نئی دہلی:بھارت میں گزشتہ دوہفتے کے دوران پاکستان کے لئے جاسوسی کے الزام میں ایک طالب علم،دوخواتین سمیت12افراد کو گرفتارکرلیاگیا۔بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں جاسوسی اور پاکستانی انٹیلی جنس افسران کے لیے خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزامات میں 12 افراد کو گرفتار کیا چکاہے، جن میں ایک یوٹیوبر، دو خواتین اور ایک پوسٹ گریجویٹ طالب علم شامل ہیں۔ بھارتی پنجاب سے چھ، ہریانہ سے چار اور اتر پردیش اور دہلی سے ایک ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ان تمام ملزمان کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کا رابطہ احسان الرحیم عرف دانش سے تھا، جو پاکستانی انٹیلی جنس افسر اور نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن میں تعینات تھا۔ احسان الرحیم کو 13 مئی کو بھارت سے جاسوسی کے الزامات پر ملک بدر کر دیا گیا۔ فلک شیر مسیح اور سورج مسیح کو 4 مئی کو امرتسر کے اجنالہ سے گرفتار کیا گیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے فوجی چھاؤنیوں اور فضائی اڈوں کی تصاویر اور حساس معلومات آئی ایس آئی کو فراہم کیں اور سرحد کے قریب فوجی نقل و حرکت کی نگرانی بھی کی۔11 مئی کو پنجاب پولیس نے مالیر کوٹلہ سے 31 سالہ گزالہ اور یامین محمد کو گرفتار کیا ان دونوں پرالزام ہے کہ انہوں نے پاکستانی ایجنٹوں سے یوپی آئی  کے ذریعے 30ہزار روپے موصول کئے۔15 مئی کو پنجاب سے ہی سکھپریت سنگھ اور کرنبیر سنگھ کو گرفتار کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے مطابق، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے آپریشن سندوراور پنجاب، جموں و کشمیر، اور ہماچل پردیش میں فوجی تعیناتیوں سے متعلق معلومات پاکستان کو فراہم کیں۔ دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔ہریانہ میں، 24 سالہ نعمان الٰہی کو 15 مئی کو پانی پت سے گرفتار کیا گیا۔ وہ اتر پردیش کے کیرانہ کا رہائشی ہے اور ایک فیکٹری میں سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اس پر پاکستانی ایجنٹوں کو حساس معلومات فراہم کرنے کا شبہ ہے۔ 16 مئی کو 25 سالہ دیویندر سنگھ کو کیتھل سے گرفتار کیا گیا۔دیویندر سنگھ سیاسیات کا پوسٹ گریجویٹ طالب علم ہے اور نومبر 2024 میں زیارت کے لیے پاکستان گیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ واپسی کے بعد بھی اس نے پاکستانی ایجنٹوں سے رابطہ برقرار رکھا اور پٹیالہ چھاؤنی کی تصاویر شیئر کیں۔ان گرفتاریوں میں سب سے زیادہ شہرت یوٹیوبر جیوَتی ملہوترا کی گرفتاری کو ملی، جوٹریول وِد کے نام سے یوٹیوب چینل چلاتی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق انہیں ہریانہ کے حصار سے گرفتار کیا گیا، جہاں ان پر احسان الرحیم کے ساتھ رابطے میں رہنے کا الزام ہے۔ ملہوترا ماضی میں پاکستان اور چین کا دورہ کر چکی ہیں، اور حالیہ فوجی تنازع کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر اس پاکستانی افسر سے رابطے میں رہ کر اس کے لیے معلومات اکٹھی کیں۔ ان کے خلاف آفیشل سیکریٹس ایکٹ اور بھارتیہ نیائے سنہیتا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور وہ پانچ روزہ پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ حصار کے سپرنٹنڈنٹ پولیس ششانک کمار ساون کے مطابق، ان کے سفر اور مالی معاملات کی مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔ 18 مئی کو ہریانہ پولیس نے نوح ضلع سے 26 سالہ امان کو گرفتار کیا، جس پر واٹس ایپ اور سوشل میڈیا کے ذریعے فوجی نقل و حرکت کی معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔ وہ چھ روزہ پولیس حراست میں ہے۔ایک روز بعد، ہریانہ پولیس اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مشترکہ کارروائی میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا۔ ان گرفتاریوں سے بھارتی خفیہ اداروں میں تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ پاکستان سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر رومانوی تعلقات اور مالی لالچ کے ذریعے بھارتی شہریوں کو اپنے لیے مخبر بنا رہا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سے گرفتار کیا گیا کو گرفتار کیا الزام ہے کہ کے الزام انہوں نے کے مطابق کے ذریعے ہے کہ ان مئی کو

پڑھیں:

بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 جولائی 2025ء) بھارت نے جمعرات کے روز پاکستان کی بیشتر نامور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پھر سے بلاک کر دیا، جو بدھ کے روز بھارتی صارفین کے لیے دستیاب تھے۔

اداکارہ ہانیہ عامر، ماہرہ خان، کرکٹر شاہد آفریدی، ماورا حسین اور فواد خان جیسی پاکستان کی مشہور شخصیات کے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پروفائلز جمعرات کی صبح سے ایک بار پھر بھارتی صارفین کے لیے ناقابل رسائی ہو گئے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد بھارت نے جب پاکستان پر حملے کیے، تو اس وقت مودی حکومت نے پاکستانی میڈیا اور ملک کی سلیبریٹیز کے سوشل میڈیا اکاؤٹنس کر بلاک کر دیا تھا۔ تاہم دو جولائی بدھ کے روز پاکستان کی نامور شخصیات کے بیشتر یوٹیوب چینلز اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بھارت میں دوبارہ قبال رسائی تھے۔

(جاری ہے)

بھارت: پاکستان کے درجنوں چینلز اور ویب سائٹ پر پابندی کا حکم

گزشتہ روز صبا قمر، ماورا حسین، فواد خان، شاہد آفریدی، احد رضا میر، یمنی زیدی اور دانش تیمور سمیت پاکستان کی متعدد معروف شخصیات کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھارتی صارفین کے لیے دوبارہ دستیاب ہونے لگے۔ اس کے ساتھ ہی ہم ٹی وی، اے آر وائی ڈیجیٹل اور ہر پل جیو جیسے پاکستانی یوٹیوب چینلز بھی دوبارہ قابل رسائی ہو گئے تھے۔

پاکستانی شخصیات کے مداحوں نے ان پروفائلز تک دستیابی کو نوٹ کیا اور میڈیا نے بھی اطلاعات دیں کہ بھارت نے یہ "پابندی" خاموشی سے واپس لے لی ہے۔

تاہم جمعرات کے روز جب صارفین نے انسٹاگرام پر پاکستانی مشہور شخصیات کے پروفائلز کو تلاش کیا، تو پاپ اپ میسج ظاہر ہوئے، جس میں لکھا تھا: "اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں ہے۔ ایسا اس لیے ہے کہ ہم نے اس مواد کو محدود کرنے کی بھارت کی قانونی درخواست کی تعمیل کی ہے۔

"

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پابندی کی بحالی کے بارے میں حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

نئی دہلی کی وزارت اطلاعات و نشریات نے پابندی کے بعد بھارت میں پاکستانی چینلز اور مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس کے دوبارہ دستیاب ہونے اور پھر اچانک ان کے غائب ہونے پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

بھارت: پاکستان کے ساتھ تصادم میں جنگی طیاروں کے نقصان کا 'اعتراف‘

تاہم بعض بھارتی میڈیا اداروں نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ شاید "تکنیکی وجوہات" کے سبب ایسا ہوا ہے اور چونکہ ابتدائی طور پر ایسی پابندی کی مدت یکم جولائی تک تھی، اس لیے وہ بذات خود ہٹ گئی، جسے اب دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔

مئی کے اوائل میں بھارتی حکومت نے تمام اوور دی ٹاپ، یا او ٹی ٹی پلیٹ فارمز، میڈیا اسٹریمنگ سروسز اور ڈیجیٹل انٹرمیڈیریز کو ہدایت کی تھی کہ وہ پاکستان سے نشر ہونے والی تمام ویب سیریز، فلمیں، گانے، پوڈ کاسٹ اور دیگر میڈیا مواد کو مکمل طور پر بند کر دیں۔

بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار

حکومت نے اپنی ایڈوائزری میں یہ بھی کہا تھا کہ "اس بات کو یقینی بنائیں کہ نشر ہونے والا کوئی بھی مواد بھارت کی خودمختاری، سالمیت، عوامی سلامتی یا نظم و نسق کے لیے خطرہ نہ بننے پائے۔"

پابندی کا مطالبہ

بدھ کے روز جب متعدد پاکستانی اکاؤنٹس منظر عام پر آنے لگے، تو آل انڈیا سنے ورکرز ایسوسی ایشن (اے آئی، سی ڈبلیو اے) نے فوری طور پر وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی اور مطالبہ کیا کہ "تمام پاکستانی شہریوں، فنکاروں، اثر و رسوخ والی شخصیات کے سوشل میڈیا چینلز اور تفریحی اداروں پر بھارت میں مکمل پابندی لگائی جائے۔

"

بھارتی فلمی صنعت میں پاکستانی فنکاروں کی مخالفت کا نیا تنازعہ کیا ہے؟

بھارت کے فلمی ادارے نے پاکستانی شخصیات کے اکاؤنٹس کی موجودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ "ہمارے شہید فوجیوں کی قربانی کی توہین ہے اور ہر بھارتی پر جذباتی حملہ ہے۔"

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • بھارت؛ کم عمر طالبعلم کیساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے پر 40 سالہ خاتون ٹیچر گرفتار
  • ایران سے افغانوں کی ملک بدری،اسرائیل کےلیے جاسوسی کا الزام
  • بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی
  • بھارت vs پاکستان: اکاؤنٹس بحالی کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • بھارت پاکستان کیخلاف پہلگام حملے کے الزام پر’ کواڈ‘ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام
  • کواڈ گروپ نے بھارتی الزام کی توثیق سے انکار کردیا
  • کراچی میں داماد کو زندہ جلانے کے الزام میں سسر اور بھائی گرفتار
  • پاکستانی حملے سے قبل امریکی نائب صدر نے بھارت کو کیا پیغام دیا؟
  • جرمنی: ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں ڈنمارک کا شہری گرفتار
  • پاکستانی طالبعلم انٹرنیشنل اولمپیاد آف اے آئی کیلیے منتخب