پنجاب میں مقدس الفاظ کے حامل اخبارات وکاغذات کی پیکیجنگ کے استعمال پر پابندی عائد،دفعہ 144نافذ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پنجاب میں مقدس الفاظ کے حامل اخبارات وکاغذات کی پیکیجنگ کے استعمال پر پابندی عائد،دفعہ 144نافذ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)سیکرٹری داخلہ پنجاب نے مقدس الفاظ کے حامل اخبارات وکاغذات کی پیکیجنگ استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے مقدس اوراق، الفاظ کے تقدس کوبرقراررکھنے کیلئے پنجاب بھرمیں دفعہ 144نافذ کردی گئی۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے مقدس الفاظ کے حامل اخبارات وکاغذات کی پیکیجنگ استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ ایک سوچوالیس کے تحت نوے روزکیلئے پابندی عائد کی ہے،محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اخبارات اورعام صفحات پرمقدس الفاظ اورآیات دی جاتی ہیں، مختلف اشیا کی ریپنگ،پیکنگ کیلئے اخبارات اورکاغذات کا استعمال کیا جاتا ہے،دینی اعتبار سے یہ حساس نوعیت کا مسئلہ ہے جوامن وامان کی صورتحال بھی خراب کر سکتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی دارالحکومت کے ناکوں پرجدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ وفاقی دارالحکومت کے ناکوں پرجدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ،بھارتی جارحیت میں زخمی فوجی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی بیرن نے پاکستان کی اقتصادی میدان میں کارکرگی معاشی کرشمہ قرار دیدی آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی مزید 2فوجی جوان شہید،تعداد 13ہوگئی وزیر اعظم اور آرمی چیف کا آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ اڈیالہ جیل حکام کی نظرثانی درخواست مسترد، عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: استعمال پر پابندی عائد کے استعمال
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے تاریک پہلو کیا ہیں، دنیا میں کتنے افراد استعمال کر رہے ہیں؟
آج کل ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت یا اے آئی کا استعمال بڑھ گیا ہے اور لوگ ہر چھوٹی سے چھوٹی معلومات کے لیے اے آئی کے ٹولز کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
لیکن گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایل فابیٹ نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کی بتائی ہر بات پر اندھا یقین نہیں کرنا چاہیے۔
بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سی ای او سندر پچائی نے بتایا کہ اے آئی ماڈلز ہمیشہ درست نہیں ہوتے اور غلطیاں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کو دیگر معلوماتی ذرائع کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے اور اس بات پر زور دیا کہ معلومات کے مختلف ذرائع رکھنا ضروری ہے نہ کہ صرف اے آئی پر انحصار کیا جائے۔
مزید پڑھیے: ذہنی مسائل میں مصنوعی ذہانت کا کردار، ماہرین نے خبردار کردیا
سندر پچائی نے کہا کہ اے آئی ٹولز تخلیقی کاموں کے لیے مفید ہیں لیکن لوگوں کو جو کچھ یہ پیدا کرتے ہیں اس پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے لوگ گوگل سرچ کا بھی استعمال کرتے ہیں اور ہمارے پاس دیگر مصنوعات بھی ہیں جو زیادہ درست معلومات فراہم کرنے پر مبنی ہیں۔
سندر پچائی نے زور دیا کہ صارفین کو اے آئی کی حدود کو سمجھنا چاہیے اور اسے سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت آپ کے بجلی کے بل بڑھا رہی ہے؟
سنہ2025 تک دنیا بھر میں تقریباً 90 کروڑ لوگ فعال طور پر اے آئی ٹولز استعمال کر رہے ہیں جو کہ عالمی آبادی کا تقریباً 11 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟
ان میں چیٹ جی پی ٹی سب سے زیادہ مقبول اے آئی ٹول ہے جسے ہر ہفتے تقریباً 70 کروڑ افراد استعمال کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اے آئی کےتاریک پہلو سندر پچائی گوگل مصنوعی ذہانت