موجودہ قیادت اور فوج نے بھارت کو دن میں تارے دکھا دیئے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
نارووال(ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جنگیں تعداد سے نہیں صلاحیت سے لڑی جاتی ہیں جبکہ موجودہ قیادت اور افواج پاکستان نے بھارت کو دن میں تارے دکھا دیئے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نارووال میں ریسکیو سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایسی قیادت نہیں تھی جو کہتی کہ کیا اب میں حملہ کروں ؟
انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے ثابت کیا کہ جنگیں تعداد سے نہیں صلاحیت سے لڑی جاتی ہیں، موجودہ قیادت اور افواج پاکستان نے بھارت کو دن میں تارے دکھا دیئے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت کے کروڑوں کے خریدے گئے جہاز کباڑیوں کی دکانوں کی زینت بن گئے، 2 گھنٹے میں بھارت کی چیخیں امریکہ تک پہنچ گئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے 32 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کو 100 ارب تک لے کر جانا ہے۔
پاکستان کا بیرونی مالیاتی خلا 28-2027 تک 88 کھرب روپے رہیگا: آئی ایم ایف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
امریکی دفاعی تجزیہ کار نے ایک بار پھر بھارتیوں کو آئینہ دکھا دیا، پاکستان کے موقف کی حمایت
بین الاقوامی سطح پر سیکیورٹی امور کی جانی پہچانی ماہر اور امریکی دفاعی تجزیہ کار کرسٹین فیئر ایک بار پھر پاکستان کے مؤقف کی حمایت میں سامنے آگئی ہیں۔
ایک حالیہ پروگرام کے دوران انہوں نے بھارتی بیانیے پر نہ صرف کھل کر تنقید کی بلکہ بھارت کے کردار کو بھی بے نقاب کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کرسٹین فیئر نے گفتگو کے دوران کہا کہ جس طرح بھارتی عوام یہ ماننے پر تُلے ہوتے ہیں کہ کشمیر میں پیش آنے والے ہر واقعے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے، بالکل اسی طرح پاکستانیوں کو بھی یہ پختہ یقین ہے کہ بلوچستان میں ہونے والے بیشتر دہشتگرد حملے بھارت کی کارستانی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ بھارتی ناظرین اس حقیقت کو سننے یا تسلیم کرنے کو تیار ہی نہیں۔ ان کے مطابق، بھارتی بیانیہ صرف یکطرفہ ہے اور اکثر اوقات حقائق کو نظرانداز کرتا ہے، حالانکہ سچ یہ ہے کہ بعض اوقات بھارت اپنی حدود سے تجاوز کر جاتا ہے۔
کرسٹین فیئر نے اپنے موقف کو تقویت دیتے ہوئے بھارتی مصنف اور تجزیہ کار اویناش پالیوال کی کتاب My Enemy's Enemy کا حوالہ بھی دیا، جس میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی تحریریں اس بات کا ثبوت ہیں کہ الزام تراشی کا کھیل صرف ایک جانب نہیں چل رہا، بلکہ دوسری طرف بھی بہت کچھ ایسا ہے جس پر سوال اٹھائے جانے چاہئیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کرسٹین فیئر نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ بھارتی فضائیہ کے ان دعوؤں کو کھلے عام مسترد کر چکی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ بھارتی ایئرفورس نے پاکستان کے کئی طیارے مار گرائے تھے۔ ایک پروگرام میں بھارتی صحافی کے سوال پر کہ بھارتی ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پاکستان کے طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے مگر اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، کرسٹین فیئر کا برجستہ جواب تھا: ’’میں اسے بکواس سمجھتی ہوں، کیونکہ اس دعوے کی کوئی تصدیق موجود نہیں۔‘‘
کرسٹین فیئر کا یہ بے باک انداز اور حق گوئی کا جذبہ ایک بار پھر بھارت کے ان حلقوں کے لیے پریشان کن بن گیا ہے جو صرف اپنی مرضی کی کہانیاں سننا چاہتے ہیں۔