امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے بحران کو سنگین مسئلہ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
غزہ میں پہلی مارچ سے نتین یاہو کی اسرائیلی حکومت نے بین الاقوامی امدادی کارکنوں کو فلسطینیوں کیلئے خوراک پہنچانے سے روکا ہوا ہے، جس کیوجہ سے قحط کی صورتحال ہے، جسکو اسرائیلی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ابوظبی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔ وہ ابوظبی میں امریکی کاروباری افراد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر بات کر رہے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے قبول کیا کہ غزہ میں لوگ بھوک کا شکار ہیں، غزہ میں بہت برے حالات ہیں، اس معاملے کو بھی دیکھنا ہے۔ غزہ میں پہلی مارچ سے نتین یاہو کی اسرائیلی حکومت نے بین الاقوامی امدادی کارکنوں کو فلسطینیوں کیلئے خوراک پہنچانے سے روکا ہوا ہے، جس کی وجہ سے قحط کی صورتحال ہے، جس کو اسرائیلی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران ایٹمی پروگرام کیجانب بڑھا تو یہ انکا آخری اقدام ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیا، آبدوزوں سے 30 راکٹ فائر کئے گئے، جو ٹارگٹ پر لگے، خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ایٹمی پروگرام کی جانب بڑھا تو یہ ان کا آخری اقدام ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران پرامن راستے پر چلے گا تو پابندیاں ہٹا دیں گے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کے قریب تھا، ایران کو پتہ بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیا، آبدوزوں سے 30 راکٹ فائر کئے گئے، جو ٹارگٹ پر لگے، خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے۔
ٹیرف کا مقابلہ ٹیرف سے ہی کریں گے، امریکی حکومت معیشت کیلئے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امیر لوگوں کا گروپ ٹک ٹاک خریدنا چاہتا ہے، 2 ہفتوں میں بتاؤں گا کہ ٹک ٹاک خریدنے والے کون ہیں، امریکا کی دنیا میں عزت بحال ہوئی ہے، سب قدر کر رہے ہیں، مجھ سے پہلے جو صدر تھا، وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی نیویارک کا میئر ہو، اسے سیدھا چلنا پڑے گا، مجھے کینیڈا اچھا لگتا ہے، اسے امریکی ریاست ہونا چاہیئے، ایلون مسک الیکٹرک گاڑیوں کے معاملے پر ناراض تھے۔