پشاور، یونیورسٹی میں طالبہ کیساتھ ہراسانی کرنے والا اسسٹنٹ پروفیسر برطرف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
وزیر تعلیم کے مطابق یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے الزام ٽابت ہونے پر اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازمت سے برخاست کردیا۔ وزیر تعلیم نے معاملہ جلد اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق نمٹانے پر یونیورسٹی انتظامیہ کو شاباش دی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کی اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں ہراسگی کیس میں ملوٽ اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔ صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازم سے برطرف کرنے کا پیغام جاری کیا۔ پیغام کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو متاٽرہ طالبہ کی شکایت پر معطل کیا گیا۔ یونیورسٹی کی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کیں۔ وزیر تعلیم کے مطابق یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے الزام ٽابت ہونے پر اسسٹنٹ پروفیسر کو ملازمت سے برخاست کردیا۔ وزیر تعلیم نے معاملہ جلد اورانصاف کے تقاضوں کے مطابق نمٹانے پر یونیورسٹی انتظامیہ کو شاباش دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ پروفیسر کو وزیر تعلیم کے مطابق
پڑھیں:
ڈنمارک کے اخبار نے بھی بھارتی جھوٹ فاش کردیا
بھارت کا جھوٹ ایک بار پھر فاش ہوگیا، ڈنمارک کے مقبول اخبار پولیٹکن (Politiken) نے سُرخی لگادی کہ بھارتی میڈیا، پاکستان پر خیالی فتوحات کے بارے میں بے شرمی سے جھوٹ بول رہا ہے۔
ڈنمارک کے معروف اخبار نے لکھا ہے کہ جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے بڑے بڑے دعوے کیے لیکن وہ سب جھوٹ نکلے،حتیٰ کہ اپنا جھوٹ سچ ثابت کرنے کے لیے بھارتی میڈیا نے پرانی تصویروں اور غزہ کی فوٹیج تک دکھائیں۔
ڈنمارک کے اخبار پولیٹکن کے کالم نگار، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن میں کمیونیکیشن کے پروفیسر اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں سینیئر ری سرچر راس مُس کلائس نے لکھا کہ بھارتی میڈیا کوریج نہ صرف غلط اور گمراہ کن رہی، بلکہ انتہائی کشیدہ حالات میں ناقابل یقین حد تک خطرناک اور توہین آمیز تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اِن جھوٹی خبروں سے نمٹنے کا حل یہ نکالا کہ ملک بھر میں غیر ملکی خبر رساں ویب سائٹس بلاک کردیں۔
کالم نگار کا کہنا تھا کہ اُن بھارتی آن لائن میڈیا چینلز کو بھی بلاک کر دیا جو جنگ کی آزادانہ کوریج کر رہے تھے۔
بھارتی حکام کی جانب سے فیک نیوز کے خلاف جنگ کو بنیاد بنا کر آزاد میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش کی گئی۔
Post Views: 4