پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی 42 صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ میں پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مسئلہ ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی 42 صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر دو ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ رپورٹ میں پہلگام میں دہشت گردی سے سیز فائر تک کی تفصیلات بتائی گئی ہیں جبکہ رپورٹ میں بھارت اور پاکستان کے ردعمل کا موازنہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت مسئلہ کشمیر کے دوطرفہ حل پر بضد ہے اور پاکستان بین الاقوامی مداخلت سے مسئلہ کشمیر کے حل کا خواہشمند ہے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: برطانوی پارلیمنٹ کی مسئلہ کشمیر رپورٹ میں

پڑھیں:

آزادکشمیرکے عوام کو تمام حقوق حاصل ہیں،پاکستان کابھارتی پروپیگنڈے پرردعمل

ترجمان دفترخارجہ نے آزادکشمیرمیں عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج پر بھارت کی طرف سے کئے جانے والے پروپیگنڈے کو مستردکرتےہوئے واضح کیاہے کہ  آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری و سیاسی حقوق سے پوری آزادی کے ساتھ استعمال کررہے ہیں اور اپنے جمہوری مستقبل کی تشکیل میں سرگرمی سے حصہ لیتے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان آزادکشمیر کے عوام کی عزت و وقار کے تحفظ، ان کے حقوق بشمول پرامن اجتماع اور احتجاج کے حق کی حفاظت، ان کے جذبات کے احترام  اور ان کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔ یہ عزم نہ صرف ہمارا آئینی فریضہ ہے بلکہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ہمارا دیرینہ اخلاقی وعدہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ اس کے برعکس، مقبوضہ جموں و کشمیر (بھارت کے زیر قبضہ) میں ہمارے کشمیری بھائی اور بہنیں ایک بھیانک صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ ریاستی جبر، بنیادی آزادیوں سے انکار اور انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی علامت بن چکی ہیں، جس کا مقصد کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنا ہے۔ اختلافِ رائے کو دبانے کی کوششیں، آبادی کا مصنوعی تبدیلی  اور شہری آزادیوں سے انکار، صورتِ حال کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ بھارت کو آزاد جموں و کشمیر پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔ بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق، بالخصوص ان کا حقِ خودارادیت تسلیم کرنا ہوگا، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج ہے۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کا راستہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے ہو کر گزرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں کامیاب مذاکرات سے بھارت کے عزائم ناکام، امیر مقام
  • بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • پاکستان کشمیری عوام کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے؛دفتر خارجہ
  • آزادکشمیرکے عوام کو تمام حقوق حاصل ہیں،پاکستان کابھارتی پروپیگنڈے پرردعمل
  • آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
  • مشرق وسطیٰ کا مسئلہ 3 ہزار سال بعد حل ہو سکتا ہے؛ غزہ کے ساتھ پورے حطے میں امن ہوگا، صدر ٹرمپ
  • عوامی مطالبات کو پُرامن طریقے سے مانا جا سکتا ہے: رانا احسان افضل
  • سپر ٹیکس کیس؛ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں تھنک ٹینکس نہیں، سپریم کورٹ کے ریمارکس
  • ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ تھنک ٹینکس نہیں ہیں،جسٹس امین الدین کے سپرٹیکس کیس میں ریمارکس