کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 180 چینی فلموں کی نمائش ، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
واشنگٹن : امریکی میگزین نے ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا ” کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں چائنا فلم جوائنٹ بوتھ سے “چینی فلموں کی توانائی کا مظاہرہ “۔
مضمون کے مطابق، چائنا فلم جوائنٹ بوتھ کا مقصد دنیا کو زیادہ متنوع انداز میں چینی فلموں کا متحرک پن اور توانائی دکھانا اور چینی فلم سازوں اور غیر ملکی وسائل کے انضمام کو فروغ دینا ہے.
رواں سال ” “نیژا 2 “” سمیت 180 سے زائد چینی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔ بوتھ پر، بہت سے بین الاقوامی خریداروں نے چینی فلموں کے بیرون ملک اجراء کے حقوق میں گہری دلچسپی ظاہر کی، اور بڑی تعداد میں بین الاقوامی فلم پروڈیوسر بھی مشاورت اور بات چیت کے لئے بوتھ پر آئے۔
چائنا فلم جوائنٹ بوتھ 60 سے زائد چینی فلم انٹرپرائزز اور اداروں کو اکٹھا کرتا ہے۔ کانز فلم فیسٹیول کے دوران ” فلموں کے ساتھ چین میں سفر” جیسی سرگرمیوں کی بھی رونمائی کی گئی، جس نے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ناظرین کو چین میں سفر کرنے کی جانب راغب کیا۔
Post Views: 7ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی امداد میں کٹوتی سے ڈیڑھ کروڑ اموات کا خطرہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی جانب سے غیر ملکی امداد کے خاتمے سے دنیا کے سب سے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد جان سے جا سکتے ہیں۔ ان میں ایک تہائی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ یہ تحقیق معروف طبی جریدے دی لینسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں اس وقت سامنے آئی جب دنیا اور کاروباری رہنما اسپین میں اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں امدادی شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مارچ میں کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تمام پروگراموں میں سے 80 فیصد سے زیادہ کو منسوخ کر دیا ہے۔ یو ایس ایڈ جنوری میں ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل تک عالمی انسانی امداد کا 40 فیصد فراہم کر رہا تھا۔ تحقیق کے شریک مصنف، بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محقق ڈاویدے راسیلا نے خبردار کیاکہ یہ مالی کٹوتیاں 2عشروں میں کمزور طبقات میں صحت کے شعبے میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو اچانک روک سکتی ہیں۔ کم اور درمیانی آمدن والے کئی ممالک کے لیے یہ جھٹکا کسی عالمی وبا یا بڑے مسلح تصادم کے برابر ہو گا۔ محققین کی ٹیم نے 133ممالک کے اعداد و شمار پر نظر ڈالتے ہوئے اندازہ لگایا کہ یو ایس ایڈ کی فنڈنگ نے 2001 ء کے بعد ترقی پزیر ممالک میں 9کروڑ 10لاکھ اموات کو روکا ہے۔ تاہم امداد میں کٹوتیوں کے نتیجے میں 2030 ء تک ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ایسی اموات ہو سکتی ہیں، جنہیں روکا جا سکتا ہے۔ اس تعداد میں 5سال سے کم عمر کے 45 لاکھ سے زیادہ بچے شامل ہیں۔ جس کا مطلب ہے ہر سال تقریباً 7لاکھ بچوں کی اموات ہو سکتی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ روبیو کا دعویٰ ہے کہ اب بھی تقریباً ایک ہزار پروگرام باقی ہیں جو امریکی محکمہ خارجہ کے تحت اور کانگریس کی مشاورت سے زیادہ مؤثر طریقے سے چلائے جائیں گے۔