لاہور:بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس سال شیڈول ایشیا کپ نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

بھارتی میڈیا چیمپئنز ٹرافی کے بعد اب ایشیا کپ کے پیچھے پڑ گیا، بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان سے کشیدگی کے بعد بھارت نے مینز ایشیا کپ اور ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ مینز ایشیا کپ ستمبر میں کھیلا جانا ہے جبکہ ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ جون کے مہینے میں سری لنکا میں شیڈول ہے۔

بھارتی میڈیا نے بی سی سی آئی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ہیں، بھارتی ٹیم ایک ایسے ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی جس کے سربراہ پاکستان کے وزیر ہیں۔

بی سی سی آئی نے کہا کہ ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ سے دستبرداری کا زبانی طور پر ایشین کرکٹ کونسل کو آگاہ کر دیا ہے جبکہ اے سی سی کے باقی شیڈول ایونٹس کو بھی ہولڈ کردیا ہے، ہم اس حوالے سے حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایشین کرکٹ کونسل کو اپنی دستبرداری سے آگاہ نہیں کیا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایشیا کپ

پڑھیں:

بھارت پاک کشیدگی: بھارت کا ایشیا کپ میں حصہ نہ لینے پر غور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 مئی 2025ء) بھارتی میڈیا نے انڈین کرکٹ بورڈ کے حکام کے حوالے سے یہ خبریں شائع کی ہیں کہ چونکہ فی الوقت ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے سربراہ پاکستان کے ایک وزیر ہیں، اس لیے اس نے اس کے کسی بھی ایونٹ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

بھارت کے معروف میڈیا ادارے انڈین ایکسپریس، اور دیگر اداروں نے بھی لکھا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی) کے حکام نے اس سلسلے میں ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کو آگاہ کر دیا ہے کہ بھارت اگلے ماہ سری لنکا میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ اور ستمبر میں ہونے والے دو سالہ مینز ایشیا کپ سے دستبرداری کا فیصلہ کر لیا ہے۔

بھارت اور پاکستان میں آئی پی ایل اور پی ایس ایل کی بحالی کے اعلانات

واضح رہے کہ فی الوقت اے سی سی کے سربراہ پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی ہیں، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بھی چیئرمین ہیں۔

(جاری ہے)

اخبار نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارتی بورڈ کا یہ فیصلہ "پاکستان کرکٹ کو تنہا" کرنے کے اقدام کا ایک حصہ ہے۔

بھارت پاکستان میچ: نعرے بازی پر مسلم والدین کی گرفتاری اور دوکان مسمار

بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نے بتایا، "بھارتی ٹیم ایسے ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی، جس کا اہتمام اے سی سی نے کیا ہو اور جس کا سربراہ پاکستانی وزیر ہو۔ یہ قومی جذبے کی بات ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "ہم نے اے سی سی کو آئندہ ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے دستبرداری کے بارے میں زبانی طور پر آگاہ کر دیا ہے اور ان کے ایونٹس میں ہماری مستقبل کی شرکت بھی روک دی گئی ہے۔

ہم اس سلسلے میں بھارتی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔"

بھارتی کرکٹ بورڈ کے اس موقف سے مردوں کے ایشیئن کرکٹ کپ ٹورنامنٹ پر بھی اب سوالیہ نشان لگ گیا ہے، جس کی میزبانی خود بھارت ستمبر میں کرنے والا ہے۔ ایشیا کپ میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا جیسی ٹیمیں شامل ہوتی ہیں، جس کے ہونے پر اب شک و شبہہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

چمپئینز ٹرافی: ’پاکستان کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں‘

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی بورڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بی سی سی آئی اس بات سے واقف ہے کہ بھارت کے بغیر ایشیا کپ کا انعقاد ممکن نہیں ہے، کیونکہ بین الاقوامی کرکٹ ایونٹس کے زیادہ تر اسپانسرز بھارت سے ہیں۔ اس کے علاوہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایشیا کپ میں پیسہ کمانے والے بھارت اور پاکستان کے میچ کے بغیر براڈکاسٹروں کو زیادہ دلچسپی بھی نہیں ہو گی۔

پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچوں کے چند متنازع لمحات

آئندہ آٹھ برسوں کے لیے ایشیا کرکٹ کپ کے حقوق سونی پکچرز نیٹ ورکس نے 170 ملین امریکی ڈالر میں گزشتہ برس حاصل کیے تھے اور ٹورنامنٹ کے نہ ہونے کی صورت میں، اس معاہدے پر دوبارہ کام کرنا پڑے گا۔

اے سی سی کے پانچ مکمل اراکین بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان ہیں، جنہیں براڈکاسٹنگ ریونیو سے 15 فی صد حصہ ملتا ہے، جبکہ باقی رقم ایسوسی ایٹس اور ملحقہ اداروں میں تقسیم کی جاتی ہے۔

سن 2023 میں ایشیا کپ کا آخری ایڈیشن بھی پاکستان اور بھارت کی صورتحال سے متاثر ہوا تھا، جب ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کے پاس تھی اور بھارت نے پاکستان جانے سے انکار کر دیا تھا۔ پھر اس بات کو یقینی بنایا گیا تھا کہ بھارت اپنے میچ سری لنکا میں کھیلے گا۔

چیمپیئنز ٹرافی: بھارتی ٹیم کا جرسی پر 'پاکستان' لکھنے سے انکار

گزشتہ برس بھی جب پاکستان نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کی، تو بھارت نے پھر سے پاکستان جانے سے انکار کیا اور بھارتی ٹیم نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت اپنے سارے میچز دبئی میں کھیلے۔

کرکٹ کا عالمی گورننک ادارہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ہے، جبکہ اے سی سی کا قیام سن 1983 میں برصغیر میں کرکٹ کو ترقی دینے اور عالمی کرکٹ میں ایک طاقتور ایشیائی بلاک بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

اس سے قبل بھارتی وزیر داخلہ کے بیٹے جے شاہ ایشیائی کرکٹ کونسل کے سربراہ تھے، جو اب آئی سی سی کے چیئرمین ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے ایشیا کپ نہ کھیلنے کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل آگیا،میڈیا رپورٹس کی تردید
  • ’ایشیا کپ کا بائیکاٹ نہیں کیا‘، بی سی سی آئی نے بھارتی میڈیا کی خبر کو غلط قرار دے دیا
  • بھارت پاک کشیدگی: بھارت کا ایشیا کپ میں حصہ نہ لینے پر غور
  • بھارت کا ایشیا کپ سمیت ایشین کرکٹ کونسل کے تمام ایونٹس سے دستبرداری کا فیصلہ
  • پاکستان کیساتھ کشیدگی ، بھارت ایشیا کپ سے دستبردار ، رواں سال شیڈول ٹورنامنٹ نہ ہونیکا خدشہ
  • بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، بی سی سی آئی کا ایشیا کپ نہ کھیلنے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈیجیٹل سسٹم استعمال کیے بغیر ناکارہ ہونے کا خدشہ
  • بھارت کی ہٹ دھرمی، مودی کا پاکستان کا پانی روکنے کے نئے منصوبوں پر کام تیز کرنے کا حکم
  • بھارت کی ہٹ دھرمی، پاکستان کا پانی روکنے کے نئے منصوبوں پر غور