پشاور کی یونیورسٹی میں طالبہ کے ساتھ ہراسانی کرنے والا اسسٹنٹ پروفیسر ملازمت سے برطرف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پشاورکی اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں ہراسگی کیس میں ملوٽ اسسٹنٹ پروفیسر کوملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازم سے برطرف کرنے کا پیغام جاری کیا۔
پیغام کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو متاٽرہ طالبہ کی شکایت پر معطل کیا گیا۔ یونیورسٹی کی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کیں۔
وزیرتعلیم کے مطابق یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے الزام ٽابت ہونے پر اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازمت سے برخاست کردیا۔ وزیر تعلیم نے معاملہ جلد اورانصاف کے تقاضوں کے مطابق نمٹانے پر یونیورسٹی انتظامیہ کو شاباش دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ پروفیسر کو
پڑھیں:
ایران نے IAEA کے ساتھ تعاون معطلی کا قانون باضابطہ نافذ کر دیا
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطلی کا قانون باضابطہ نافذ کر دیا ہے۔
ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق، یہ اقدام اسرائیل ایران جنگ کے بعد عالمی ادارے کے غیرجانبدار رویے پر تحفظات کے نتیجے میں اٹھایا گیا۔
ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی یہ بل منظور کر چکی تھی، جس کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے بھی توثیق کی، اور اب صدر نے اس پر دستخط کر کے قانون کا درجہ دے دیا ہے۔
اس قانون کے مطابق، ایران آئی اے ای اے انسپکٹرز کو اپنی جوہری تنصیبات کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا جب تک مکمل پیشہ ورانہ رویہ اختیار نہیں کیا جاتا۔
ذرائع کے مطابق ایران آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔
ایرانی سینئر پارلیمنٹیرین نے کہا: "ہم سپریم کونسل سے درخواست کر رہے ہیں کہ رافیل گروسی کے داخلے پر باقاعدہ پابندی عائد کی جائے، کیونکہ ان کا رویہ ایران کے مفادات کے خلاف ہے۔"
ایرانی پارلیمنٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک نیا بل بھی زیر غور ہے جس کے تحت IAEA کے ساتھ تمام تعاون اس وقت تک معطل رہے گا جب تک ایجنسی مکمل غیر جانب دار اور شفاف کردار ادا نہ کرے۔