وکھلاہٹ کی شکار مودی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاﺅن تیز کر دیا ہے، مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں اور کشمیری طلباء کو بھارتی تعلیمی اداروں سے نکالا جا رہا ہے، ان کی ڈگریاں منسوخ کی جا رہی ہیں، اختلاف رائے کی آوازوں کو منظم طریقے سے خاموش کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور نظربند آزادی پسند رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ شکست سے بوکھلاہٹ کی شکار مودی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاﺅن تیز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مشعال حسین ملک نے ایک بیان میں کہا کہ مودی اپنا غصہ نہتے اور غیر مسلح کشمیریوں پر نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیریوں کو قید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیری معاشرے کے ہر طبقے کو نشانہ بنا رہی ہے، کاروبار تباہ ہو رہے ہیں اور کشمیری طلباء کو بھارتی تعلیمی اداروں سے نکالا جا رہا ہے، ان کی ڈگریاں منسوخ کی جا رہی ہیں، اختلاف رائے کی آوازوں کو منظم طریقے سے خاموش کیا جا رہا ہے۔مشعال حسین ملک نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا واحد مقصد کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری نہتے کشمیریوں پر بھارتی جبر و استبداد کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جا رہا ہے نے کہا کہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔