یونائیٹڈانشورنس کمپنی کو گارنٹی بزنس جاری رکھنے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (کامرس ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے یونائیٹڈ انشورنس کمپنی (یو آئی سی)کے خلاف سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستا ن( ایس ای سی پی )کا فیصلہ معطل کر تے ہوئے اسے عبوری ریلیف فراہم کر دیا ہے۔ فیصلے کے تحت کمپنی گارنٹی بزنس دوبارہ شروع کر سکتی ہے۔ایس ای سی پی نے یو آئی سی کے خلاف یہ قدم اس الزام کی بنیاد پر اٹھایا گیا تھا کہ اس نے بارہا انشورنس گارنٹیوں کی ادائیگی سے انکار کیا۔اس کاروائی سے کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور بھاری مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔ ایس ای سی پی نے اس فیصلے کی بھرپور تشہیر بھی کی جس نے مارکیٹ میں بے چینی پھیلی اور صارفین کااعتماد متاثر ہوا۔بعد ازاں یو آئی سی نیایس ای سی پی اپیلیٹ بنچ میں اپیل دائر کی جس نے فیصلہ برقرار رکھا جس پر یو آئی سی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کر دیاجس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ فیصلہ ایک غیر مصدقہ شکایت کی بنیاد پر، غیر منصفانہ، غیر قانونی اور قانون کے طے شدہ طریقہ کار کے بغیر کیا گیا۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعدفیصلے کو معطل کر تے ہوئے کہا کہ الزام کی بنیاد پر کسی کمپنی کا اکروبار بند نہیں کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ ایس ای سی پی کا فیصلہ قدرتی انصاف کے اصولوں اور ملکی قانون کی خلاف ورزی ہے، اور ہدایت دی کہ ریگولیٹر مختلف بہانوں سے درخواست گزار کو ہراساں کرنے سے باز رہے۔اس پیش رفت نے ملک میں ریگولیٹری اداروں کے کردار پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ قانونی اور کارپوریٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریگولیٹرز کو اپنے اختیارات کا استعمال محتاط شفاف اور ذمہ دار انداز میں کرنا چاہیے۔ اچانک اور یکطرفہ فیصلے اور انکی تشہیر کمپنیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں ،مارکیٹ کے استحکام کو متاثر اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کمزور کر دیتے ہیں۔ ایسے فیصلے مکمل جانچ پڑتال اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کرنے سے معیشت پر بہت منفی اثرات مرتب کرتے ہیں ان سے صارفین کا اعتماد متاثر مارکیٹ میں بے یقینی اور اربوں روپے کا مالی نقصان شامل ہے۔ ایسے اقدامات بڑے پیمانے پرروزگار اور کاروباری تسلسل کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ایس ای سی پی کو ان کمپنیوں کے خلاف میڈیا ٹرائل سے گریز کرنا چاہیے جو ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہیں اور قومی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔واضع رہے کہ یو آئی سی پاکستان کی ٹاپ فائیو کمپنیوں میں شامل ہے جس کی درجہ بندی ڈبل اے پلس ہے۔ یہ انشورنس انڈسٹری میں سب سے بڑا آجر اور گزشتہ دو دہائیوں سے مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اس کا گراس پرائمیم 13 ارب روپے ہے جبکہ اس نے 2024 میں 4.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس ای سی پی اسلام ا باد یو ا ئی سی
پڑھیں:
مائیکروسافٹ کا پاکستان میں کاروبار بند کرنے کا فیصلہ
مائیکروسافٹ نے پاکستان میں اپنا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کرلیا جس سے ملک میں عالمی ٹیک کمپنی کے 25 سالہ باب کا خاتمہ ہو گیا۔
بلومبرگ کے مطابق بانی کنٹری منیجر جواد رحمان نے باہر نکلنے کی تعریف ایک دور کے خاتمے کے طور پر کی ۔ انہوں نے 7 سال تک کمپنی کی مقامی کوششوں کی قیادت کی اور ٹیم بنانے، صارفین کی خدمت کرنے اور پورے پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے میں مدد کی۔
جواد رحمان نے کہا کہ وہ محض ایک جاب نہیں تھی بلکہ ان کی خواہش کے عین مطابق ایک کام تھا جس کے دوران لوگوں کو ترقی دینے، شراکت داری قائم کرنے، اعتماد حاصل کرنے اور پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے مواقع پیدا کرنے کا بھی موقع ملا۔
پاکستان میں اپنے دور میں مائیکروسافٹ نے دور دراز کے علاقوں میں سینکڑوں کمپیوٹر لیبز بنائیں۔
میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ ملازمین کو ابھی حال ہی میں باضابطہ طور پر مطلع کردیا گیا ہے کہ کمپنی پاکستان میں اپنے کاموں کو مکمل طور پر ختم کر رہی ہے۔