Islam Times:
2025-05-16@01:13:46 GMT
"اسلامی دنیا میں امریکی صدر کے پرتپاک استقبال" کیساتھ ساتھ "غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم" بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
"سعودی عرب" و "قطر" جیسے "ممتاز اسلامی ممالک" کیجانب سے "سفاک اسرائیلی رژیم کے اندھے حامی امریکی صدر" پر "ہزاروں ارب ڈالر" مالیت کے وسیع سرمایہ کاری پیکجز نچھاور کئے جانیکے ساتھ ساتھ غزہ کے "عام شہریوں" کیخلاف سفاک اسرائیلی رژیم کے "سنگین جنگی جرائم" کا سلسلہ بھی جاری جسکے دوران غزہ کی پٹی میں آج صبح سے لیکر ابتک ہونیوالے وحشیانہ حملوں میں کم از کم 103 "فلسطینی شہری" شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ مشرق وسطی میں جہاں "اکابر اسلامی ممالک" اپنے دورے پر آئے "سفاک اسرائیلی رژیم کے اندھے حامی" امریکی صدر کے "پرتپاک استقبال" میں مصروف اور
اس فکر میں لگے ہیں کہ کہیں.
- تفصیلات کے مطابق غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم نے آج صبح سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں کے خلاف وحشیانہ بمباری میں مزید سینکڑوں فلسطینی شہریوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے۔ اس دوران شمالی غزہ میں خان یونس شہر میں انجام پانے والے سنگین اسرائیلی جنگی جرائم نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا جہاں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں واقع "التوبہ مسجد" اور اس کی بالائی منزل پر قائم "التوبہ کلینک" پر بمباری کرتے ہوئے غاصب صیہونیوں نے مزید درجنوں فلسطینی "مریضوں"، "نمازیوں" اور "پناہ گزینوں" کو خاک و خوں میں غلطاں کر دیا ہے۔ - آج علی الصبح جاری ہونے والے ایک بیان میں طبی ذرائع نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں 43 شہداء اور درجنوں زخمیوں کی خبر دی تھی جبکہ تازہ اسرائیلی جنگی جرائم کے بعد غزہ میں شہداء کی کم از کم تعداد 103 ہو گئی ہے۔ اس بارے فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اب تک ملبے سے نکالے گئے 5 سابق شہداء سمیت 83 فلسطینی شہریوں کی لاشیں اور 152 زخمیوں فلسطینی شہریوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ بہت سے متاثرین کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی اور سڑکوں کے کنارے بکھری پڑی ہیں کہ جہاں تک امدادی ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں! -
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر جنگی جرائم
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات کے صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ابوظبی آمد پر شاندار استقبال کیا
ابوظبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2025ء) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج ایک سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی پہنچے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی اسٹریٹیجک تعلقات کی ایک اہم علامت سمجھا جا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال صدارتی ہوائی اڈے پر شیخ محمد بن زاید النہیان، صدر متحدہ عرب امارات نے خود کیا۔ ان کے ہمراہ کئی اہم اعلیٰ حکام اور معزز شخصیات موجود تھیں، جن میں شامل تھے: شیخ طحنون بن زاید النہیان، نائب حکمران ابوظبی اور مشیر قومی سلامتی۔ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ۔ شیخ محمد بن حمد بن طحنون النہیان، مشیر صدر متحدہ عرب امارات۔ ڈاکٹر احمد مبارک المزروعی، چیئرمین صدارتی دفتر برائے اسٹریٹیجک امور اور چیئرمین ابوظبی ایگزیکٹو آفس۔(جاری ہے)
خلدون خلیفہ المبارک، چیئرمین ایگزیکٹو افیئرز اتھارٹی۔ یوسف العتیبہ، متحدہ عرب امارات کے سفیر برائے امریکہ اور دیگر اعلیٰ عہدیدار۔ صدر ٹرمپ کے طیارے کے متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی یو اے ای ایئر فورس کے جنگی طیاروں نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ اسکواڈرن لیڈر نے طیارے سے ریڈیو کے ذریعے رابطہ کر کے صدارتی ہوائی اڈے تک حفاظت سے ہمراہی کی اجازت طلب کی اور یو اے ای کی طرف سے گرمجوشی سے خوش آمدید کہا۔ امریکی صدر کے اس دورے کے دوران خطے کی سیکیورٹی، اقتصادی تعاون، اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں متوقع ہیں۔