کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 180 چینی فلموں کی نمائش ، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
واشنگٹن : امریکی میگزین نے ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا ” کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں چائنا فلم جوائنٹ بوتھ سے “چینی فلموں کی توانائی کا مظاہرہ “۔
مضمون کے مطابق، چائنا فلم جوائنٹ بوتھ کا مقصد دنیا کو زیادہ متنوع انداز میں چینی فلموں کا متحرک پن اور توانائی دکھانا اور چینی فلم سازوں اور غیر ملکی وسائل کے انضمام کو فروغ دینا ہے.
رواں سال ” “نیژا 2 “” سمیت 180 سے زائد چینی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔ بوتھ پر، بہت سے بین الاقوامی خریداروں نے چینی فلموں کے بیرون ملک اجراء کے حقوق میں گہری دلچسپی ظاہر کی، اور بڑی تعداد میں بین الاقوامی فلم پروڈیوسر بھی مشاورت اور بات چیت کے لئے بوتھ پر آئے۔
چائنا فلم جوائنٹ بوتھ 60 سے زائد چینی فلم انٹرپرائزز اور اداروں کو اکٹھا کرتا ہے۔ کانز فلم فیسٹیول کے دوران ” فلموں کے ساتھ چین میں سفر” جیسی سرگرمیوں کی بھی رونمائی کی گئی، جس نے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ناظرین کو چین میں سفر کرنے کی جانب راغب کیا۔
Post Views: 7ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔
تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔
پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔