"سعودی عرب" و "قطر" جیسے "ممتاز اسلامی ممالک" کیجانب سے "سفاک اسرائیلی رژیم کے اندھے حامی امریکی صدر" پر "ہزاروں ارب ڈالر" مالیت کے وسیع سرمایہ کاری پیکجز نچھاور کئے جانیکے ساتھ ساتھ غزہ کے "عام شہریوں" کیخلاف سفاک اسرائیلی رژیم کے "سنگین جنگی جرائم" کا سلسلہ بھی جاری جسکے دوران غزہ کی پٹی میں آج صبح سے لیکر ابتک ہونیوالے وحشیانہ حملوں میں کم از کم 103 "فلسطینی شہری" شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ مشرق وسطی میں جہاں "اکابر اسلامی ممالک" اپنے دورے پر آئے "سفاک اسرائیلی رژیم کے اندھے حامی" امریکی صدر کے "پرتپاک استقبال" میں مصروف اور اس فکر میں لگے ہیں کہ کہیں.

"ڈونلڈ ٹرمپ کی مہمان نوازی" میں کوئی کسر باقی نہ رہ جائے، وہیں مشرق وسطی کے ایک دوسرے کونے میں "اِسی امریکی صدر کی حمایت یافتہ قابض اسرائیلی رژیم" خود "امریکی بموں" و "طیاروں" کے ذریعے ہی غزہ کے نہتے "بچوں، بوڑھوں، خواتین اور جوانوں" کے وسیع "قتل عام" میں بھی مصروف ہے!
- تفصیلات کے مطابق غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم نے آج صبح سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں کے خلاف وحشیانہ بمباری میں مزید سینکڑوں فلسطینی شہریوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے۔ اس دوران شمالی غزہ میں خان یونس شہر میں انجام پانے والے سنگین اسرائیلی جنگی جرائم نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا جہاں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں واقع "التوبہ مسجد" اور اس کی بالائی منزل پر قائم "التوبہ کلینک" پر بمباری کرتے ہوئے غاصب صیہونیوں نے مزید درجنوں فلسطینی "مریضوں"، "نمازیوں" اور  "پناہ گزینوں" کو خاک و خوں میں غلطاں کر دیا ہے۔ - آج علی الصبح جاری ہونے والے ایک بیان میں طبی ذرائع نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں 43 شہداء اور درجنوں زخمیوں کی خبر دی تھی جبکہ تازہ اسرائیلی جنگی جرائم کے بعد غزہ میں شہداء کی کم از کم تعداد 103 ہو گئی ہے۔ اس بارے فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اب تک ملبے سے نکالے گئے 5 سابق شہداء سمیت 83 فلسطینی شہریوں کی لاشیں اور 152 زخمیوں فلسطینی شہریوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ بہت سے متاثرین کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی اور سڑکوں کے کنارے بکھری پڑی ہیں کہ جہاں تک امدادی ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں! -

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی صدر جنگی جرائم

پڑھیں:

ایران کیساتھ سکیورٹی مفاہمت کا تعلق سرحدوں کیساتھ ہے، بغداد

عراقی مشیر قومی سلامتی نے اعلان کیا ہے کہ ایران کیساتھ طے پانیوالی سکیورٹی مفاہمت کی یادداشت غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت سے قبل تیار کی گئی تھی اسلام ٹائمز۔ عراقی مشیر قومی سلامتی قاسم محمد جلال الاعرجی الحسینی نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ دستخط ہونے والی سکیورٹی کی مفاہمت کا تعلق سرحدی سلامتی و سکیورٹی تعاون کے ساتھ ہے۔ عراقی میڈیا کے مطابق الاعرجی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عراق و ایران کے درمیان کوئی سکیورٹی معاہدہ نہیں بلکہ سکیورٹی تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت کی یہ یادداشت ایران کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت سے قبل تیار کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف
  • غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں جانیکی اجازت دی جائے، ٹرمپ
  • اسرائیلی فوج جنسی جرائم میں ملوث گروپوں کی فہرست میں شامل ہو سکتی ہے، اقوام متحدہ کا بڑا اعلان 
  • ہم بیت المقدس میں E1 منصوبے کو آگے بڑھائینگے اور مغربی کنارے پر خودمختاری کا اعلان کرینگے، بزالل اسموٹریچ
  • شام میں مارچ میں قتل عام ’ممکنہ جنگی جرائم،‘ اقوام متحدہ
  • ہم اسرائیلی بحری جہازوں کو گزرنے نہیں دینگے، پرتگالی سیاستدان
  • ایران کیساتھ سکیورٹی مفاہمت کا تعلق سرحدوں کیساتھ ہے، بغداد
  • غزہ میں فلسطینیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر اسرائیلی فوج کی نگرانی کی جائے، اقوام متحدہ
  • غزہ میں فلسطینیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر اسرائیلی فوج کی نگرانی کی جائے؛ اقوام متحدہ
  • اسرائیلی وزیراعظم کا اعلان: غزہ کے شہریوں کو باہر جانے کی اجازت دی جائے گی