3 ماہ میں ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد افراد کو 61 ارب روپے کے کاروباری قرض جاری: مریم نواز نے تاریخ رقم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) ’’اپنا کماؤ، اپنا کھاؤ‘‘ وزیراعلیٰ مریم نواز نے تاریخ رقم کر دی۔ صرف 3ماہ میں 1لاکھ7ہزار سے زائد افراد کو 61 ارب روپے کے لون جاری کئے گئے۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ 90 روز میں 57913 نئے کاروبار شروع ہونے کا ریکارڈ بن گیا۔ نئے کاروبار شروع کرنے کیلئے 23ارب 91کروڑ روپے کے قرض جاری کئے گئے۔ پہلی مرتبہ 6753 خواتین نے کاروبار چلانے کیلئے3 ارب 42کروڑ روپے کے لون لے لئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے آسان کاروبار فنانس اورکارڈلون کیلئے زیر غور درخواستوں کا پراسیس جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر آسان کاروبار کارڈ اب واٹس ایپ کے ذریعے بھی ایکٹیو کیا جا سکے گا۔ مریم نواز نے ایکسپورٹ اور مینو فیکچرنگ سیکٹر لون کے لئے پلان طلب کر لیا۔ پی ایس آئی سی اور بنک حکام کو ہدایت کی کہ آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ پروگرام کسی صورت نہیں رکنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سے متعلق خصوصی اجلاس میں آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ایم ڈی پی ایس آئی سی سارہ عمر نے آسان کاروبار سکیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 3010 افراد کو18 ارب روپے کے لون جاری کئے۔ چیف منسٹر آسان کاروبار کارڈ سکیم کے تحت ایک لاکھ 4 ہزار افراد کو 43 ارب روپے کے قرض کا اجراء کیاگیا۔ چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس کے لئے 74579 درخواستیں وصول ہوئیں، 2505ء منظور اورقرضے مل گئے ہیں۔ چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس ٹیرٹو کے لئے12029 درخواستیں موصول ہوئیں، 505 منظور کر کے قرضے مل گئے۔ چیف منسٹر آسان کاروبار کارڈ سکیم کے لئے 1380838 درخواستیں موصول ہوئیں، 104133 منظور کر کے قرضے جاری کر دئیے گئے۔ ٹرانسپورٹیشن کاروبار کے لئے 1312افراد نے3ارب 91کروڑ روپے کے قرض حاصل کئے۔ ٹریڈنگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کے لئے 175افراد نے3 ارب94 کروڑ روپے کے قرض حاصل کئے۔ پروفیشن سروسز ایگری کلچر، ڈیری، فوڈ، بیوٹیشن، آٹو، فرٹیلائزر، پیسٹی سائیڈ اور دیگر کاروبار کے لئے بھی لون حاصل کرنے کا رحجان پیدا ہوا ہے۔ آسان کاروبارکارڈ کے ذریعے سروسز مہیا کرنے والے سب سے زیادہ 61996 افراد نے 26 ارب 13کروڑ روپے کے لون لئے ہیں۔ ٹریڈنگ کے لئے 24522 افراد نے10ارب 75کروڑ روپے کے قرض حاصل کئے۔ ایگری سمال بزنس کے لئے10699 افراد نے 3ارب 69کروڑ روپے کے قرض لئے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور کے اضلاع میں کاروبار کے لئے لون لینے والوں کا تناسب زیادہ ہے۔ مریم نواز نے خضدار میں لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے 4 شہید سکیورٹی اہلکاروں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مریم نواز نے ورلڈ ٹیلی کمیونیکیشن ڈے پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ جدید دنیا میں ترقی کی دوڑ صرف وہی قومیں جیتتی ہیں جو ٹیلی کمیو نیکیشن اور ٹیکنالوجی کو اپنا ہتھیار بناتی ہیں۔ ٹیلی کمیونیکیشن محض رابطے کا ذریعہ نہیں یہ علم، معیشت، گورننس، صحت اور تعلیم کو نئی بلندیوں تک لے جانے کاذریعہ ہے۔ ہر طالب علم کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ، ہر گاؤں میں انٹرنیٹ اور ہر ادارے میں ای فائلنگ سسٹم مشن ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیف منسٹر ا سان کاروبار ا سان کاروبار فنانس اور ا سان کاروبار کارڈ مریم نواز نے ارب روپے کے روپے کے لون روپے کے قرض افراد کو افراد نے کے لئے
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس ایک لاکھ 31 ہزار کی سطح بھی عبور کرگیا
کراچی:پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج پھر نئی تاریخ رقم ہوئی ہے اور اس دوران انڈیکس ایک لاکھ 31 ہزار کی تاریخی سطح بھی عبور کرگیا۔
نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی بازارِ حصص نے شاندار رفتار اختیار کرتے ہوئے تاریخی بلندیوں کو چھونا شروع کر دیا ہے، جس میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز زبردست تیزی کے ساتھ ہوا اور 100 انڈیکس میں 727 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس نئی بلند ترین سطح ایک لاکھ 31 ہزار 071 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
یہ صورتحال اس مسلسل رجحان کا تسلسل ہے جو نئے مالی سال کے پہلے ہی دن سے دیکھا جا رہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں شاندار تیزی گزشتہ چند روز سے جاری ہے۔ گزشتہ روز بھی کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک لاکھ 30 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کی تھی اور محض 5 کاروباری دنوں کے دوران انڈیکس میں مجموعی طور پر 9 ہزار پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے، جو حالیہ برسوں کی نمایاں ترین کارکردگیوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025-26 کے آغاز کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور اعتماد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات میں مثبت پیش رفت اور صنعتی شعبے میں بہتری کی توقعات ہو سکتی ہیں۔
اس تاریخی رفتار نے نہ صرف اسٹاک مارکیٹ کے حجم میں اضافہ کیا ہے بلکہ ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارے بھی بھیجے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو سرمایہ کاروں کو مختصر اور طویل مدتی بنیادوں پر اچھے منافع کی توقع ہو سکتی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی حالیہ کارکردگی نے عالمی سرمایہ کاری حلقوں کی بھی توجہ حاصل کی ہے اور اس تیزی کو ملکی معیشت میں استحکام کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔