کوئٹہ میں پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کےقریب دھماکا ہوا ہے۔
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
کوئٹہ(نیوز ڈیسک)کوئٹہ میں پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کےقریب دھماکا ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کے قریب دھماکا سریاب روڈ پر ہوا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں رکن صوبائی اسمبلی محفوظ رہے جب کہ 2 افراد جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوئے ۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو سول اسپتال کے شعبہ حادثات میں طبی امداد کی فراہمی کے بعد ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔
انچار ج ٹراما سینٹر کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 2 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کی خوشی میں ہاکی گراؤنڈ میں جشن فتح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لیے علی مدد جتک ریلی کی صورت میں آرہے تھے۔
دھماکےکے بعد ہاکی گراؤنڈ میں منعقدہ تقریب کی سکیورٹی سخت کردی گئی۔
آج بروز جمعرات ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک
پڑھیں:
پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، متعدد اہلکار زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: صوبائی دارالحکومت کے علاقے بھانہ ماڑی میں پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے سے چار اہلکار زخمی ہوگئے، جبکہ واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور کے علاقے بھانہ ماڑی میں پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے سے چار اہلکار زخمی ہوگئے، دھماکا قمر دین چوک میں اس وقت ہوا جب پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق موبائل کو آئی ای ڈی ڈیوائس کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جس کے باعث اردگرد کے مکینوں میں بھی خوف کی فضا پیدا ہوگئی۔
سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید احمد نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کردیا اور عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرنے کے ساتھ ساتھ ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا تاکہ دھماکے کی نوعیت اور طریقہ کار کا تعین کیا جا سکے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان