آئی ایم ایف کا مکمل قرض واپس کر کے نائیجیریا نے دنیا کو حیران کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ابوجا: نائیجیریا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے لیے گئے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے قرض کی مکمل ادائیگی کر کے خود کو قرض سے آزاد ملک قرار دے دیا۔ یہ رقم نائیجیریا نے کووِڈ 19 کی وبا کے دوران 2020 میں ہنگامی بنیادوں پر حاصل کی تھی۔
وائس آف افریقہ کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا نے یہ ادائیگی 30 اپریل 2025 کو طے شدہ مدت سے پہلے مکمل کی، جسے مبصرین نے نائیجیریا کے بہتر مالیاتی نظم و ضبط اور معاشی خودمختاری کی علامت قرار دیا ہے۔
یہ قرض ری پیڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (RFI) کے تحت فراہم کیا گیا تھا، جو مالی دباؤ کے شکار ممالک کے لیے فوری امداد کا ذریعہ ہوتا ہے۔ نائیجیریا نے اس رقم کو صحت، معاشی استحکام اور کمزور طبقے کے تحفظ کے لیے استعمال کیا، اور وبا کے بدترین دنوں میں اس قرض نے معیشت کو سہارا دیا۔
آئی ایم ایف کے نمائندے کے مطابق اگرچہ نائیجیریا کو ایس ڈی آر چارجز کے تحت 2029 تک معمولی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، لیکن اصل قرض مکمل ادا کیا جا چکا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد نائیجیریا کا نام آئی ایم ایف کے قرض دار ممالک کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
یہ کامیابی نائیجیریا کو مستقبل میں عالمی مالیاتی اداروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ بہتر شرائط پر مذاکرات کا موقع فراہم کرے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نائیجیریا نے آئی ایم ایف
پڑھیں:
کوہستان مالیاتی اسکینڈل، ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم
---فائل فوٹوکوہستان مالیاتی اسکینڈل میں احتساب عدالت پشاور نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور کی احتساب عدالت میں کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں ملوث 2 ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کی نیب درخواستوں پر جج رجب علی نے سماعت کی۔
کوہستان کرپشن اسکینڈل کے معاملے پر نیب نےملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کے لیےاحتساب عدالت میں 6 درخواستیں دائر کر دیں۔
عدالت نے نیب کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا جبکہ نیب کے احکامات کی توثیق کردی۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان ممتاز خان اور محمد ریاض کوہستان مالی اسکینڈل میں ملوث ہیں، نیب کے پی کوہستان کے اربوں روپے کے مالیاتی اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے اثاثوں میں 7 لگژری گاڑیاں اور اسلام آباد میں مختلف پراپرٹیز ہیں، ملزمان نے بےنامی داروں کے نام پر اسلام آباد میں فارم ہاؤسز، رہائشی گھر اور فلیٹس بنائے ہیں۔