چین پاکستان اقتصادی راہداری کی بنیاد 2013ء رکھی گئی ہے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)اینگرو کے چیئرمین حسین دائود کو ورلڈ اکنامک فورم کے ــ”نئے چمپینزکے 16ویں سالانہ اجلاس” کے دوران چین کے وزیرِ اعظم لی چیانگ کے ساتھ خصوصی ڈائیلاگ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔اس موقع پر حسین دائود نے چین اور پاکستان کی پائیدار دوستی کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ 2013میںوزیرِ اعظم پاکستان کے چین کے دورہ کے دوران اس وفد کا حصہ تھے جس نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہاکہ یہ تاریخی منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدارترقی اور خوشحالی کے ایک نئے باب کا آغاز تھا،جس کے تحت توانائی اور انفرااسٹرکچر کے منصوبوں میں 62ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی او ر چین کے شہر کا شغر کو پاکستان کے گہری پانیوں کی بندرگاہ گوادرسے منسلک کیا گیا۔ اپنے خطاب میں حسین دائود نے سی پیک منصوبوں میں چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن سمیت اہم چینی شراکت داروں کے ساتھ اینگرو کی شراکت داری کو اجاگر کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا جنگلات ایکٹ 1927 میں ترمیم کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے جنگلات ایکٹ 1927 میں اہم ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا مقصد قومی ترقیاتی منصوبوں اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل پروجیکٹس کے لیے جنگلاتی زمین کے استعمال کو ممکن بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترمیمی سفارشات صوبائی کابینہ کو ارسال کر دی گئی ہیں اور منظوری کے بعد یہ مسودہ پنجاب اسمبلی سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ترمیمی بل کے تحت محفوظ اور ریزرو جنگلاتی علاقوں کو قومی اہمیت کے اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے مختص کرنے کی اجازت دی جائے گی تاہم اس عمل کو مخصوص قانونی شرائط سے مشروط کیا جائے گا تاکہ ماحولیاتی توازن اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
چاول کی قیمت میں نمایاں اضافہ
نئی ترامیم کے بعد حکومت کو جنگلاتی زمین کو مخصوص قومی منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو جائے گا، جو پہلے موجود نہیں تھا۔اس حوالے سے 2016 کی ایک ترمیم کے تحت سیکشن 27 میں نئی ذیلی شقیں بھی شامل کی گئی تھیں۔ اس سے قبل بھی 1962 اور 2010 میں جنگلات ایکٹ میں اہم ترامیم کی جا چکی ہیں۔
حکومتی ترجمان کے مطابق اس ترمیمی مسودے کا مقصد جنگلات کے تحفظ اور قومی ترقی کے تقاضوں کے درمیان توازن قائم رکھنا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی میں بھی پیش رفت ہو سکے۔
4 گھٹنے طویل اجلاس، وزیراعلیٰ مریم نواز نے8محکموں سے بریفنگ لی،اہم فیصلے