Jasarat News:
2025-07-04@06:34:45 GMT

سیمنٹ کی مقامی مانگ میں کمی کا سلسلہ جاری ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) مالی سال 2024-25 کے دوران ملک میں سیمنٹ کی طلب کمزور رہی۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال جو 30 جون 2024 کو ختم ہوا، اس میں مقامی فروخت 38.

181 ملین ٹن تھی جو مالی سال 30 جون 2025 کو ختم ہونے تک کم ہو کر 37.017 ملین ٹن رہ گئی، جو کہ 3.05 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ برآمدات کے لحاظ سے، صنعت نے 29.46 فیصد کی صحت مند نمو حاصل کی کیونکہ برآمدی حجم 7.110 ملین ٹن سے بڑھ کر 9.204 ملین ٹن تک پہنچ گیا۔ مجموعی طور پر، صنعت نے مالی سال 30 جون 2025 کو ختم ہونے تک 2.05 فیصد کی معمولی ترقی حاصل کی اور مجموعی حجم 46.221 ملین ٹن رہا جو پچھلے مالی سال میں 45.291 ملین ٹن تھا۔جون 2025 کے مہینے میں، ملک میں سیمنٹ کی مقامی ترسیلات 2.597 ملین ٹن رہیں جبکہ جون 2024 میں یہ 3.079 ملین ٹن تھیں، جو کہ 15.65 فیصد کمی ظاہر کرتی ہیں۔ اس کے برعکس، برآمدات میں زبردست 81.70 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 472,865 ٹن (جون 2024) سے بڑھ کر 859,204 ٹن (جون 2025) ہو گیا۔ جون 2025 کے دوران مجموعی سیمنٹ ترسیلات 3.457 ملین ٹن رہیں، جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 3.552 ملین ٹن تھیں، یوں 2.69 فیصد کمی واقع ہوئی۔جون 2025 میں شمالی علاقوں میں قائم سیمنٹ فیکٹریوں کی ترسیلات 2.445 ملین ٹن رہیں، جو جون 2024 کی 2.723 ملین ٹن ترسیلات کے مقابلے میں 10.21 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ جنوبی علاقوں میں قائم فیکٹریوں نے جون 2025 میں 1.01 ملین ٹن سیمنٹ ترسیل کیا، جو کہ جون 2024 کی 0.830 ملین ٹن کے مقابلے میں 21.99 فیصد زیادہ ہے۔شمالی علاقوں کی فیکٹریوں نے جون 2025 میں مقامی مارکیٹ میں 2.237 ملین ٹن سیمنٹ ترسیل کیا، جو کہ جون 2024 کی 2.614 ملین ٹن کے مقابلے میں 14.43 فیصد کمی ہے۔ جنوبی فیکٹریوں کی مقامی مارکیٹ میں جون 2025 کی ترسیلات 360,814 ٹن رہیں، جو جون 2024 میں 465,578 ٹن تھیں، یوں 22.50 فیصد کمی ظاہر ہوئی۔شمالی فیکٹریوں کی برآمدات جون 2025 میں 91.05 فیصد بڑھ کر 207,975 ٹن ہو گئیں، جبکہ جون 2024 میں یہ 108,861 ٹن تھیں۔ جنوبی فیکٹریوں کی برآمدات بھی 78.91 فیصد کے نمایاں اضافے کے ساتھ 651,229 ٹن (جون 2025) ہو گئیں، جو کہ جون 2024 میں 364,004 ٹن تھیں۔مالی سال 30 جون 2025 کو ختم ہونے تک، شمالی فیکٹریوں کی مقامی ترسیلات 30.726 ملین ٹن رہیں جو کہ پچھلے سال جولائی 2023 تا جون 2024 کی 31.545 ملین ٹن کے مقابلے میں 2.60 فیصد کم تھیں۔ شمالی علاقوں کی برآمدات میں 15.56 فیصد اضافہ ہوا اور یہ جولائی 2024 تا جون 2025 میں 1.684 ملین ٹن رہیں جبکہ گزشتہ سال 1.457 ملین ٹن تھیں۔ شمالی علاقوں کی کل ترسیلات مالی سال 30 جون 2025 کو ختم ہونے تک 32.410 ملین ٹن رہیں جو پچھلے مالی سال کی 33.002 ملین ٹن کے مقابلے میں 1.79 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔جنوبی فیکٹریوں کی مقامی ترسیلات جولائی 2024 تا جون 2025 کے دوران 6.291 ملین ٹن رہیں، جو کہ پچھلے مالی سال کی 6.636 ملین ٹن کے مقابلے میں 5.21 فیصد کم تھیں۔ جنوبی فیکٹریوں کی برآمدات میں 33.04 فیصد اضافہ ہوا اور یہ جولائی 2024 تا جون 2025 میں 7.519 ملین ٹن رہیں، جو پچھلے مالی سال میں 5.652 ملین ٹن تھیں۔ جنوبی علاقوں کی مجموعی ترسیلات مالی سال 30 جون 2025 کو ختم ہونے تک 13.811 ملین ٹن رہیں، جو کہ پچھلے مالی سال کی 12.289 ملین ٹن کے مقابلے میں 12.38 فیصد اضافہ ہے۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ مقامی مانگ میں کمی سیمنٹ انڈسٹری کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں کمی کرے کیونکہ سیمنٹ کوئی پرتعیش چیز نہیں بلکہ ایک بنیادی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکی طلب میں اضافے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ فالتو پیداواری صلاحیت کو استعمال میں لایا جا سکے، جس سے اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع اور منسلک صنعتوں کے لیے آمدنی میں اضافہ ممکن ہو گا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ملین ٹن کے مقابلے میں جنوبی فیکٹریوں کی کے مقابلے میں 1 شمالی علاقوں ملین ٹن تھیں ملین ٹن رہیں کی برا مدات فیصد اضافہ ظاہر کرتی علاقوں کی جون 2024 کی کہ جون 2024 جو پچھلے کی مقامی فیصد کمی

پڑھیں:

’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) دلائی لامہ نے اپنی 90 ویں سالگرہ سے کچھ دن پہلے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا جانشین ہو گا۔ وہ بھارت کے شہر دھرم شالہ میں، جہاں وہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، روحانی پیشواؤں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے بدھ کو کہا کہ بدھ مت کا 'لامہ‘ یعنی روحانی پیشوا کا ادارہ ان کی موت کے بعد بھی جاری رہے گا۔

’بدھ مت کا تبتی نظریہ میرے بعد بھی برقرار رہے گا‘، دلائی لامہ

بھارت کے پہاڑی قصبے دھرم شالہ سے تبتی زبان میں نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا ''میں اس بات کی تصدیق کر رہا ہوں کہ دلائی لامہ کا ادارہ جاری رہے گا۔‘‘

نوبل امن انعام یافتہ دلائی لامہ ہمالیائی قصبے میں مذہبی رہنماؤں کے اجلاس کے آغاز پر خطاب کر رہے تھے، جہاں وہ کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

دلائی لامہ 1959 میں چینی حکمرانی کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد تبت کے دارالحکومت لہاسا سے فرار ہو گئے تھے۔ تب سے وہ بھارت میں مقیم ہیں، جہاں تبت کی جلاوطن حکومت بھی قائم تھی۔

یہ فیصلہ اہم کیوں ہے؟

جب سے 'لامہ‘ کا یہ ادارہ 1587 میں شروع ہوا تینزن گیاتسو چودہویں دلائی لامہ ہیں۔

تبتی بدھسٹ انہیں 'رحمدلی کے بودھی ستوا‘ کا اوتار مانتے ہیں۔

ان کا خیال ہے کہ ایسا شخص اس جسم کا انتخاب کر سکتا ہے جس میں وہ دوبارہ جنم لینا چاہتا ہے۔

بدھ مت میں، 'بودھی ستوا‘ کا مطلب ایک روشن خیال وجود ہے جس نے دوسروں کی مدد کے لیے ’زندگی کے چکر‘ میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں دلائی لامہ نے کہا کہ انہیں تبت، منگولیا، روس اور چین کے کچھ حصوں اور اس سے آگے کے بدھ مت کے ماننے والوں کی جانب سے ادارے کے تسلسل کو یقینی بنانے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا، ''خاص طور پر، مجھے تبت میں تبتیوں کی طرف سے مختلف چینلز کے ذریعے پیغامات موصول ہوئے ہیں، جس میں یہی اپیل کی گئی ہے۔‘‘

دلائی لامہ کی طرف سے بدھ کے روز اس اعلان نے برسوں کی ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا کہ چودہویں دلائی لامہ اس عہدے پر فائز ہونے والے آخری فرد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کے اوتار کو تسلیم کرنے کا واحد اختیار دلائی لامہ کے قائم کردہ گڈن فوڈرنگ ٹرسٹ کے پاس ہو گا۔

دلائی لامہ نے کہا، ''انہیں اس کے مطابق تلاش اور شناخت کے طریقہ کار کو ماضی کی روایت کے مطابق انجام دینا چاہیے... کسی اور کے پاس اس معاملے میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔‘‘

دلائی لامہ دنیا کی نگاہ میں

دنیا بھر میں دلائی لامہ کو عدم تشدد، ہمدردی اور چینی حکمرانی کے خلاف تبتی جدوجہد کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

’بوسہ تنازعہ‘ کیا دلائی لامہ کی ساکھ کمزور ہو گئی؟

سن دو ہزار تیئیس میں ایک بچے کے ہونٹوں پر چومنے پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے لیے انہوں نے بعد میں معافی مانگ لی تھی۔

چین انہیں ایک علیحدگی پسند اور باغی کے طور پر دیکھتا ہے۔ جلاوطن تبتی اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ چین تبت کے خود مختار علاقے پر مزید کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں دلائی لامہ کے اپنے پسندیدہ جانشین کا منظر عام پر لاسکتا ہے۔

دلائی لامہ نے پہلے کہا تھا کہ ان کا جانشین چین سے باہر پیدا ہو گا، اور پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ بیجنگ کے منتخب کردہ کسی بھی 'لامہ‘ کو مسترد کردیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • مالی سال 25-2024 کے دوران تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس ادائیگی میں 178 ارب روپے کا اضافہ
  • مالی سال 2024-2025 میں حکومت تجارتی خسارے سمیت اہداف حاصل کرنے میں ناکام
  • پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 5ارب12کروڑڈالرز کا اضافہ
  • مالی سال 2024-2025 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ
  • نئے مالی سال میں 7000 آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں نمایاں کمی ،  نوٹیفکیشن جاری
  • مالی سال 25-2024 کے دوران تجارتی خسارے میں 9 فیصد کا اضافہ
  • ’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ
  • ضلع سکھر کامالی بجٹ خسارے کے باوجود اکثر رائے سے منظور
  • پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح 3.2 فیصد رہی