مستقل امن کیلئے کشمیر سمیت تمام تنازعات کو حل کرنا ہو گا، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگ جیت لی مگر ہم امن چاہتے ہیں تاکہ یہ خطہ بھی باقی دنیا کی طرح ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنگوں سے ہمیں سبق یہ ملا ہے کہ ہم پرامن ہمسایوں کی طرح مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور جموں و کشمیر سمیت تمام مسائل حل کریں کیونکہ اگر ہمیں مستقل امن چاہیے تو پھر مسائل کو مستقل طور پر حل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور پانی کی تقسیم کے مسائل حل ہو جائیں تو پھر اس کے بعد ہم تجارت پر بات کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار فتح پر ”یوم تشکر“ کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کیخلاف جنگ میں فتح کے بعد اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے کہ اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، دشمن کو ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ بھول نہیں سکے گا، ہم نے جنگ جیت لی مگر ہم امن چاہتے ہیں تاکہ یہ خطہ بھی باقی دنیا کی طرح ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پر اپنی جانیں نچھاور کرنے والے عظیم شہداء، ان کے عظیم والدین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری مخلصانہ پیشکش کو دشمن نے ٹھکرایا ہے جس میں ہم نے کہا تھا کہ ایک عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کے بعد دنیا کو حقائق بتا دے گی، مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز میں، غرور کے نشے میں بدمست ہو کر پاکستان پر حملہ کر دیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دشمن کے چھ جہاز گرائے، جو کہ جنوبی ایشیا میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا اور یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے اور اسے ایسا ڈرائونا خواب دکھایا کہ قیامت تک وہ اس خواب سے نکل نہیں سکے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کو دن رات باور کروا رہا تھا کہ اس کی معیشت کھربوں ڈالر میں ہے اور اسلحے پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اور اسے خطے کا بادشاہ تسلیم کیا جائے، مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور منظور تھا، اللہ رب العزت نے یہ عظیم فتح پاکستان کو دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے جس نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں، اس میں ہمیں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے، کس قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنا جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے موقف کا خیرمقدم کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمن
امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے جواب کا خیرمقدم اور حمایت کرنی چاہیے۔اپنے بیان میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تحریک مزاحمت حماس نے ایک بار پھر نہایت ذمہ داری کا ٹبوت دیتے ہوئے مجوزہ امن پلان پر اپنا باوقار رد عمل دیا ہے جو فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق اور حماس کی بصیرت کا آئینہ دار ہے۔ درحقیقت حماس عارضی نہیں مستقل جنگ بندی چاہتی ہے، قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے مگر تبادلے کے عمل کے لیے مناسب حالات کی فراہمی کی بات بالکل جائز ہے ۔ اسی طرح اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور بین الاقوامی نہیں بلکہ فلسطینی ٹیکنوکریٹس کا سیٹ اپ ایک سو فیصد جائز مطالبہ ہے۔ان تمام معاملات پر ثالثوں کے ذریعے تفصیلات پر مذاکرات ہوں گے۔ حماس نے اپنے جواب میں غیر ضروری باتوں سے اجتناب کیا ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے موقف کا خیرمقدم کرنا چاہیے ۔ یہ واقعی حقیقی اسلامی تحریک مزاحمت ہے جو نہ صرف ایمان، ثابت قدمی اور جذبوں میں بہت بلند ہے بلکہ ہوش وخرد، سیاسی تدبر، سفارتکاری کی تمام مہارتوں سے مزین اور بصیرت رکھنے والی اجتماعیت ہے، اتنے نازک حالات میں یہ استقامت یقینا انسانیت کا سرمایہ ہے۔