ملک میں 5 سال بعد انتخابات ہوں گے، اس سے پہلے کوئی توقع نہ کریں: امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر امیر مقام—فائل فوٹو
وفاقی وزیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ ملک میں 5 سال بعد انتخابات ہوں گے، اس سے پہلے کوئی توقع نہ کریں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند اشخاص اکٹھے ہو کر اسے گرینڈ الائنس نہیں کہہ سکتے، چند اشخاص کے علاوہ پوری قوم یکجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب نے دیکھ لیا کہ وزیرِاعظم نے کیسے دلیرانہ فیصلے کیے، وزیرِاعظم نے 4 دن ایل او سی پر ہر فوجی سے ملاقات کی۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ کے پی کو سیکیورٹی کی مد میں پورے پاکستان سے زیادہ پیسے مل رہے ہیں، صوبے کو سیکیورٹی کی مد میں 6 ارب روپے سے زیادہ دیے گئے ہیں، سی ٹی ڈی اور اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے دیے گئے فنڈز کہاں اڑ گئے؟
وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، انھوں نے کہا لوگ تو پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تو نظر نہیں آرہا کہ کے پی والوں نے وہ پیسے کہیں لگائے ہوں، پولیس کو سہولیات، گاڑیاں، لیبارٹریاں کیا کیا دیا گیا، عوام جاننا چاہتی ہے، ان کو چاہیے کہ سیکیورٹی کی مد میں ملنے والا فنڈ سیکیورٹی پر ہی لگائیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ 40 ارب روپے کا اسکینڈل سامنے آیا، ان کے اداروں نے کہاں اور کیسے یہ پیسے لگائے، کس کے اوپر چھتری تھی، کون اسکینڈل میں ملوث تھا؟ سامنے لائیں، یہ کہانی میں نے نہیں، ان کے اپنے اسپیکر اور اراکین اسمبلی نے سنائی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کابینہ کے اراکین ایک دوسرے کو چور کہتے ہیں، کوئی کہتا ہے وزیرِ اعلیٰ چور، وزیرِ اعلیٰ کہتا ہے وزیر چور اور کیا گواہی دیں؟ کب تک بانی پی ٹی آئی کا نام چلے گا، ایک دن آئے گا یہ پارٹی اڑ جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاق بجٹ سے پہلے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز منتقل کرے: بیرسٹر سیف
پشاور (نیوز ڈیسک) مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ سے قبل قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس بلا کر خیبر پختونخوا کو ضم شدہ اضلاع کا حصہ فوری طور پر منتقل کرے۔
انہوں نے زور دیا کہ نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات بھی بجٹ سے پہلے ادا کیے جائیں تاکہ صوبہ ان فنڈز کو ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں بروئے کار لا سکے، وفاق نے ضم شدہ اضلاع کا مالی حصہ غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت آئندہ بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کے لیے ریلیف پیکیج تیار کر رہی ہے، لیکن وفاقی تاخیر اس میں رکاوٹ بن رہی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ضم شدہ اضلاع کے مالیاتی مسائل اور نیٹ ہائیڈل منافع سے متعلق وزیراعظم کو دو الگ الگ خط بھیجے، تاحال کوئی جواب نہیں ملا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی سے دہشت گردی میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے، اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو ان علاقوں کے فنڈز فوری طور پر خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں، دہشت گردی صرف ایک صوبے نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے لہٰذا وفاق صوبائی حکومت سے بھرپور تعاون کرے۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے، یہ سلوک بند کیا جانا چاہیے تاکہ پورے ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو سکے۔
Post Views: 3