ہراسانی کی شکایت پر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کا اسسٹنٹ پروفیسر برطرف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر نے ہراسمنٹ کے مرتکب اسسٹنٹ پروفیسر کو 15 منٹ کے اندر اندر برطرف کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک خاتون اسٹوڈنٹ نے اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف ہراسمنٹ کی شکایت کی تھی۔
یونیورسٹی انکوائری کمیٹی نے فوری طور پر تحقیقات مکمل کی جبکہ سنڈیکیٹ نے اسسٹنٹ پروفیسر کو ٹرمینٹ کرنے کی سفارش کی۔
یہ بھی پڑھیے: خیبر پختونخوا: اسلامیہ کالج کی طالبہ کا اعلیٰ عہدیدار پر ہراسانی کا الزام، ایچ ای ڈی نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن میں ہراسمنٹ کے لیے زیرو ٹولرینس ہے۔
انہوں نے فوری ایکشن لینے پر اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الحق کو خراج تحسین پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ پروفیسر اسلامیہ کالج
پڑھیں:
ایشوریا ابھیشیک کی شکایت کے بعد یوٹیوب نے اے آئی ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن کی قانونی کارروائی کے بعد یوٹیوب نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے بنائی گئی اس جوڑے کی ویڈیوز حذف کر دیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیوز اے آئی بالی وُڈ عشق نامی یوٹیوب چینل پر موجود تھیں جنہیں مجموعی طور پر ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا تھا۔
ان ویڈیوز میں مختلف بالی ووڈ اداکاروں کو مصنوعی انداز میں قابلِ اعتراض یا رومانوی مناظر میں پیش کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق چینل پر موجود 259 ویڈیوز میں بعض مناظر میں مشہور شخصیات کو بوس و کنار کرتے یا نجی لمحات میں دکھایا گیا تھا۔
یوٹیوب کے مطابق شکایت سامنے آنے اور ہرجانے کے نوٹس کے بعد مذکورہ چینل تخلیق کار نے خود حذف کیا ہے تاہم پلیٹ فارم ایسے گمراہ کن یا تبدیل شدہ مواد کو ہٹانے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ ایشوریا اور ابھیشیک نے نئی دہلی کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اے آئی کے ذریعے بنائی گئی یہ ویڈیوز شخصی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے عدالت سے ایسے مواد پر پابندی عائد کرنے اور یوٹیوب کی اے آئی پالیسی پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کیا تھا۔