معروف یوٹیوبر رجب بٹ اپنی بیوی کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر تنقید کی زد میں آگئے۔

رجب بٹ نے اپنے یوٹیوب چینل پر مدرز ڈے کے حوالے سے ویلاگ اپلوڈ کیا جس میں وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیکن وی لاگ کے ایک خاص حصے نے ناظرین کو مایوس کر دیا جو کہ ان کا اپنی اہلیہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ تھا۔ صارفین کو رجب بٹ کا یہ انداز ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے یو ٹیوبر پر تنقید شروع کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: ’مجھ پر بہت برا حملہ ہوا ہے‘، معروف یوٹیوبر رجب بٹ کا دعویٰ

مدرز ڈے کے موقع پر اپلوڈ کیے گئے وی لاگ میں رجب بٹ اپنی والدہ کے لیے کیک لاتے ہیں اور ساتھ کہتے ہیں کہ وہ کیک کے علاوہ کوئی تحفہ نہیں لا سکے جس پر یوٹیوبر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بہو نے انہیں گفٹ اور کیک لا دیا تھا۔

رجب بٹ کی اہلیہ ان کو کہتی دکھائی دیں کہ ’آپ نہیں تھے تو آپ کی کمی میں نے پوری کر دی‘ جس پر یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ ’میں نے آ جانا تھا تم صرف پوائنٹ بڑھانے کے چکروں میں ہو‘۔ ساتھ ہی انہوں نے اہلیہ سے بدسلوکی کرتے ہوئے کہا کہ ’میری ماں کے لیے کوئی میری نمائندگی نہ کرے، میرا انتظار کرنا بنتا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’سارا چکر اسائلم کا تھا‘، یوٹیوبر رجب بٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

رجب بٹ نے مزید کہا کہ اس نے اپنے پوائنٹ بڑھانے کے لیے مجھے دھوکا دیا ہے، نہ اس نے مجھ سے پوچھا اور نہ ہی بتایا۔ یوٹیوبر کے اس رویے پر سوشل میڈیا صارفین ناراض ہوئے اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک صارف نے رجب بٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بہت برا شخص ہے، ساری دنیا کے سامنے اپنی بیوی کو بےعزت کررہا ہے۔

کیا گھٹیا شخص ھے ،ساری دنیا کے سامنے اپنی بیوی کو بےعزت کررھا ھے۔ pic.

twitter.com/T1AxSVV6cC

— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 13, 2025

ایک صارف کا کا کہنا تھا کہ ایمان بہت اچھی لڑکی ہے میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ اس تعلق کو کیسے نبھا رہی ہے۔ نبیلہ فیصل کا کہنا تھا کہ رجب بٹ اچھے بیٹے، اچھے بھائی اور اچھے دوست تو ہو سکتے ہیں لیکن وہ اچھے شوہر نہیں ہیں۔

رجب بٹ کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ کھانے پر موجود تھے، اس میں دیکھا گیا کہ رجب بٹ نے اپنی بہن غزل کو کھانے کی پیشکش کی، مگر اپنی اہلیہ ایمان کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ جس پر مداحوں کا کہنا تھا کہ رجب بٹ اپنی بیوی کے جذبات کا خیال نہیں رکھتے۔

کئی صارفین نے انہیں بطور شوہر ناکام قرار دے دیا تو کئی صارفین کا کہنا تھا کہ اسلام میں بیوی کے حقوق کو بھی اتنی ہی اہمیت دی گئی ہے جتنی ماں، بہن اور والدین کو، ان کا کہنا تھا کہ رجب ہر کسی کو ترجیح دیتے ہیں، سوائے اپنی بیوی کے اور  یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمان رجب بٹ یو ٹیوبر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایمان یو ٹیوبر کا کہنا تھا کہ اپنی بیوی بیوی کے کے ساتھ کے لیے کہ رجب

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد معین وٹو نے بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ طاس معاہدے (IWT) سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جب کہ بھارتی وزارتِ خارجہ نے ہیگ کی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا ہے جس میں بھارت کو معاہدے کے تحت دریاؤں پر نئے پن بجلی منصوبوں کے ڈیزائن میں طے شدہ شرائط کی پابندی کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

1960ء کے سندھ طاس معاہدے کے تحت 3 مغربی دریا پاکستان کو اور 3 مشرقی دریا بھارت کو دیے گئے تھے۔ 2023ء میں پاکستان نے مغربی دریاؤں پر بھارت کے پن بجلی منصوبوں کے ڈیزائن کے معاملے پر مستقل ثالثی عدالت (PCA) ہیگ سے رجوع کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس ہفتے پیر کو عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسے اس تنازع پر مکمل دائرہ اختیار حاصل ہے اور واضح کیا کہ معاہدہ بھارت کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ مغربی دریاؤں پر پن بجلی کے منصوبے ’انجینئرنگ کے مثالی یا بہترین طریقہ کار‘ کے تحت تعمیر کرے، بلکہ ان منصوبوں کا ڈیزائن معاہدے میں درج شرائط کے عین مطابق ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟

عدالت نے مزید کہا کہ بھارت کو عمومی طور پر مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے ’غیر مشروط استعمال‘ کے لیے بہنے دینا ہوگا۔

پاکستانی حکومت نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہا تھا کہ عدالت نے پاکستان کا مؤقف تسلیم کر لیا ہے۔

تاہم بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا:
’بھارت نے کبھی بھی اس نام نہاد ثالثی عدالت کی قانونی حیثیت، اختیارات یا دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کیا، لہٰذا اس کے فیصلے بھارت کے پانی کے استعمال کے حق پر کوئی اثر نہیں ڈالتے۔‘
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے فیصلے پر قائم ہے کہ معاہدے کو معطل رکھا جائے۔

#WATCH | Delhi | On a question by ANI regarding the award by the Court of Arbitration under the Indus Water Treaty, MEA spokesperson Randhir Jaiswal says, “India has never accepted the legality, legitimacy, or competence of the so-called Court of Arbitration. Its pronouncements… pic.twitter.com/cx8zdrAtYN

— ANI (@ANI) August 14, 2025

وفاقی وزیر معین وٹو نے ترجمان وزارت خارجہ کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا:
’بھارت اس معاہدے سے فرار چاہتا ہے۔ معاہدے کی کسی بھی شق کے تحت بھارت یا پاکستان اسے ختم نہیں کر سکتے۔‘
انہوں نے بھارتی مؤقف کو ’بے بنیاد اور غلط‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسے مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

وزیر نے بتایا کہ بھارت کا معاہدے میں ترمیم کے لیے بھیجا گیا خط کسی قانونی حیثیت کا حامل نہیں، اور بھارت یکطرفہ طور پر اس معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکتا۔

یاد رہے کہ بھارت نے اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ایک حملے کے بعد، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ نئی دہلی نے اس حملے کا الزام بغیر شواہد کے اسلام آباد پر عائد کیا تھا۔

پاکستان نے واضح کیا تھا کہ پانی کے حصے کی یکطرفہ معطلی ’جنگی اقدام‘ کے مترادف ہے کیونکہ معاہدے میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ بعد ازاں، پاکستان نے اسے ویانا کنونشن 1969 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عدالت جانے پر غور کیا۔

جون میں PCA کے اضافی فیصلے میں کہا گیا کہ بھارت معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا۔ بھارت نے اس فیصلے کو بھی ماننے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستانی مؤقف کی تائید، بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، وزیراعظم

بین الاقوامی قانون دان عائشہ ملک نے کہا کہ بھارت کا مؤقف ظاہر کرتا ہے کہ وہ ’ایک ذمہ دار اور قانون کا احترام کرنے والے ریاست‘ کے کردار سے کس حد تک پیچھے ہٹ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ PCA کا فیصلہ نہ صرف سندھ طاس معاہدے بلکہ بین الاقوامی قانون کی روشنی میں بھارت کی ذمہ داریوں پر مبنی ہے، اور یہ کہنا غلط ہے کہ بھارت نے کبھی عدالت کی حیثیت کو تسلیم نہیں کیا، کیونکہ 2013ء کے کشن گنگا کیس میں اس نے ایسا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کی فریقین کے درمیان مذاکرات کی اپیل ’بھارتی حکومت کے کانوں تک نہیں پہنچی‘، اور مودی کی ہندوتوا پالیسی کے تحت بھارت تعاون کے بجائے مسلسل محاذ آرائی کو ترجیح دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد معین وٹو

متعلقہ مضامین

  • کراچی: گھر کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں نوعمر لڑکی شدید زخمی
  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  • روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
  • جس نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کی اس کا بیڑہ غرق ہوگیا، اسحاق ڈار
  • کراچی: شوہر سے علیحدگی کے بعد ملنے آئے 2 بچوں کو ماں نے قتل کر دیا
  • پاکستان کے یومِ آزادی پر مودی کا نفرت انگیز پیغام، سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید
  • راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) ویمن ونگ کی تقریب، 78ویں یوم آزادی کا کیک کاٹا گیا
  • مودی کا گھمنڈ پاکستانی افواج نے خاک میں ملادیا: مرتضیٰ وہاب
  • پہلے شوہر سے طلاق 36 سال بعد کیوں لی؟ بشریٰ انصاری کا پہلی بار بے باک انکشاف
  • ’غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے‘، عالمی رہنماؤں کی اسرائیل پر شدید تنقید