بھارت کیخلاف شاندار کامیابی پر اقلیتی برادری کا مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار کامیابی پر پاکستان کی اقلیتی برادری نے بھی مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پاکستان کی اقلیتی برادری نے دشمن بھارت کو سبق سکھانے پر مسلح افواج کو زبردست سلام پیش کیا، کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سمویل کلائمٹ نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران بہادر افواج نے بزدل بھارت کو شاندار جواب دیا، پاک فضائیہ نے بھارت کو جس طرح کا دندان شکن جواب دیا وہ قابل تعریف ہے۔ پاک آرمی، بحریہ اور فضائیہ نے دشمن کے مورچوں کو تباہ کرکے ملک کی حفاظت کی۔
پرویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ سکھ برادری ہمیشہ پاکستان کے ساتھ رہی ہے، ہمارے گورونانک کی جنم بھومی بھی پاکستان ہے ہمیں پاکستان پر فخر ہے۔
کرسچن کمیونٹی کے پاسٹر اشرف فیڈرو کا کہنا تھا کہ میں بے شک بوڑھا ہوں مگر میرے جذبات جوانوں کے ساتھ جوان ہیں، مجھے بھی اگر محاذ جنگ پر جانا پڑا تو میں جاؤں گا، لڑوں گا، اپنی پاک آرمی کے ساتھ مل کر دشمن پر فتح پاؤں گا، جذبے جوان ہوں تو پہاڑ بھی ہٹ جائیں گے۔
ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی شکنتلا دیوی نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے جو تھپڑ مودی کے منہ پر مارا ہے اس کی گونج اب بھی پاکستان میں گونج رہی ہے، اس تھپڑ کی وجہ سے مودی اب سو بھی نہیں پا رہا، اب جو بھی وہ کر رہا ہے وہ جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے مگر بھارت کی جارحیت پر اس پر ہم نے انہیں گھر میں گھس کر مارا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مسلح افواج
پڑھیں:
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
سٹی 42: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بلوچستان کے علاقےدکی میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کوخراج تحسین پیش کیا
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فتنہ الہندوستان کے2 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا،
محسن نقوی نے کہا فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا ہر قیمت پر خاتمے کرکے دم لیں گے۔ قوم فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے۔
انڈیا کی فلم لاہور میں چل گئی کیونکہ یہ فلم پنجابی زبان کی ہے۔