وزیرِ دفاع خواجہ آصف— فوٹو فائل

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل اور افغان طالبان کھڑے ہیں۔

ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ یہ وہی افغان طالبان ہیں کہ جن کے لیے پاکستان نے برسوں امریکا اور مغربی ممالک کے الزام برداشت کیے ہیں۔

بھارت مغربی سرحد پر پروکسیز کے ذریعے جنگ لڑ رہا ہے، وہاں بھی شکست کے زخم چاٹے گا: خواجہ آصف

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک کےدفاع کے لیے جس حد تک بھی جانا پڑا حکومت اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ہماری دو افغان جنگوں میں سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے ہم دہشت گرد ملک مشہور ہوئے تھے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے بھارت کی حمایت کی بات بھارتی میڈیا کی مستند آواز پراوین سواہنی نے کی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: افغان طالبان دفاع خواجہ خواجہ آصف

پڑھیں:

پاکستانی وزیر دفاع کے مؤقف پر حماس کا خیرمقدم، اسلامی اتحاد کی حمایت میں آواز بلند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مثبت اور حوصلہ افزا ردعمل سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے خواجہ آصف کے پاکستانی مؤقف کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے سراہا اور اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر فلسطین کے مظلوم عوام کی عملی حمایت کریں۔

ڈاکٹر سامی ابو زہری نے کہا کہ وزیر دفاع نے جس جرات مندی سے اسلامی دنیا کے اتحاد کی بات کی اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا، وہ قابل تحسین ہے، اسرائیل کے خلاف مزاحمت اب محض بیانات سے نہیں جیتی جا سکتی، بلکہ اس کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسلامی دنیا نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو نہ صرف فلسطین بلکہ پورا خطہ خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے،غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور بڑا قدم اٹھانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

حماس رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے بااثر اسلامی ملک کی جانب سے کھل کر فلسطین کی حمایت، دوسرے مسلم ممالک کے لیے رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے،یہ وقت ہے کہ تمام اسلامی ممالک مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہو کر عملی اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی سے خطاب میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ  یہ جو کچھ ہو رہا ہے، یہ جنگ نہیں، نسل کشی ہے، انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے، اسلامی ممالک کو اب متحد ہو کر اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر دینے چاہئیں، فلسطین کے مسئلے پر ہم اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق مؤقف اپنائیں گے اور اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک امریکا تعلقات میں ایسی گرم جوشی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، خواجہ آصف
  • خامنہ ای کا بھی صدام حسین جیسا انجام ہوسکتا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع
  • خواجہ آصف صاحب! آپ پاکستان کے وفاقی وزیر ہیں
  • ایران کیساتھ کھڑے ہیں;ہمارا ایٹمی پروگرام امن کے لئے ہے، نواز شریف
  • پاکستانی وزیر دفاع کے مؤقف پر حماس کا خیرمقدم، اسلامی اتحاد کی حمایت میں آواز بلند
  • صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑے ہيں، خواجہ آصف
  • ہم ایران کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے، نواز شریف
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کو بڑی دھمکی دیدی
  • دنیا کو اسرائیل کی جوہری صلاحیت کے بارے میں خوفزدہ ہونا چاہیے،وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کرینگے: اسرائیلی وزیر دفاع