیٹ نشست کے لیے بہترین امیدوار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حافظ عبدالکریم سینیٹ کی
پڑھیں:
کشمیری حریت پسند راہنما شبیر احمد شاہ کینسرکے مرض میں مبتلا‘خاندان نے رہائی کا مطالبہ کردیا
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 ) دہلی کی تہاڑجیل میں قید ممتازکشمیری حریت پسند راہنما شبیر احمد شاہ کے خاندان اور کشمیری راہنماﺅں نے کینسرکے مرض کی تشخیص کے بعد ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے متعدد عارضوں میں مبتلا شبیر شاہ کو 2017 میں انڈیا کی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ یا ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا.(جاری ہے)
کشمیری راہنما کی بیٹی سحر شبیر شاہ نے سوشل میڈیا پر ان کے مناسب علاج اور خاندان کو ان تک رسائی کی اپیل کی ہے جس کے بعد کئی سیاسی راہنماﺅں نے انڈین حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہ کو انسانی بنیادوں پر رہا کر دیا جائے سحر شاہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو سال سے ایک فون کال بھی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی. انہوں نے کہا کہ میرے والد شدید بیمار ہیں، کئی سرجریاں تجویز کی گئی ہیں لیکن نہ مناسب علاج دستیاب ہے اور نہ میڈیکل رپورٹس تک رسائی انہوں نے اپنی اپیل کو ایک بیٹی کی فریاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی سیاسی بیان نہیں نہ ہی کوئی قوم دشمن بات ہے، یہ انصاف، ہمدردی اور بنیادی انسانی اقدار کی پاسداری کے لیے ایک فوری اپیل ہے. انہوں نے کہاکہ اگر آپ کا دل ابھی بھی دھڑکتا ہے تو میری بات سنیں، کیونکہ اس بار بھی خاموشی جیت گئی تو یاد رکھیں، آپ کو بتایا گیا تھا، آپ جانتے تھے اور آپ نے پھر بھی آنکھیں چرا لیں شبیر شاہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں بتایا ہے کہ ابتدائی تشخیص سے پتہ چلا ہے کہ وہ کینسر میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے. مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے انڈین حکومت پر زور دیا کہ اگر شبیر شاہ کو کوئی لاعلاج بیماری لاحق ہے تو انہیں پیرول پر رہا کر دیا جائے تاکہ اس مشکل گھڑی میں ان کا خاندان ان کا خیال رکھ سکیں اگر شبیر شاہ کو جیل میں کچھ ہوگیا تو یہ کشمیر میں ایک نیا تنازع ہوگا. میرواعظ عمرفاروق، سجاد غنی لون، محمد یوسف تاریگامی اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی انڈین وزارت داخلہ سے اپیل کی ہے کہ اگر شبیر شاہ کو رہا نہیں کیا جاتا تو کم از کم انہیں گھر میں نظربند رکھا جائے تاکہ ان کا علاج ممکن ہو. یادرہے کہ 2017 سے تہاڑ اور انڈیا کی دیگر جیلوں میں درجنوں حریت پسند رہنما قید ہیں ان میں 63 سالہ آسیہ اندرابی، 59 سالہ محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آفتاب ہلالی شاہ عرف شاہدالاسلام اور بارہمولہ کے رکن پارلیمان عبدالرشید شیخ شامل ہیں ان میں سے آسیہ اندرابی اور یاسین ملک بھی کئی برسوں سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں.