UrduPoint:
2025-05-17@06:56:56 GMT

میں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھاؤں گا

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

میں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھاؤں گا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 مئی2025ء) جسٹس سرفراز ڈوگر کے فیصلے پر جسٹس سردار اعجاز کا سخت ردعمل، کہا میں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھاؤں گا، فیصلہ لکھوں گا کہ کیا چیف جسٹس کے پاس ایک جج سے توہینِ عدالت کیس واپس لینے کا اختیار ہے؟ یہ اس ادارے کی بنیاد پر زوردار حملہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اپنی عدالت سے توہین عدالت کیس لارجر بینچ منتقل ہونے پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ججز میں تنازع ہے میں یہ دکھاوا کیوں کروں کہ تنازعہ نہیں ہے؟ جمعہ کو جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اپنی عدالت سے توہین عدالت کیس بغیر رضامندی کے لارجر بینچ کو منتقل کرنے کے خلاف ڈپٹی رجسٹرار اور دیگر کے خلاف توہین عدالت ازخود کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت انکشاف ہوا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ سے توہین عدالت کی کارروائی معطل کرنے کا آرڈر جاری ہوا۔ جسٹس اعجاز نے کہاکہ آپ ڈویژن بینچ کا آرڈر بتا رہے ہیں کہ اس عدالت کو توہین عدالت کیس چلانے سے روک دیا گیا ہے، یہ تو ڈویژن بینچ کی جانب سے اختیار سے شدید تجاوز کیا گیا، طے شدہ قانون ہے کہ ایک جج کے عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت ہی نہیں ہوتی، ڈویژن بینچ کا یہ آرڈر اپنے سینئر ساتھی جج کی اتھارٹی کے خلاف ہے۔

جسٹس اعجاز نے کہاکہ میں اگر اختیار کے اس تجاوز کو تسلیم کرلوں تو سائلین کو میری عدالت پر کیوں اعتماد رہے گا؟ کل کو میری عدالت سے جاری آرڈر پر کوئی عمل درآمد کیوں کرے گا؟ آرڈرز پر عمل درآمد کیوں ہو گا؟ کہ جس لمحے میں توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتا ہوں وہ ڈویژن بنچ معطل کر دے گا، ایک بات واضح کر دوں کہ مجھے اکیلے اس کمرے میں بیٹھ کر دکھاوا کرنا پڑا کہ سامنے لوگ بیٹھے ہیں پھر بھی آرڈر لکھوں گا۔

عدالت نے ایڈیشنل و ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار کیا کہ آپ نے انٹراکورٹ اپیل دائر کرنے والی بات عدالت سے کیوں چھپائی؟ انہوں نے آپ کو سنا اور سمجھ لیا کہ میں غلط ہوں مجھے قانون آتا ہی نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کو مذاق بنا رہے ہیں میں نے آپ کو تسلی دی تھی کہ آپ کو پریشان نہیں ہونا آپ کے خلاف کارروائی نہیں کروں گا آپ نے پھر بھی انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی یا پھر آپ کو اپیل دائر کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہاکہ یہاں چاہے سردار اعجاز بیٹھا ہو یا کوئی اور جج ہو یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی کورٹ نمبر 5 ہے، جب ڈویژن بنچ میں کیس آیا تو اس عدالت کی نمائندگی کہاں ہے؟ یک طرفہ آرڈر ہوا ہے، جب آرڈر ہو گیا تو اس عدالت کے سامنے لایا گیا کہ یہ کارروائی روک دی گئی ہے، سنگل بنچ کے عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت ہی نہیں ہے، حیران ہوں کہ ایڈیشنل اور ڈپٹی رجسٹرار تیس سالہ سروس کے بعد بھی اس بات سے لاعلم تھے۔

جج نے کہاکہ کیا ڈویژن بنچ کو بھی معلوم نہیں تھا کہ عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت نہیں میں توہین عدالت کی یہ کارروائی آگے بڑھاؤں گا اور فیصلہ لکھوں گا، فیصلہ لکھوں گا کہ کیا چیف جسٹس کے پاس ایک جج سے توہینِ عدالت کیس واپس لینے کا اختیار ہے؟ یہ اس ادارے کی بنیاد پر زوردار حملہ ہے۔عدالتی معاون فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ڈویژن بینچ کے آرڈر میں ابہام ہے، وضاحت تک ایڈیشنل اور ڈپٹی رجسٹرار کی حد تک کارروائی آگے نہ بڑھائی جائے، اس طرح تاثر جاتا ہے کہ جیسے ہائی کورٹ کے ججز میں تنازع ہے۔

جسٹس اعجاز اسحاق نے کہا کہ ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں ہے؟ عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت نہیں ہو سکتی، یہ تو ایک مثال بن جائے گی جو دہائیوں تک چلتی رہے گی، میں نے یہ کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ میری کورٹ کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عبوری ا رڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت اسلام ا باد ہائی توہین عدالت کی کارروائی ا گے ڈپٹی رجسٹرار ڈویژن بینچ عدالت کیس میں توہین ہائی کورٹ نے کہاکہ عدالت سے سے توہین نہیں ہے کورٹ کے

پڑھیں:

ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے سابق فوجی اور 2 صحافیوں سمیت 5 ملزمان کیخلاف سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کرنے کے الزامات پر مقدمات درج کرلیے ہیں۔

مقدمات میں سابق آرمی آفیسر عادل راجہ، سابق ٹی وی اینکر اور صحافی معید پیرزادہ اور احمد نورانی سمیت محمد عمر اور محمد نذیر بٹ کو نامزد کیا گیا ہے، ملزمان پر سوشل میڈیا میں ریاستی اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی رولز منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری

این سی سی آئی اے کے مطابق ملزمان نے پاک بھارت کشیدگی میں جھوٹا اور اشتعال انگیز مواد شیئر کیا، ملزمان سوشل میڈیا پر جھوٹے اور گمراہ کن مواد کی مسلسل تشہیر کرتے رہے، انتشار یا ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

این سی سی آئی اے کے اعلامیے کے مطابق ایجنسی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ریاست مخالف مہم چلانے والوں کی نشاندہی کے لیے عوام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے آن لائن ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کی معلومات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی رولز منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری

ترجمان این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں متنازع پوسٹ کی تفصیل، اسکرین شاٹ، نام اور دیگر معلومات ایجنسی کو واٹس ایپ بھی کی جاسکتی ہیں، دوسری جانب اس ضمن میں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے ہیلپ لائن 1799 بھی جاری کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احمد نورانی پروپیگنڈا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز عادل راجہ معید پیرزادہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ہیلپ لائن

متعلقہ مضامین

  • ججز میں تنازعہ ہے، میں کیوں دکھاوا کروں نہیں ہے: جسٹس اعجاز اسحاق
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں، جسٹس اعجاز اسحٰق
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں، جسٹس اعجاز اسحٰق
  • ججز میں تنازعہ ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازعہ نہیں ہے؟ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان
  • ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں ہے؟جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ریمارکس
  • ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز
  • عمران خان کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا .اعظم سواتی
  • سکھر اور خیرپور میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 12 مغوی بازیاب
  • عمران خان پیرول درخواست: اعتراضات پر آرڈر پاس کردوں گا. قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ