رانا ثناء اللہ بھارتی گولہ باری کا نشانہ بننے والے افراد کو تسلی دینے وادی نیلم پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
سٹی 42 : رانا ثناء اللہ بھارتی گولہ باری کا نشانہ بننے والے افراد کو تسلی دینے کیلئے وادی نیلم پہنچ گئے۔
رانا ثناء اللہ نے جورا، شاہکوٹ ،بگنہ میں بھارتی گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ وہ بھارتی گولہ باری سے شہید ہونے والے افراد کے گھر بھی گئے۔ مشیر وزیر اعظم نےشہداء کے ورثاء سےملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا، انہوں نے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی ۔
بہاولپور میں گرمی کی شدید، پارہ 45سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا
رانا ثناء اللہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 02 افراد کے ورثاء کو 01 کروڑ روپے فی کس امدادی چیک دئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر آپ کے پاس تشریف لایا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جس قوم میں شہادت پانے کا جذبہ موجود ہو اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، انڈیا کو بلا جواز مسلط کی گئی جنگ میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا، انڈیا نے دوبارہ غلطی کی تو اس سے بڑھ کر جواب ملے گا، ہمیں اپنی مسلح افواج اور حکومت پر پورا اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے موثر سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیاہے، بھارت نے بلا جواز سویلین آبادی کو ٹارگٹ کر کے بے گناہ شہریوں کو شہید کیا۔
رحیم یارخان میں گرمی کا پارہ 45سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے عوام نے بھارتی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا خس پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آپ کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ حکومت پاکستان، افواج پاکستان آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کو دندان شکن جواب دینے پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بھارتی گولہ باری رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
الیکشن کمشن اجلاس بار مذاکرات کی دعوت دی: رانا ثناء: بیان نہیں اقدامات کریں: شبلی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو 3 بار بات چیت کی آفر کی۔ وزیراعظم نے بجٹ کے دوران بھی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی دھمکیاں دیں گے تو مشکلات بڑھیں گی۔ پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہو سکتے تھے۔ یہ غلطیاں دہراتے رہے تو ان کے ساتھ ایک اور 8 فروری ہو جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کا مؤقف ہے سیاسی جماعتیں آپس میں بات کریں جمہوریت مذاکرات سے ہی آگے چلتی ہے۔ الیکشن 2018ء میں ہماری 45 سیٹیں چوری کی گئی تھیں۔ وزیراعظم اور رانا ثناء اﷲ کی مذاکرات کی پیشکش پر تحریک انصاف نے ردعمل دیا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت سنجیدہ ہے تو بیانات سے آگے بڑھ کر سنجیدگی سے بات چیت کرنا ہو گی۔ وزیراعظم یا پی ایم آفس کی گفتگو کوئی ہوائی بات نہیں ہوتی۔ حکومت مذاکراتی عمل صرف سیاسی بیانات تک محدود رکھتی ہے تو بات نہیں ہو گی۔ حکومت چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکرٹری جنرل سے بات چیت کرے۔ مذاکرات صرف سیاسی طور پر دکھاوے میں نیک نیتی ہو اور نظر آنا چاہئے کہ حکومت سنجیدہ ہے۔ نظر آنا چاہئے کہ حکومت ملک کو اس بحران سے نکالنے کیلئے سنجیدہ ہے۔ یہ تاثر دینے کیلئے بات چیت نہیں ہونی چاہئے کہ ہر چیز نارمل ہے۔ وزیراعظم اور حکومت کے مذاکرات سے متعلق اقدامات ہمیں نظر آنے چاہئیں۔ پارلیمنٹ میں کوئی بھی بات اس کو سنجیدہ لیا جائے اور معاملات آگے بڑھائے جائیں۔