’رجب بٹ اچھے بیٹے تو ہوسکتے ہیں مگر شوہر نہیں‘، اہلیہ سے بدسلوکی کے بعد یوٹیوبر پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
معروف یوٹیوبر رجب بٹ اپنی بیوی کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر تنقید کی زد میں آگئے۔
رجب بٹ نے اپنے یوٹیوب چینل پر مدرز ڈے کے حوالے سے ویلاگ اپلوڈ کیا جس میں وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیکن وی لاگ کے ایک خاص حصے نے ناظرین کو مایوس کر دیا جو کہ ان کا اپنی اہلیہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ تھا۔ صارفین کو رجب بٹ کا یہ انداز ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے یو ٹیوبر پر تنقید شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: ’مجھ پر بہت برا حملہ ہوا ہے‘، معروف یوٹیوبر رجب بٹ کا دعویٰ
مدرز ڈے کے موقع پر اپلوڈ کیے گئے وی لاگ میں رجب بٹ اپنی والدہ کے لیے کیک لاتے ہیں اور ساتھ کہتے ہیں کہ وہ کیک کے علاوہ کوئی تحفہ نہیں لا سکے جس پر یوٹیوبر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بہو نے انہیں گفٹ اور کیک لا دیا تھا۔
رجب بٹ کی اہلیہ ان کو کہتی دکھائی دیں کہ ’آپ نہیں تھے تو آپ کی کمی میں نے پوری کر دی‘ جس پر یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ ’میں نے آ جانا تھا تم صرف پوائنٹ بڑھانے کے چکروں میں ہو‘۔ ساتھ ہی انہوں نے اہلیہ سے بدسلوکی کرتے ہوئے کہا کہ ’میری ماں کے لیے کوئی میری نمائندگی نہ کرے، میرا انتظار کرنا بنتا تھا‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’سارا چکر اسائلم کا تھا‘، یوٹیوبر رجب بٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
رجب بٹ نے مزید کہا کہ اس نے اپنے پوائنٹ بڑھانے کے لیے مجھے دھوکا دیا ہے، نہ اس نے مجھ سے پوچھا اور نہ ہی بتایا۔ یوٹیوبر کے اس رویے پر سوشل میڈیا صارفین ناراض ہوئے اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف نے رجب بٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بہت برا شخص ہے، ساری دنیا کے سامنے اپنی بیوی کو بےعزت کررہا ہے۔
کیا گھٹیا شخص ھے ،ساری دنیا کے سامنے اپنی بیوی کو بےعزت کررھا ھے۔ pic.
— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 13, 2025
ایک صارف کا کا کہنا تھا کہ ایمان بہت اچھی لڑکی ہے میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ اس تعلق کو کیسے نبھا رہی ہے۔ نبیلہ فیصل کا کہنا تھا کہ رجب بٹ اچھے بیٹے، اچھے بھائی اور اچھے دوست تو ہو سکتے ہیں لیکن وہ اچھے شوہر نہیں ہیں۔
رجب بٹ کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ کھانے پر موجود تھے، اس میں دیکھا گیا کہ رجب بٹ نے اپنی بہن غزل کو کھانے کی پیشکش کی، مگر اپنی اہلیہ ایمان کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ جس پر مداحوں کا کہنا تھا کہ رجب بٹ اپنی بیوی کے جذبات کا خیال نہیں رکھتے۔
کئی صارفین نے انہیں بطور شوہر ناکام قرار دے دیا تو کئی صارفین کا کہنا تھا کہ اسلام میں بیوی کے حقوق کو بھی اتنی ہی اہمیت دی گئی ہے جتنی ماں، بہن اور والدین کو، ان کا کہنا تھا کہ رجب ہر کسی کو ترجیح دیتے ہیں، سوائے اپنی بیوی کے اور یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمان رجب بٹ یو ٹیوبرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایمان یو ٹیوبر کا کہنا تھا کہ اپنی بیوی بیوی کے کے ساتھ کے لیے کہ رجب
پڑھیں:
بیوی پر شک؛ 5 سالہ بیٹی کو ذبح کرنیوالے سفاک باپ کی سزائے موت برقرار
عدالت نے بیوی پر شک کے نتیجے میں 5 سالہ بیٹی کو ذبح کرنے والے سفاک باپ کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا حکم جاری کردیا۔
5 سالہ بیٹی کے قتل میں سزائے موت پانے والے سفاک والد کی سزا کے خلاف اپیل پر پشاور ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت کا تھریری فیصلہ جاری کردیا۔ 25 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ نے تحریر کیا ہے ، جس کے مطابق عدالت نے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی اور ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا ۔
فیصلے کے مطابق ملزم عبید اللہ نے اپنی 5 سالہ بیٹی مریم کو ذبح کیا تھا ۔ واقعہ 11 جولائی 2022 کو تھانہ پڑانگ چارسدہ کی حدود میں پیش آیا تھا ۔ انکوائری کے دوران مقتولہ بچی کی والدہ نے اپنے شوہر کو مقدمے میں نامزد کیا ، جس کے بعد ملزم کو پولیس نے گرفتار کرکے ٹرائل شروع کیا گیا اور ماتحت عدالت نے ملزم کو سزائے موت کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ملزم نے سزا کے خلاف اپیل دائر کی ۔ ملزم کو اپنی بیوی پر کسی کے ساتھ ناجائز تعلق کا شک تھا ۔ ملزم کو شک کی بنا پر اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا حق حاصل نہیں تھا ۔ جس بہیمانہ انداز میں بچی کو ذبح کیا گیا، لگتا ہے ملزم کو اپنی بیٹی سے نفرت تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے فیصلے میں مزید لکھا کہ ملزم کے اعترافی بیان سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ قتل ملزم نے کیا ہے ۔ ملزم نے ناجائز تعلقات پر اپنی بیوی سے پوچھ گچھ کے بجائے اپنی انا کی تسکین کے لیے سب کچھ کیا ۔ دونوں میاں بیوی کے درمیان بداعتمادی تھی جو بچی کی قتل کی وجہ بنی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ بچی اتنی معصوم تھی کہ اس اپنے آپ کو والد کے حوالے کیا۔ واقعے کے بعد شاید والد نے اپنی جیت کا جشن منایا ہو لیکن یہ اس کی ہار تھی ۔ ٹرائل کورٹ نے درست فیصلہ دیا ہے، یہ دل دہلانے والی کہانی تھی ۔ عدالت نے اپیل خارج کردی اور سزائے موت برقرار رکھی۔