سردار سلیم حیدر خان سے سی پی این ای وفد کی ملاقات، پیکا ایکٹ پر تحفظات سے آگاہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
لاہور میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد نے صدر سی پی این ای کی قیادت میں گورنر پنجاب کو پیکا ایکٹ پر تحفظات سے آگاہ کیا، وفد نے پیکا ایکٹ میں ترامیم پر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت پر زور دیا۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پیکا قانون پر سٹیک ہولڈر کی مشاورت ضروری ہے، پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد نے صدر سی پی این ای کاظم خان کی قیادت میں گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ گورنر پنجاب سے ملاقات کرنے والے وفد میں سینئر نائب صدر ایاز خان، صدر فری میڈیا کمیٹی ارشاد عارف، سیکرٹری جنرل غلام نبی چانڈیو، ڈپٹی سیکرٹری جنرل تنویر شوکت، اعجاز خان، وقاص طارق اور دیگر عہدیداران شامل تھے۔
پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضی بھی اس موقع پر موجود تھے، وفد نے گورنر پنجاب کو پیکا ایکٹ پر تحفظات سے آگاہ کیا، وفد نے پیکا ایکٹ میں ترامیم پر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت پر زور دیا۔ گورنر پنجاب نے سی پی این ای کے نومنتخب اراکین کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پیکا قانون پر سٹیک ہولڈر کی مشاورت ضروری ہے، پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے۔
سردار سلیم حیدر خان نے کہاکہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں فیک نیوز کا تناسب بہت کم ہے، سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے تدارک کے لیے طریقہ کار ہونا چاہئے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ 2008ء سے 2013ء کے درمیان پیپلز پارٹی نے میڈیا ٹرائل کا سامنا کیا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی نے آزادی رائے پر کسی قدغن کی حمایت نہیں کی۔ سی پی این ای کے وفد نے کہا کہ فیک نیوز پر قابو پانا ضروری ہے لیکن پیکا ایکٹ کے غلط استعمال پر تحفظات ہیں، پیکا ایکٹ عام شہریوں کے خلاف بھی استعمال ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب سی پی این ای پیپلز پارٹی پیکا ایکٹ کی مشاورت پر تحفظات پر سٹیک وفد نے
پڑھیں:
آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم راجا فیصل ممتاز راٹھور کون ہیں؟
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی ہے، اور پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجا فیصل ممتاز راٹھور نئے قائد ایوان منتخب ہو گئے ہیں۔
اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیرصدارت اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی گئی، جس پر 36 ارکان نے فیصل ممتاز راٹھور کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ مخالفت میں 2 ووٹ آئے۔
مزید پڑھیں: چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما فیصل ممتاز راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کے ایک بااثر اور تاریخی سیاسی خاندان سے ہے۔
فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم ممتاز حسین راٹھور کے فرزند ہیں، جبکہ ان کی والدہ بیگم فرحت راٹھور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی رکن اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر رہ چکی ہیں۔ راٹھور خاندان کو آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے بانی خاندانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
فیصل راٹھور نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی میں حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے گریجویشن پنجاب یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ان کے والد ممتاز حسین راٹھور نے 1975 کے انتخابات کے بعد سینیئر وزیر، 1990 میں وزیراعظم، 1991 میں قائدِ حزبِ اختلاف اور 1996 میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ممتاز حسین راٹھور کی وفات کے بعد 1999 میں ان کے بڑے صاحبزادے مسعود ممتاز راٹھور بقیہ مدت کے لیے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ فیصل راٹھور نے 2006 میں پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے حلقہ حویلی کہوٹہ سے الیکشن میں حصہ لیا۔
بعد ازاں 2011 کے انتخابات میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور چوہدری عبدالمجید کی کابینہ میں وزیر اکلاس اور وزیر برقیات کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
فیصل راٹھور نے 2016 کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ اور ایک معاہدے کے تحت پارٹی رہنما خواجہ طارق سعید کو میدان میں اتارا تاہم انہیں شکست ہوگئی۔
اس وقت راجا فیصل ممتاز راٹھور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل ہیں۔ 2021 کے انتخابات میں وہ دوسری بار قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ایوان میں موثر اپوزیشن کا کردار ادا کیا۔
2023 میں حکومت کی تبدیلی کے بعد انہوں نے چوہدری انوار الحق کی اتحادی حکومت میں وزیر لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دیں اور عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی کی سربراہی بھی کی۔
فیصل ممتاز راٹھور اپنی بردباری، نرم مزاجی اور بے داغ شہرت کے باعث سیاسی و عسکری حلقوں، عوامی ایکشن کمیٹی اور عوام میں یکساں مقبول ہیں۔ پارٹی قیادت انہیں بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور کا نہایت قابلِ اعتماد ساتھی سمجھتی ہے، جبکہ وہ پارٹی کے نظریاتی اور متوسط طبقے کے نمائندہ رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
فیصل راٹھور وزیراعظم کے لیے سب سے اچھے امیدوار کیوں؟راجا فیصل ممتاز راٹھور نوجوان سیاسی رہنما ہیں اور بات چیت کرنے بہترین صلاحیت رکھتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت چونکہ ایکشن کمیٹی کی تحریک کی وجہ سے ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے اور فیصل ممتاز راٹھور ہی وہ واحد رہنما ہیں جو معاملات کو درست سمت میں ڈھال سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے پارٹی قیادت اور مقتدر حلقوں کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ وہ ریاست کا ماحول نارمل کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق استعفیٰ دیں گے یا نہیں؟ خود بتا دیا
گزشتہ دنوں وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فیصل راٹھور نے کہا تھا کہ آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی تحریک کے باعث پیدا شدہ حالات کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews چوہدری انوارالحق عدم اعتماد کامیاب فیصل راٹھور وزیراعظم منتخب وی نیوز