شیفالی کی موت کے بعد شوہر بالآخر بول پڑے، پہلی پوسٹ میں جذباتی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
بالی ووڈ اسٹار شيفالی جریوالا جنہیں ’کانٹا لگا گرل‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، 27 جون کو انتقال کر گئیں اس وقت اُن کی عمر 42 برس تھی۔
وفات کے بعد شیفالی کے شوہر پراگ تیاگی نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ان کے حوالے سے ایک جذباتی پیغام شیئر کیا اور شیفالی کو ’میری پری‘ کہہ کر مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیفالی ایسی آگ تھی جو وقار میں لپٹی ہوئی تھی۔ تیز، یکسو اور بے حد پُر عزم۔
یہ بھی پڑھیں: شیفالی جریوالا کی موت پر معروف مفتی طارق مسعود بھی چیخ اٹھے
ایک ایسی عورت جنہوں نے شعوری طور پر زندگی گزاری، اپنے کیریئر، ذہن، جسم اور روح کو طاقت اور عزم کے ساتھ پروان چڑھایا۔ لیکن ان تمام کامیابیوں سے بڑھ کر شيفالی محبت کا سب سے بے غرض روپ تھیں۔
پراگ تیاگی نے لکھا کہ وہ سب کی ماں تھیں۔ ہمیشہ دوسروں کو خود سے پہلے رکھتیں، جن کی خاموش موجودگی بھی سکون کا پیغام دیتی تھی۔ وہ ایک مہربان بیٹی، محبت سے لبریز اور وفادار شریکِ حیات اور سمبا کے لیے بے مثال ماں تھیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Parag Tyagi (@paragtyagi)
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک ایسی بہن تھی جو ہمیشہ حفاظت اور پیار کے جذبے سے سرشار رہتی تھی۔ ایک ایسی دوست جو اپنے چاہنے والوں کے لیے وفاداری، ہمدردی اور حوصلے کے ساتھ چٹان کی مانند کھڑی رہتیں تھیں۔
پراگ تیاگی نے اپنے جذباتی پیغام میں لکھا کہ آج جب دکھ اور الجھن کا غبار چھایا ہوا ہے یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ شيفالی کو ان قیاس آرائیوں سے نہیں بلکہ اس روشنی سے یاد رکھا جائے جو وہ اپنے ساتھ لے کر آئی تھیں۔ وہ احساس جو اُن کے لمس سے پیدا ہوتا تھا، وہ خوشیاں جو اُن کی موجودگی سے پھیلتی تھیں اور وہ زندگیاں جو وہ بہتر کر گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس تحریر کا آغاز اس دعا کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں کہ یہ جگہ صرف محبت سے بھر جائے۔ ایسی یادوں سے جو زخموں پر مرہم رکھیں۔ ایسی باتوں سے جو اُن کی موجودگی کو ہمیشہ کے لیے زندہ رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی ان کی وراثت ہو ایک ایسی روشن روح، جو کبھی بھی فراموش نہیں کی جا سکتی۔ آخر میں ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ آپ سے محبت کرتا رہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: موت سے چند لمحے قبل شیفالی کی شوہر سے کیا گفتگو ہوئی؟
واضح رہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلڈ پریشر میں اچانک کمی اور اس کے بعد دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ان کا انتقال ہو سکتا ہے۔ شیفالی اپنے شوہر پراگ تیاگی کے ساتھ تھیں جس وقت ان کی طبیعت بگڑی اور انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق شیفالی کو27 اور 28 جون کی درمیانی شب اچانک دل کا دورہ پڑا۔ حادثے کے دن شیفالی نے گھر میں ہونے والی پوجا کی وجہ سے روزہ رکھا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی پہلی غذا لیتے ہوئے بیہوش ہو کر گر گئی تھیں۔ شیفالی کے قریبی ذرائع کے مطابق اسی رات انہوں نے اینٹی ایجنگ انجیکشن بھی لیا تھا، تاہم اس انجیکشن کا اس واقعے میں کیا کردار تھا اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اینٹی ایجنگ انجیکشن شیفالی جریوالا شیفالی جریوالہ موت شیفالی شوہر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اینٹی ایجنگ انجیکشن شیفالی جریوالا شیفالی شوہر ایک ایسی کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف
بالی ووڈ کی اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر اور بزنس مین راج کندرا 60 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں بھارتی اداکارہ نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔
ان دنوں راج کندرا اور اداکارہ شلپا شیٹی 60 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کیس میں تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، یہ مقدمہ ان کی سابقہ کمپنی کا ہے جس میں ان کی اہلیہ اداکارہ شلپا شیٹی کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔
اس ہائی پروفائل کیس کی تفتیش ممبئی پولیس کی اکنامک آفینسز ونگ (EOW) کر رہی ہے جس میں اب نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راج کندرا نے تحقیقاتی ٹیم کو اپنے نئے بیان میں بتایا ہے کہ کمپنی کے جمع شدہ فنڈز کا ایک بڑا حصہ بنائی جانے والی فلموں اور دیگر پراجیکٹس کی تشہیری مہم پر خرچ کیا گیا، جس میں تقریباً 20 کروڑ بھارتی روپے پروموشن اور دیگر اخراجات پر خرچ کیے گئے۔
راج کندرا نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نامور اداکارہ بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا بھی ان پروموشنز کا حصہ تھیں جس کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ راج نے پروموشنز کی تصاویر بھی بطور ثبوت دکھائی ہیں۔
تاہم اس بات کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ بپاشا اور نیہا کو یہ ادائیگیاں واقعی ہوئیں یا یہ دوںوں بھی کمپنی کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے آگاہ تھیں اور اس کا حصہ تھیں۔