Express News:
2025-05-19@03:25:41 GMT

پنجاب کی ترقی اور مریم نواز شریف کے خواب

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

پاک بھارت تناؤ کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے عوام اور صوبے کی بہبود کے لیے قدم آگے بڑھاتی جا رہی ہیں۔محترمہ مریم نواز شریف کو پنجاب کی وزیر اعلیٰ منتخب ہُوئے 15ماہ ہو رہے ہیں ۔ انھیں پنجاب کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعلیٰ کا اوّلین اعزاز ملا تو کئی متعصب اور مخالف طبقات نے اُن کی اُسی انداز میں مخالفت کی جیسے محترمہ بے نظیر بھٹو کی عالمِ اسلام کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم منتخب ہونے پر مخالفتیں کی گئی تھیں۔

محترمہ بے نظیر بھٹو کی مانند محترمہ مریم نواز شریف بھی اپنی استقامت اور مستقل مزاجی کی بدولت مخالفانہ روش اور فضا پر غلبہ پا چکی ہیں ۔ بِلا شبہ ایک خاتون کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اگر محترمہ مریم نواز شریف کو محمد نواز شریف ، محمد شہباز شریف اور مقتدر نون لیگ کی زبردست حمائت حاصل نہ ہوتی تو مریم نواز شریف کے لیے وزارتِ اعلیٰ کا حصول اور اِس پر قائم رہنا دشوار تر مہم بن جاتی ۔

تسلیم کرنا پڑے گا کہ جب سے مریم نواز شریف نے پنجاب کی زمامِ اقتدار سنبھالی ہے ، وہ ایک دن بھی آرام سے نہیں بیٹھیں ۔ وہ اپنے صوبے اور اپنے عوام کی ترقی کی خواہش اور آدرش کے خوابوں کو آنکھوں میں سجائے مسلسل حرکت میں ہیں ۔ لاہور تو لاہور، پنجاب بھر میں ہمیں اُن کا تحرک واضح طور پر نظر آتا ہے اور اِس کے نتائج بھی ۔

کئی نقادوں کی مخالفت کے باوصف محترمہ مریم نواز شریف اپنے اہداف کی تکمیل سے دستکش ہونے کے لیے تیار نہیں ۔ پنجاب کے کئی اہم شہروں اور قصبات میں ناجائز تجاوزات کو مسمار کرکے جس طرح شہروں کو ایک نیا رنگ رُوپ دیا گیا ہے ، یہ مریم نواز شریف کا کریڈٹ ہے ۔ تجاوزات کے خلاف اقدام کرتے ہُوئے مریم نواز شریف نے کسی کی سفارش قبول کی نہ کسی کی دھونس ۔

پنجاب بھر میں قدیم ترین اور مستحکم ناجائز تجاوزات کے خلاف بلڈوزر چلے تو چلتے ہی گئے ۔ سڑکیں اور گلیاں فراخ ہو رہی ہیں اور بازاروں میں نظم آ رہا ہے ۔ ممکن ہے اِس اقدام میں گندم کے ساتھ کہیں گھن بھی پِس گیا ہو مگر زیادتی کم کم دیکھنے میں آئی ہے ۔11لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کی انرولمنٹ بھی پنجاب حکومت اپنا کریڈٹ قرار دے رہی ہے ۔

وزیر اعلیٰ صاحبہ نے پنجاب میں ترقی کے کئی محاذ کھول رکھے ہیں ۔ اِن میں بین الشہر کئی زیر تعمیر شاہراہیں بھی ہیں ، تعلیم و صحت کے نام پر بننے والے کئی نئے پروجیکٹس بھی ہیں اور کئی نئے زیر تعمیر آئی ٹی مراکز بھی۔ صحت کے شعبے میں مریم نواز شریف جو اصلاحات متعارف کروا رہی ہیں ، بعض حلقے یہ کہہ کر اِن کی مخالفت کر رہے ہیں کہ اِن ریفارمز سے (بعض اسپتالوں کی نجکاری) پنجاب کے غریب عوام صحت کی مفت سہولتوں سے محروم ہو جائیں گے ۔

یہ درست ہے کہ پنجاب میں صحت کارڈ بند ہو چکا ہے ، مگر ہیلتھ کے شعبے میں دیگر ایسے کارڈز بھی متعارف کروائے گئے ہیں جو یقیناً پنجاب کے مستحق و غریب مریضوں کی دستگیری بن رہے ہیں ۔ آئی ٹی شعبے میں وزیر اعلیٰ پنجاب تندہی کے ساتھ متعدد منصوبوں کی تکمیل کرتی نظر آ رہی ہیں۔

یہ منصوبے خصوصی طور پر پنجاب کے اُن نوجوانوں کے لیے وسیع پیمانے پر روزگار کے وسیع مواقع پیدا کریں گے جو آئی ٹی کے شعبے میں تخصص اور اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ کاش پنجاب میں ٹوئٹر کو بھی آزاد کر دیا جائے اور وائی فائی کی اسپیڈ بھی طلب کے مطابق بڑھا دی جائے۔

مریم نواز شریف چونکہ خود بھی سوشل میڈیا پر متحرک ہیں، اس لیے وہ وائی فائی کی اسپیڈ کو عالمی معیار کے مطابق بڑھانے کی افادیت سے یقیناً آگاہ ہوں گی ۔ خاتون وزیر اعلیٰ پنجاب نے جس درد مندی کے ساتھ ( پہلگام سانحہ کے پس منظر میں) بھارت سے نہائت بداخلاقی سے پاکستان دھکیلے جانے والے پاکستانی مریضوں کا مفت علاج کرنے کا اعلان کیا ہے، اِس اقدام کی تحسین کی جانی چاہیے ۔

خبروں کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب، محترمہ مریم نواز شریف، پنجاب میں Bullet Train بھی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہیں ۔ مبینہ طور پر 300کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی بُلٹ ٹرین راولپنڈی اور لاہور کے درمیان چلا کرے گی ۔

ویسے تو راولپنڈی اور لاہور کے درمیان بُلٹ ٹرین چلنے کی خبریں ہم عرصۂ دراز سے سُن رہے ہیں ، یوں کہ چین CPECکے تحت یہ ٹرین بھی پاکستان کو دے گا اور لاہور اور راولپنڈی کے درمیان ریل پٹڑی بھی چین ہی بچھائے گا۔ اِس پر مبینہ طور پر اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ہونے والی تھی ۔ مگر یہ بیل، بوجوہ، منڈھے نہ چڑھ سکی ۔

اب اِس خوابناک منصوبے کو محترمہ مریم نواز شریف عملی شکل دینا چاہتی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اِس حوالے سے لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایما پر ایک Dedicated Working Groupبھی تشکیل پا چکا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکم دیا ہے کہ انھیں جلد از جلد اِس بارے فیز بیلیٹی رپورٹ پیش کی جائے؛ چنانچہ اِس بارے وفاقی وزیر ریلویز، حنیف عباسی ، اور پنجاب کی سینئر وزیر، مریم اورنگزیب، کے درمیان تفصیلی میٹنگ بھی ہُوئی ہے ، اور اب وفاقی وزیر ریلوے کی 16مئی کو محترمہ مریم نواز شریف سے ملاقات بھی ہُوئی ہے۔

اگر لاہور اور راولپنڈی کے درمیان یہ خوابناک ہائی اسپیڈ ریل معرضِ عمل میں آ جاتی ہے تو اِس پر زرِ کثیر خرچ ہوگا ۔ بُلٹ ٹرین چلانے اور اِس کے لیے بنیادی مطلوبہ انفرااسٹرکچر بچھانے کا تجربہ رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ریل ٹریک بچھانے کے لیے 40 سے 50 ملین ڈالر فی کلومیٹر کا خرچہ اُٹھے گا۔

بُلٹ ٹرین چلانے کے لیے 10ارب ڈالرز سے زائد سرمائے کی ضرورت پڑے گی ۔ واضح رہے کہ بُلٹ ٹرین کے مجوزہ منصوبے کے لیے تشکیل پانے والے ورکنگ گروپ میں پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان، وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر شاہد تارڑ ، چیئرمین پاکستان ریلویز اور ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شامل ہیں ۔

ہم جب امریکا، برطانیہ ، کینیڈا ، جرمنی وغیرہ جاتے ہیں اور وہاں انٹر سٹی بُلٹ ٹرینز کو بھاگتے دیکھتے ہیں تو ہمارے دل میں بھی ہڑک اُٹھتی ہے کہ کاش ہمارے پاکستان میں بھی ایسی تیز رفتار اور آرام دِہ ٹرینیں چلیں۔ اِس خواب کو جزوی طور پر لاہور میں جناب شہباز شریف عملی صورت دے چکے ہیں: اورنج ٹرین کی شکل میں۔

یہ ٹرین گرمیوں میں ٹھنڈی اور سردیوں میں گرم ہے ۔کہا جاتا ہے کہ روزانہ ڈھائی لاکھ مسافر اورنج ٹرین پر سفر کرتے ہیں اور نون لیگ و شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ مگر یہ کوئی نہیں بتاتا کہ اورنج ٹرین چلانے کے لیے پنجاب کو چین سے کتنا قرض لینا پڑا اور یہ قرض کب تک ادا ہوگا؟ اورنج ٹرین پر مسافروں کو ٹکٹ بھی امدادی (Subsidized) فراہم کیے جاتے ہیں۔

یہ علیحدہ سے پنجاب کے عوام پر بوجھ ہے۔ کہا مگر یہ جاتا ہے کہ ایسے بھاری اخراجات(اور قرضے) حکومتیں بآسانی مینیج کر لیتی ہیں ۔ پنجاب حکومت بھی کر ہی لے گی۔ اگر واقعی ایسا ہے تو بسم اللہ کیجیے ۔محترمہ مریم نواز شریف چلائیں لاہور اور راولپنڈی کے درمیان بُلٹ ٹرین۔

دونوں مذکورہ شہروں میں بذریعہ ٹرین سفر کرنا آج کل عذابِ عظیم ہے ۔یہ ٹرین70کلومیٹر فی گھنٹہ کی (اُکتا دینے والی)رفتار سے چلتی ہے۔ گرمیوں میں اکثر ٹرین کے اے سی بند ہو جاتے ہیں اور یوں ایک بڑا عذاب نازل ہوجاتا ہے۔ یہ تلخ تجربات میرے ذاتی بھی ہیں ۔ اس لیے راقم تو بڑی شدت سے اُن لمحات کا منتظر ہے جب راولپنڈی اور لاہور کے درمیان بُلٹ ٹرین بھاگے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محترمہ مریم نواز شریف اورنج ٹرین اور لاہور وزیر اعلی کے درمیان ب لٹ ٹرین کے مطابق پنجاب کے پنجاب کی رہے ہیں رہی ہیں ہیں اور کے لیے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب نے ترکیہ کیساتھ تجارتی تعاون مزید بڑھانے کا اعلان کر دیا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ترکیہ کے ساتھ تجارتی تعاون مزید بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو نے ملاقات کی، اس موقع ہر دوطرفہ تعلقات، تجارتی تعاون، علاقائی امن اور ثقافتی روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مریم نواز نے بھارتی جارحیت پر ترکیہ کی سفارتی، اخلاقی اور اسٹریٹجک سطح پر غیر متزلزل یکجہتی پر شکریہ ادا کیا، اور واضح کیا کہ ترکیہ کی بھارتی جارحیت پر حالیہ غیر مشروط حمایت پاکستانی قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔

واضح رہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان کی ہر محاذ پر کھل کر حمایت کی، اور پاکستان کو اپنا برادر ملک قرار دیا، جنگ میں پاکستان کی فتح پر ترکیہ کے علاوہ آزربائیجان کے عوام نے بھی سڑکوں پر ریلیاں نکالیں اور پاکستان کے ساتھ اپنی غیر متزلزل وابستگی کا عزم دہرایا۔

پاکستان کیساتھ ترکیہ کے اعلانیہ تعاون کے بعد بھارت میں ترکیہ اور آذربائیجان کی اشیا کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جارہی ہے، بھارتی میڈیا اپنے عوام کو ورغلانے کی کوشش کر رہا ہے کہ ترکیہ اور آذربائیجان کی اشیا کا بائیکاٹ کیا جائے، کیوں کہ یہ دونوں ملک پاکستان کے قریبی اتحادی بن کر ابھرے ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جارحیت پر ترکیہ کی حمایت پر مریم نواز کا اظہار تشکر، دوطرفہ تجارت بڑھانے پر زور
  • بھارتی جارحیت پر ترکیہ کی پاکستان کی دوٹوک حمایت، وزیراعلی پنجاب کا اظہار تشکر
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے ترکیہ کیساتھ تجارتی تعاون مزید بڑھانے کا اعلان کر دیا
  • آسان کاروبار فنانس و کاروبار کارڈ، وزیرِاعلیٰ پنجاب کی درخواستوں کا پراسیس جلد مکمل کرنے کی ہدایت
  • مسلم لیگ ن کے ایم پی ایز وزیراعلیٰ مریم نواز کی طرز حکمرانی سے پریشان کیوں ہیں؟
  • وزیر ریلوے کی مریم نواز سے ملاقات، بلٹ، ہائی سپیڈ ٹرین پر تفصیلی گفتگو
  • معرکہ بنیان مرصوص قومی سلامتی کے لیے قوم کے مکمل اتحاد کا ثبوت ہے، مریم نواز
  • پاک فضائیہ کے دلیر اور جانباز شاہینوں نے متکبر دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا، مریم نواز
  • بانی پی ٹی آئی کا بیان نہیں آیا، علیمہ نے جنگ کو ملی بھگت قرار دیا: عظمیٰ بخاری