مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، برطانوی پارلیمنٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی 42 صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ میں پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مسئلہ ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی 42 صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر دو ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ رپورٹ میں پہلگام میں دہشت گردی سے سیز فائر تک کی تفصیلات بتائی گئی ہیں جبکہ رپورٹ میں بھارت اور پاکستان کے ردعمل کا موازنہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت مسئلہ کشمیر کے دوطرفہ حل پر بضد ہے اور پاکستان بین الاقوامی مداخلت سے مسئلہ کشمیر کے حل کا خواہشمند ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: برطانوی پارلیمنٹ کی مسئلہ کشمیر رپورٹ میں
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں سے اب تک 13 افراد جاں بحق، 14 زخمی
سٹی 42 : آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) کی رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث 13 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے المناک واقعہ مظفرآباد کی تحصیل نصیرآباد میں پیش آیا، جہاں کلاؤڈ برسٹ کے باعث ایک ہی گھر کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد میں میاں بیوی اور ان کے چار بچے شامل ہیں۔
پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی
رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں میں 350 مکانات متاثر ہوئے جن میں 79 مکمل تباہ اور 271 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے ، جبکہ 19 دکانیں، 16 پل،5 تعلیمی ادارے، ایک مسجد اور متعدد پن چکیاں بھی تباہ یا شدید متاثر ہوئیں۔ سیکڑوں مال مویشی بھی ہلاک ہوئے اور کئی سڑکوں کو نقصان پہنچا۔اس کے علاوہ وادی نیلم میں سیلابی ریلوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جہاں کٹن کا پل اور کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔ رتی گلی بیس کیمپ میں پھنسے 700 سے زائد سیاحوں کو کامیاب ریسکیو آپریشن کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ نالہ جاگراں میں 3 بیلی برجز اور 2 گیسٹ ہاؤسز بہہ گئے، ہائیڈرل پراجیکٹس اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ کئی درخت اور زرعی اراضی بھی متاثر ہوئی۔
متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
ادھر محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 17 اگست سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، جس کے باعث مزید لینڈ سلائیڈنگ اور نقصانات کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ اور محکمہ شاہرات ہائی الرٹ ہیں جبکہ سیاحوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آئندہ چند روز تک پہاڑی اور سیاحتی مقامات کا رخ نہ کریں۔